مسنداحمد

Musnad Ahmad

تفسیر و اسباب نزول کا بیان

سورۃ الاعلیٰ سورۂ اعلی کی فضیلت اور اس کے ابتدائی حصے کی تفسیر کا بیان


۔ (۸۸۲۷)۔ عَنْ عُقْبَۃَ بْنِ عَامِرِ نِ الْجُہَنِیِّ قَالَ: لَمَّا نَزَلَتْ: {فَسَبِّحْ بِاسْمِ رَبِّکَ الْعَظِیْمِ} [الواقعۃ: ۷۴] قَالَ لَنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اجْعَلُوْھَا فِیْ رُکُوْعِکُمْ)، لَمَّا نَزَلَتْ: {سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْاَعْلٰی} [الأعلی: ۱] قَالَ: ((اجْعَلُوْھَا فِیْ سُجُوْدِکُمْ۔)) (مسند احمد: ۱۷۵۴۹)

۔ سیدنا عقبہ بن عامر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ جب یہ آیت نازل ہوئی: {فَسَبِّحْ بِاسْمِ رَبِّکَ الْعَظِیْمِ}… اپنے ربّ عظیم کے نام کی تسبیح بیان کرو نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمیں حکم دیا کہ اس کے مضمون کو اپنے رکوع میں پڑھنے کے لئے مقرر کر لو۔ اور جب یہ آیت اتری {سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْاَعْلٰی}… اپنے بلند و بالا رب کے نام کی تسبیح بیان کرو۔ تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس کے مضمون کو اپنے سجدوں کے لیے مقرر کر لو۔

Status: Sahih
حکمِ حدیث: صحیح
Conclusion
تخریج
(۸۸۲۷) تخریج: اسنادہ محتمل للتحسین ۔ أخرجہ ابوداود: ۸۶۹، وابن ماجہ: ۸۸۷ (انظر: ۱۷۴۱۴)