مسنداحمد

Musnad Ahmad

ان چیزوں سے متعلقہ ابواب، جن کاکھانا مباح اور حلال ہے

گھریلو گدھے کے گوشت اور جلالہ کے گوشت کا بیان

۔

۔ سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے گھویلو گدھوں کے گوشت سے اور جلالہ جانور سے، اس پر سوار ہونے سے اور اس کا گوشت کھانے سے منع فرمایا ہے۔

۔

۔ سیدنا عبد اللہ بن عمرو ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے خبیر والے دن گھریلو گدھوں کے گوشت سے منع فرما دیا۔

۔

۔ سیدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ خیبر کے دن لوگ گھریلو گدھوں کے گوشت پکانے میں مشغول ہو گئے اور انہوں نے ہنڈیاں بھی پکانے کے لیے رکھ دیں، میں نے بھی ہنڈیا رکھ دی، جب یہ بات نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تک پہنچی تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں تمہیں اس سے منع کرتاہوں، میں تمہیں گدھوں کے گوشت سے منع کرتا ہوں۔ دو مرتبہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے یہ فرمایا، پس ہنڈیاں الٹ دی گئیں،میں نے بھی ہنڈیاں الٹنے والوں میں اپنی ہنڈیا الٹ دی۔

۔

۔ سیدنا ابو سلیط ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ،جو کہ بدری صحابی تھے، سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: ہم خیبر میں تھے، ہمارے پاس یہ حکم آیا کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے گھریلو گدھوں کا گوشت کھانے سے منع فرما دیا ہے، حالت یہ تھی کہ ہم بھوکے تھے اور ہنڈیاں گوشت کے ساتھ جوش مار رہی تھیں، لیکن ہم نے اس ممانعت کے حکم کے بعد ان کو یکسر الٹ دیا۔

۔

۔ سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بے شک اللہ تعالی اور اس کے رسول تمہیں گھریلو گدھوں کے گوشت سے منع کرتے ہیں، یہ گندہ ہے، اسے کھانا شیطان کا کام ہے۔

۔

۔ سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے ہی روایت ہے کہ خیبر میں ایک آدمی، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا اور اس نے کہا: میں نے دو مرتبہ گدھے کا گوشت کھایا ہے، وہ پھر آیا اور اس نے کہا: گدھوں کو تو کھا کھا کر ختم کیا جا رہا ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے یہ منادی کروا دی کہ بے شک اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول نے گھریلوں گدھوں کا گوشت کھانے سے منع کر دیا ہے، کیونکہ یہ گندہ ہے۔

۔

۔ سیدنا عبد اللہ بن ابی اوفی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے بستی کے باہر گدھوں کو پایا، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ہنڈیوں میں جو کچھ بھی ہے، سب الٹ دو۔ جب میں نے اس کا ذکر سعید بن جبیر سے کیا تو انہوں نے کہا: ان کے گوشت کھانے سے اس لیے منع کیا گیا ہے کہ یہ غلاظت کھاتے ہیں۔

۔

۔ عمرو بن دینار کہتے ہیں: میں نے ابو شعثاء سے کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے گھریلو گدھوں کا گوشت کھانے سے منع کیا ہے۔ انہوں نے کہا اے عمرو! اس سے علم کے سمندر سیدنا ابن عباس انکار کرتے ہیں اور انھوں نے یہ آیت پڑھی: {قُلْ لَا أَجِدُ فِیمَا أُوحِیَ إِلَیَّ مُحَرَّمًا عَلٰی طَاعِمٍ یَطْعَمُہُ}… کہہ دو میں جوکھانے والے پرکھانا حرام پاتا ہوں، وہ صرف مردار، بہایا ہوا خون، یا خنزیر کا گوشت ہے۔ اس کا علم کے سمندر نے انکار کیا ہے کہ گدھے کا گوشت حرام ہے، اس کی تائید حکم بن عمرو غفاری نے بھی کی ہے کہ عباس کے بیٹے علم کے سمندر نے گدھے کے گوشت کوحرام قرار نہیں دیا۔

۔

۔ سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بلا بھی درندوں میں شامل ہے۔

۔

۔ سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہر کچلی والے درندے اور ہر اس پرندے سے منع کیا ہے، جو پنجے سے شکارکرتا ہے۔

۔

۔ سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ہر کچلی والا درندہ ہے اور اسے کھانا حرام ہے۔

۔

۔ سیدنا جابر بن عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فتح مکہ کے سال فرمایا: بے شک اللہ تعالی نے اور اس کے رسول ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے شراب، مردار، خنزیر اور بتوں کی خرید و فروخت کوحرام قرار دیا ہے۔ اس وقت آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سوال کیا گیا: اے اللہ کے رسول! مردار کی چربی کے متعلق آپ کی کیا رائے ہے، کیونکہ اس کے ساتھ کشتیوں اور چمڑوں کو وارنش کیا جاتا ہے اور لوگ چراغوں میں بھی اس کو جلاتے ہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ حرام ہے۔ پھر نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ یہودیوں کو غارت کرے، اللہ تعالی نے جب ان پر چربی کو حرام کیا تو انہوں نے اسے پگھلایا، پھر اسے فروخت کر کے اس کی قیمت کھا گئے۔