۔ سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے گندنے، پیاز اور لہسن سے منع فرمایا ہے، ہم نے کہا: کیا یہ حرام ہے؟ انہوں نے کہا: نہیں، حرام نہیں ہیں، البتہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے منع کیا ہے۔
۔ سیدنا جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پیازاور گندنا کھانے سے منع فرمایا ہے، لیکن ہم پر ہماری حاجت مندی غالب آ گئی اور ہم نے یہ کھا لیے، پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جس نے اس بدبودار درخت میں سے کھایا ہو، وہ ہماری مسجد کے قریب تک نہ آئے، کیونکہ فرشتے اس چیز سے اذیت محسوس کرتے ہیں، جس سے انسان اذیت محسوس کرتا ہے۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہ میں (پیاز اور لہسن) کھاتا ہوں، نہ ان کا حکم دیتا ہوں اور نہ ان سے منع کرتاہوں۔
۔ سیدنا قرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان دو خبیث درختوں (پیاز اور لہسن) سے منع کیا اور فرمایا: جو یہ دونوں چیزیں کھائے، وہ ہر گز ہماری مسجد کے قریب نہ آئے اور اگر تم نے ضرورکھانا ہی ہو تو انہیں پکا کر کھا لیا کرو (تاکہ بد بو ختم ہو جائے)۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مراد پیاز اور لہسن تھے۔
۔ سیدنا ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ایک پیالہ لایا گیا، اس میں پیاز تھے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لوگوں سے فرمایا: تم کھا لو۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خود کھانے سے انکار کر دیا اور فرمایا: میں اس معاملے میں تمہاری طرح نہیں ہوں، (کیونکہ میرے پاس فرشتہ وحی لے کر آتا ہے)۔
۔ سیدنا ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے یہ بھی روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے جب کھانا پیش کیا جاتا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس سے کھاتے اورباقی مجھے عنایت فرما دیتے، ایک دن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے کھانے کا ایک پیالہ پیش کیا گیا، لیکن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے کچھ نہ کھایا، اس میں لہسن تھا، میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کیا: کیا یہ حرام ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، حرام نہیں ہے، بس میں اس کی بدبو کی وجہ سے اسے ناپسند کرتا ہوں۔ ایک روایت میں ہے: سیدنا ابو ایوب رضی اللہ عنہ نے کہا: میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں، یہ کھانا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تو کھایا نہیں اور میں کھائوں؟ یہ نہیںہو سکتا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اس میں لہسن ہے اورمیرے پاس جبریل علیہ السلام اجازت لے کر وحی لایا کرتے ہیں، اس لیے میں نہیں کھاتا۔ سیدنا ابو ایوب رضی اللہ عنہ نے کہا: کیا پس میں اس سے کھاؤں؟ اے اللہ کے رسول! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں، تو کھا لے۔
۔ یزید سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں:میں سیدہ ام ایوب انصاری رضی اللہ عنہ ، جن کے گھر ہجرت کے وقت نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف فرما ہوئے تھے، کے ہاں ٹھہرا، انھوں نے مجھے بیان کیا کہ لوگوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے پرتکلیف کھانا دیا، جس میں یہ سبزیاں پیاز اور لہسن بھی تھیں، لیکن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ کھانا پسند نہ کیا اور اپنے ساتھیوں سے فرمایا: تم کھا لو، میں تمہاری مانند نہیں ہوں، میں ڈرتا ہوں کہ کہیں اپنے ہم نشیں فرشتے کو تکلیف میں مبتلا نہ کر دوں۔
۔ ابو زیاد خیار بن سلمہ نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے پیاز کے متعلق دریافت کیا، انہوں نے کہا: آخری کھانا جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کھایا تھا، اس میں پیاز موجود تھا۔
۔ سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس حاضر ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے لہسن کی بدبو محسوس کی اورآپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: لہسن کس نے کھایا ہے، میں نے جواباً آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا دست مبارک اپنے سینہ پر رکھ دیا، جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے میرے سینے پر بندھی ہوئی پٹی پائی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اچھا آپ معذور ہیں۔
۔ سیدنا معقل بن یسار رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ جا رہے تھے،ہم ایک ایسی جگہ پر اترے، وہاں لہسن بہت زیادہ تھا، مسلمانوں میں سے کچھ لوگوں نے اسے کھایا اور پھر نماز کی جگہ پر آگئے تاکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ نماز ادا کر لیں، نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں اس سے روکا، وہ اس کے بعد پھر نماز کی جگہ پرلہسن کھا کر آئے، آپ نے انہیں روکا، لیکن اس کے بعد وہ پھر نماز کی جگہ پر لہسن کھا کر آگئے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کے بعد ان کو روکا، اس کے بعد جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بو پائی کہ یہ لہسن وغیرہ کھا کر آئے ہیں تو فرمایا: جس نے اس درخت سے کھایا ہو، وہ ہماری مسجد کے قریب تک نہ آئے۔