۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جسے اللہ تعالیٰ کھانا نصیب کرے، وہ کہے: اَللّٰھُمَّ بَارِکْ لَنَا فِیْہِ وَاَطْعِمْنَا خَیْرًا مِنْہُ۔ ( اے میرے اللہ! اس میں ہمارے لیے برکت کر دے اور ہمیں اس سے بہتر کھلا) اور جسے اللہ تعالیٰ دودھ پینا نصیب کرے، وہ یہ دعا پڑھے: اَللّٰہُمَّ بَارِکْ لَنَا فِیْہِ وَزِدْنَا مِنْہ۔ (اے اللہ! ہمارے لیے اس میں برکت کر دے اور اس میں اضافہ فرما۔)، دودھ ہی ہے جو کھانے اور پینے دونوں کی جگہ پر کفایت کرتا ہے۔
۔ سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب کھانے سے فارغ ہوتے تو یہ دعا پڑھتے: اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ اَطْعَمَنَا وَسَقَانَا وَجَعَلَنَا مُسْلِمِیْنَ۔ (تمام تعریف اس اللہ کے لیے جس نے ہمیں کھلایا پلایا اور مسلمان بنایا۔)
۔ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: بے شک اللہ تعالی بندے پر اس بات سے راضی ہو جاتا ہے کہ وہ کوئی چیز کھائے یا کوئی مشروب پئے اور اس پر اللہ تعالی کی تعریف کر دے۔
۔ سیدنا معاذ بن انس جہنی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جس نے کھانا کھایا اور پھر کہا: اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ اَطْعَمَنِیْ ھٰذَا وَرَزَقَنِیْہِ مِنْ غَیْرِ حَوْلٍ مِنِّیْ وَلَا قُوَّۃٍ (ساری تعریف اس اللہ کے لیے جس نے مجھے یہ کھانا کھلایا اور مجھے میری طاقت اور قوت کے بغیر یہ رزق دیا) تو اس کے پہلے تمام گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں۔
۔ نعیم بن سلامہ، بنی سلیم کے اس آدمی سے روایت بیان کرتے ہیں، جنہیں شرف ِ صحابیت حاصل تھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب کھانے سے فارغ ہوتے تو یہ دعا پڑھتے: اَللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ أَطْعَمْتَ وَسَقَیْتَ وَأَشْبَعْتَ وَأَرْوَیْتَ فَلَکَ الْحَمْدُ غَیْرَ مَکْفُورٍ وَلَا مُوَدَّعٍ وَلَا مُسْتَغْنًی عَنْکَ۔ (اے اللہ! تیرے لیے تعریف ہے، تونے کھلایا، تونے پلایا، تونے سیر کیا، تونے سیراب کیا، تیرے لیے تعریف ہے، جس کا انکار نہیں اور نہ ہی جس کو چھوڑا جا سکتا ہے اور نہ ہی تجھ سے لاپرواہی اختیار کی جا سکتی ہے۔
۔ خالد بن معدان بیان کرتے ہیں کہ عبد الاعلیٰ بن ہلال نے ایک کھانا تیار کیا، ہم اس میں حاضر تھے، جب ہم کھانے سے فارغ ہوئے تو سیدنا ابو امامہ رضی اللہ عنہ کھڑے ہوے اور کہا: میں اس مقام پر کھڑا ہوا ہوں، میں نہ خطیب ہوں اور نہ میں خطاب کرنا چاہتا ہوں، البتہ ایک حدیث سنانا چاہتا ہوں، میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا کہ کھانا ختم ہونے یا اس سے فارغ ہونے یا دستر خوان اٹھائے جانے کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ دعا پڑھی: اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ کَثِیرًا طَیِّبًا مُبَارَکًا فِیہِ غَیْرَ مَکْفِیٍّ وَلَا مُوَدَّعٍ وَلَا مُسْتَغْنًی عَنْہُ (ساری تعریف اللہ کے لیے ہے، بہت زیادہ، پاکیزہ اور مبارک تعریف، اس کے بغیر کفایت نہیں اور نہ اسے چھوڑا جا سکتا ہے اور نہ اس سے مستغنی ہوا جا سکتا ہے)۔ سیدنا ابوامامہ اس دعا کو دہراتے رہے، یہاں تک کہ ہم نے حفظ کر لی۔