مسنداحمد

Musnad Ahmad

نکاح کے مسائل

باپ کا اپنی بیوہیا بالغ کنواری بچی کا اس کی رضامندی کے بغیر شادی کر دینے کا بیان

۔ (۶۸۹۸)۔ عَنْ حَجَّاجِ بْنِ السَّائِبِ بْنِ اَبِیْ لُبَابَۃَ بْنِ عَبْدِ الْمُنْذرِ الْاَنْصَارِیِّ أَنَّ جَدَّتَہُ أُمَّ السَّائِبِ خُنَاسَ بِنْتَ خِذَامِ بْنِ خَالِدٍ کَانَتْ عِنْدَ رَجُلٍ قَبْلَ اَبِیْ لُبَابَۃَ تَأَیَّمَتْ مِنْہُ فَزَوَّجَہَا أَبُوْھَا خِذَامُ بْنُ خَالِدٍ رَجُلًا مِنْ بَنِیْ عَمْرِو بْنِ عَوْفِ بْنِ الْخَزْر... َجِ، فَأَبَتْ اِلَّا أَنْ تَحُطَّ اِلٰی اَبِیْ لُبَابَۃَ وَأَبٰی أَبُوْھَا اِلَّا أَنْ یَلْزِمَہَا الْعَوْفِیَّ حَتَّی اِرْتَفَعَ أَمْرُھَا اِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((ھِیَ أَوْلٰی بِأَمْرِھَا فَأَلْحِقْہَا بِہَوَاھَا۔))، قَالَ: فَانْتُزِعَتْ مِنَ الْعَوْفِیِّ وَتَزَوَّجَتْ أَبَا لُبَابَۃَ فَوَلَدَتْ لَہُ أَبَا السَّائِبِ بْنَ اَبِیْ لُبَابَۃَ۔ (مسند احمد: ۲۷۳۲۶)   Show more

۔ حجاج بن سائب سے مروی ہے کہ اس کی جدہ (دادییا نانی) ام سائب خناس بنت خذام ،ابو لبابہ کے زیر نکاح آنے سے پہلے ایک اور آدمی کی بیوی تھی، وہ آدمی فوت ہو گیا اور وہ بیوہ بن گئی، پھر اس کے باپ خذام نے بنو عمرو بن عوف بن خزرج کے ایک آدمی سے اس کی شادی کر دی، ... لیکن اس نے اس کے ہاں جانے سے انکار کر دیا اوراس کییہی رٹ تھی کہ اس نے ابو لبابہ سے شادی کرنی ہے، مگر اس کا باپ اس چیز پر بضد تھا کہ یہ جائے گی تو صرف عوف قبیلہ کے آدمی کے گھر ہی جائے گی،یہاں تک کہ ان کا یہ معاملہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ہاں لایا گیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ خاتون اپنے اس معاملے کی زیادہ حقدار ہے، اس لیے تو اس کی مرضی کے مطابق اس کی شادی کر دے۔ پس اس کو عوفی سے علیحدہ کر لیا گیا اور اس نے ابو لبابہ سے شادی کرلی، ان سے سائب بن ابی لبابہ پیدا ہوا تھا۔  Show more

۔ (۶۸۹۹)۔ عَنْ عَبْدِالرَّحْمٰنِ وَمُجَمِّعٍ اِبْنَیْیَزِیْدَ بْنِ جَارِیَۃَ عَنْ خَنْسَائَ بِنْتِ خِذَامٍ أَنَّ أَبَاھَا زَوَّجَہَا وَھِیَ کَارِھَۃٌ وَکَانَتْ ثَیِّبًا فَرَدَّ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نِکَاحَہُ۔ (مسند احمد: ۲۷۳۲۲)

۔ سیدنا خنساء بنت خذام ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے روایت ہے کہ اس کے باپ نے جس سے اس کی شادی کی، وہ اس کو ناپسند کرتی تھی، جبکہ وہ پہلے بیوہ بھی تھی، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کا نکاح ردّ کروادیا۔

۔ (۶۹۰۰)۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ اَنَّ خِذَامًا أَبَا وَدِیْعَۃَ أَنْکَحَ ابْنَتَہُ رَجُلًا، فَأَتَتِ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَاشْتَکَتْ اِلَیْہِ أَنَّہَا أُنْکِحَتْ وَھِیَ کَارِھَۃٌ، فَانْتَزَعَہَا النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مِنْ زَوْجِہَا وَقَالَ: ((لَا تُکْرِھُوْھُنَّ)) قَالَ: فَنَکَحَتْ بَعْدَ ذَال... ِکَ أَبَا لُبَابَۃَ الْأَنْصَارِیَّ وَکَانَتْ ثَیِّبًا۔ (مسند احمد:۳۴۴۰)   Show more

۔ سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ ابو ودیعہ خذام نے ایک آدمی سے اپنی بیٹی کا نکاح کر دیا، لیکن وہ بچی نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آئی اور آپ سے یہ شکایت کی کہ اس کا نکاح کر دیا گیا ہے، جبکہ وہ ناپسند کر رہی ہے، آپ ‌صلی ‌ا... للہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کو اس خاوند سے علیحدہ کروا دیا اور فرمایا: عورتوں کو مجبور نہ کیا کرو۔ پھر اس نے ابو لبابہ انصاری سے شادی کر لی تھی، جبکہ وہ خاتون پہلے سے بیوہ تھی۔  Show more

۔ (۶۹۰۱)۔ وَعَنْہُ اَیُضًا اَنَّ جَارِیَۃَ بِکْرًا اَتَتِ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَذَکَرَتْ أَنَّ أَبَاھَا زَوَّجَہَا وَھِیَ کَارِھَۃٌ فَخَیَّرَھَا النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ۔ (مسند احمد: ۲۴۶۹)

۔ سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے یہ بھی روایت ہے کہ ایک کنواری لڑکی، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آئی اور کہا کہ اس کے با پ نے ایسے آدمی سے اس کی شادی کر دی ہے، جس کو وہ ناپسند کرتی ہے، پس نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اسے ر... ہنے یا نہ رہنے کا اختیار دے دیا۔  Show more