فوائد:… ہمارے ہاں احادیث میںمذکورہ لفظ خَمْر کا معنی شراب کیا جاتا ہے، جبکہ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ ہر نشہ آور چیز خَمْر ہے اور ہر خَمْر حرام ہے۔ نیز سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: وَالْخَمْرُ مَا خَامَرَ الْعَقْلَ۔ (بخاری، مسلم) … خَمْر ا س چیز کو کو کہتے ہیں جو عقل پر پردہ ڈال دے۔اس اعتبار سے سگریٹ اور حقہ وغیرہ کی شکل میں تمباکو نوشی، نسوار، بیڑہ وغیرہ کی نوعیت کی تمام چیزیں خَمْر میں داخل ہیں۔شراب اور نشہ آور چیز کا استعمال اتنا سنگین جر م ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ((مُدْمِنُ خَمْرٍ کَعَابِدِ وَثْنٍ۔)) (ابن ماجہ: ۳۳۷۵) … ہمیشہ شراب پینے والا بت کی عبادت کرنے والے کی طرح ہے۔