مسنداحمد

Musnad Ahmad

فقہ کی تیسری نوع: اقضیہ احکام فیصلوں اور شہادتوں کے مسائل

قاضی کے فیصلے میں درستی اور خطا دونوں کے امکان، مجتہد قاضی کے اجر اور اس کے فیصلہ کرنے کی کیفیت کا بیان


۔ (۶۳۹۰)۔ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلِ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم حِیْنَ بَعَثَہُ اِلَی الْیَمَنِ فَقَالَ: ((کَیْفَ تَصْنَعُ إِنْ عَرَضَ لَکَ قَضَائٌ؟)) قَالَ: أَقْضِیْ بِمَا فِیْ کِتَابِ اللّٰہِ، قَالَ: ((فَاِنْ لَمْ یَکُنْ فِیْ کِتَابِ اللّـہِ؟)) قَالَ: فَبِسُنَّۃِ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، قَالَ: ((فَاِنْ لَمْ یَکُنْ فِیْ سُنَّۃِ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ؟)) قَالَ: اَجْتَہِدُ رَأْیِیْ، لَا آلُوْ، قَالَ: فَضَرَبَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم صَدْرِیْ ثُمَّ قَالَ: ((اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ وَفَّقَ رَسُوْلَ رَسُوْلِ اللّٰہِ لِمَا یُرْضِیْ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ۔ (مسند احمد: ۲۲۳۵۷)

۔ سیدنا معاذ بن جبل ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان کو عامل بنا کر یمن کی طرف بھیجا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے پوچھا: جب کوئی مقدمہ پیش ہو تو تو کس طرح فیصلہ کرے گا؟ انھوں نے کہا: جی میں کتاب اللہ کے مطابق فیصلہ کروں گا۔ا ٓپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر وہ مسئلہ اللہ تعالی کی کتاب میں نہ ہو تو؟ انھوں نے کہا: تو پھر اللہ کے رسول کی سنت کی روشنی میں کروں گا۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر رسول اللہ کی سنت میں بھی نہ ملے تو؟ انھوں نے کہا: تو پھر میں اجتہاد کروں گا اور اس میں کوئی کمی نہیں کروں گا۔ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے یہ سن کر سیدنا معاذ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے سینے پر تھپکی دی اور فرمایا: اس اللہ کے لئے تعریف ہے، جس نے اپنے رسول کے قاصد کو اس چیز کی توفیق بخشی کہ جس کو اس کا رسول پسند کرتا ہے۔

Status: Zaeef
حکمِ حدیث: ضعیف
Conclusion
تخریج
(۶۳۹۰) اسنادہ ضعیف لابھام اصحاب معاذ وجھالۃ الحارث بن عمرو، لکن مال الی القول بصحتہ غیر واحد من المحققین من اھل العلم۔ أخرجہ ابوداود: ۳۵۹۳، والترمذی: ۱۳۲۸ (انظر: ۲۲۰۰۷)
Explanation
شرح و تفصیل
فوائد:… یہ حدیث سنداً ضعیف ہے، اگرچہ شریعت کا سرسری مطالعہ رکھنے والوں کی زبانوں پر بہت مشہور ہے۔