مسنداحمد

Musnad Ahmad

شکار اور ذبائح کا بیان

معراض کے شکار کا بیان


۔

۔ سیدنا عدی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ہی بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے پوچھا کہ جو شکار تیر کے درمیانی موٹے حصے کے لگنے سے مرے گا، اس کا کیا حکم ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس شکار کو تیر کی دھار لگے اور وہ اس میںگھس جائے اس کو کھا لو اور جب تیر کا درمیانی حصہ لگے اور شکار کو قتل کر دے تو وہ لاٹھی سے مارے ہوئے جانور کی مانند ہے، پس اسے نہیں کھانا۔

Status: Sahih
حکمِ حدیث: صحیح
Conclusion
تخریج
(۷۵۹۰) تخریج: أخرجہ البخاری: ۵۴۷۵، ومسلم: ۱۹۲۹(انظر: ۱۹۳۷۱)
Explanation
شرح و تفصیل
فوائد:… تیر کا درمیانی حصہ محض ایک لاٹھی کی مانند ہوتا ہے، اس کو معراض کہا گیا ہے، اس کے ذریعے جو شکار مر جائے گا، وہ حرام ہو گا، کیونکہ یہ حصہ تیر دھار کے حکم میں نہیں آتا اور نہ شکار میں پیوست ہوتا ہے۔