مسنداحمد

Musnad Ahmad

اخلاق حسنہ اور ان سے متعلقہ امور کے مسائل

منعِم کا شکر ادا کرنے اور نیکی کا بدلہ دینے کا بیان


۔ (۹۲۴۱)۔ عَنْ اَبِی ھُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((مَنْ لَّمْ یَشْکُرِ النَّاسَ لَمْ یَشْکُرِ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ۔)) (مسند احمد: ۷۴۹۵)

۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے لوگوں کا شکر ادا نہیں کیا، اس نے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا نہیں کیا۔

Status: Sahih
حکمِ حدیث: صحیح
Conclusion
تخریج
(۹۲۴۱) تخریج: اسنادہ صحیح، أخرجہ ابوداود: ۴۸۱۱، والترمذی: ۱۹۵۴ (انظر: ۷۵۰۴)
Explanation
شرح و تفصیل
فوائد:… اللہ تعالیٰ حقیقی محسِن ہے اور احسان کرنے والا آدمی مجازی محسِن ہوتا ہے، چونکہ اللہ تعالیٰ احسان کرنے کے لیے اس کو سبب بناتا ہے، اس لیے محسِنِ حقیقی کا بھی شکریہ ادا کرنا چاہیے اور محسِنِ مجازی کا بھی۔ تمام انعامات کا سرچشمہ اور منعمِ حقیقی اللہ تعالیٰ ہے، وہ اس بات کا مستحق ہے کہ ہر وقت اور ہر نعمت پر اس کا شکر ادا کیا جائے، یہی وجہ ہے کہ کھانے پینے کے بعد کی دعاؤں، سوتے اور بیدار ہوتے وقت کی دعاؤں، سواری پر سوار ہونے کی دعاؤں وغیرہ میں اللہ تعالیٰ کی تعریف کی گئی ہے۔ بسا اوقات انسان کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے براہِ راست نعمت ملتی ہے، لیکن بعض اوقات ربّ جلیل اپنے بندوں پر انعام کرنے کے لیے اپنے بندوں کو ہی استعمال کرتے ہیں، جیسے وہ لوگ جو ہماری روزی کا سبب بنتے ہیں، ہمیں صدقہ و خیرات دیتے ہیں، ہمیں تحائف و ہدایا عطا کرتے ہیں، ہم کو دعوت دیتے ہیں، وغیرہ۔ ایسی صورت میں لوگوں کا شکر ادا کرنا بھی ضروری ہے۔