مسنداحمد

Musnad Ahmad

فرائض کے ابواب

دادیوں اور نانیوں کی میراث کا بیان

۔ (۶۳۵۹)۔ عَنْ قَبِیْصَۃَ بْنِ ذُؤَیْبٍ قَالَ: جَائَتِ الْجَدَّۃُ اِلٰی اَبِیْ بَکْرٍ فَسَأَلَتْہُ مِیْرَاثَہَا، فَقَالَ: مَا اَعْلَمُ لَکِ فِیْ کِتَابِ اللّٰہِ شَیْئًا وَلَا اَعْلَمُ لَکِ فِیْ سُنَّۃِ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مِنْ شَیْئٍ حَتّٰی أَسْأَلَ النَّاسَ، فَسَأَلَ، فَقَالَ الْمُغِیْرَۃُ بْنُ شُعْبَۃَ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جَعَلَ لَھَا السُّدُسَ، فَقَالَ: مَنْ یَشْہَدُ مَعَکَ؟ أوْ مَنْ یَعْلَمُ مَعَکَ؟ فَقَامَ مُحَمَّدُ بْنُ مَسْلَمَۃَ، فَقَالَ: مِثْلَ ذٰلِکَ فَأَنْفَذَہُ لَھَا۔ (مسند احمد: ۱۸۱۴۳)

۔ سیدنا قبیصہ بن ذئویب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ ایک جدہ ،سیدنا ابوبکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس آئی اور اپنی میراث کامطالبہ کیا، لیکن انہوں نے کہا: میں اللہ تعالی کی کتاب اور رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی سنت میں تو کوئی ایسی دلیل نہیں جانتا تو تیرے حق میں ہو، البتہ میں اس بارے میں لوگوں سے دریافت کرتا ہوں، پھر آپ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے لوگوں سے پوچھا، سیدنا مغیرہبن شعبہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سنا ہے کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے جدہ کے لئے چھٹا حصہ مقرر فرمایا تھا۔ سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: اس پر تیرے ساتھ کون گواہی دے گا، پس سیدنا محمد بن مسلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کھڑے ہوئے اور وہی بات کی جو سیدنا مغیرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کی، پس سیدنا ابوبکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے اس کے لیےیہ حصہ نافذ کر دیا۔

۔ (۶۳۶۰)۔ (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ بِنَحْوِہِ وَفِیْہِ) فَقَامَ مُحَمَّدُ بْنُ مَسْلَمَۃَ فَقَالَ: شَھِدْتُّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقْضِیْ لَھَا بِالسُّدُسِ فَأَعْطَاھَا أَبُوْبَکْرٍ السُّدُسَ۔ (مسند احمد: ۱۸۱۴۱)

۔ (دوسری سند)اس میں ہے : سیدنا محمد بن مسلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کھڑے ہوئے اور کہا: میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس موجود تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے جدّہ کے لیے چھٹے حصے کا فیصلہ کیا، پس سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے اس کے لیے چھٹا حصہ نافذ کر دیا۔

۔ (۶۳۶۱)۔ عَنْ عُبَادَۃَ بْنِ الصَّامِتِ اَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَضٰی لِلْجَدَّتَیْنِ مِنَ الْمِیْرَاثِ بِالسُّدُسِ بَیْنَہُمَا بِالسَّوَائِ۔ (مسند احمد:۲۳۱۵۹)

۔ سیدنا عبادہ بن صامت ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے دادی اور نانی دونوں کو وراثت میں سے چھٹا حصہ برابر برابر تقسیم کر کے دینے کا فیصلہ فرمایا۔