مسنداحمد

Musnad Ahmad

فقہ کی تیسری نوع: اقضیہ احکام فیصلوں اور شہادتوں کے مسائل

قاضی کے فیصلے میں درستی اور خطا دونوں کے امکان، مجتہد قاضی کے اجر اور اس کے فیصلہ کرنے کی کیفیت کا بیان


۔ (۶۳۸۷)۔ وَعَنْ عُقْبَۃَ بْنِ عَامِرٍ عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مِثْلُہُ غَیْرَ أَنَّہُ قَالَ: ((فَاِنِ اجْتَہَدْتَ فَاَصَبْتَ الْقَضَائَ فَلَکَ عَشَرَۃُ أُجُوْرٍ وَاِنِ اجْتَہَدْتَ فَأَخْطَأْتَ فَلَکَ اَجْرٌ وَاحِدٌ۔)) (مسند احمد: ۱۷۹۷۹)

۔ سیدنا عقبہ بن عامر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے بھی نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی اسی قسم کی حدیث بیان کی ہے، البتہ اس میں ہے: آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر تم نے اجتہاد کیا اور فیصلہ درست کر لیا تو دس اجر ملیں گے اور اگر تم نے اجتہاد کیا اور خطا ہو گئی تو ایک اجر ملے گا۔

Status: Zaeef
حکمِ حدیث: ضعیف
Conclusion
تخریج
(۶۳۸۷) تخریج: اسنادہ ضعیف لضعف الفرج ابن فضالۃ۔ أخرجہ الدارقطنی: ۴/ ۲۰۳، والطبرانی فی ’’الصغیر‘‘: ۱۳۱، وفی ’’الاوسط‘‘: ۱۶۰۶ (انظر: ۱۷۸۲۵)