مسنداحمد

Musnad Ahmad

تفسیر و اسباب نزول کا بیان

سورۃ الاعلیٰ سورۂ اعلی کی فضیلت اور اس کے ابتدائی حصے کی تفسیر کا بیان

۔ (۸۸۲۶)۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ اَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَانَ اِذَا قَرَاَ {سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْاَعْلٰی} [الأعلی:۱] قَالَ: ((سُبْحَانَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی۔)) (مسند احمد: ۲۰۶۶)

۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب {سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْاَعْلٰی} پڑھتے تو کہتے: سُبْحَانَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی۔

۔ (۸۸۲۷)۔ عَنْ عُقْبَۃَ بْنِ عَامِرِ نِ الْجُہَنِیِّ قَالَ: لَمَّا نَزَلَتْ: {فَسَبِّحْ بِاسْمِ رَبِّکَ الْعَظِیْمِ} [الواقعۃ: ۷۴] قَالَ لَنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اجْعَلُوْھَا فِیْ رُکُوْعِکُمْ)، لَمَّا نَزَلَتْ: {سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْاَعْلٰی} [الأعلی: ۱] قَالَ: ((اجْعَلُوْھَا فِیْ سُجُوْدِکُمْ۔)) (مسند احمد: ۱۷۵۴۹)

۔ سیدنا عقبہ بن عامر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ جب یہ آیت نازل ہوئی: {فَسَبِّحْ بِاسْمِ رَبِّکَ الْعَظِیْمِ}… اپنے ربّ عظیم کے نام کی تسبیح بیان کرو نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمیں حکم دیا کہ اس کے مضمون کو اپنے رکوع میں پڑھنے کے لئے مقرر کر لو۔ اور جب یہ آیت اتری {سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْاَعْلٰی}… اپنے بلند و بالا رب کے نام کی تسبیح بیان کرو۔ تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس کے مضمون کو اپنے سجدوں کے لیے مقرر کر لو۔