مسنداحمد

Musnad Ahmad

اخلاق حسنہ اور ان سے متعلقہ امور کے مسائل

منعِم کا شکر ادا کرنے اور نیکی کا بدلہ دینے کا بیان


۔ (۹۲۴۴)۔ عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِیْرٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: قَالَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عَلٰی ھٰذِہِ الْاَعْوَادِ اَوْ عَلیٰ ھٰذَا الْمِنْبَرِ: ((مَنْ لَّمْ یَشْکُرِ الْقَلِیْلَ لَمْ یَشْکُرِ الْکَثِیْرَ، وَمَنْ لَّمْ یَشْکُرِ النَّاسَ لَمْ یَشْکُرِ اللّٰہَ، التَّحَدُّثُ بِنِعْمَۃِ اللّٰہِ شُکْرٌ وَتَرْکُھَا کُفْرٌ، وَالْجَمَاعَۃُ رَحْمَۃٌ، وَالْفُرْقَۃُ عَذَابٌ۔)) قَالَ: فَقاَلَ اَبُوْ اُمَامَۃَ الْبَاھِلِیُّ: عَلَیْکُمْ بِالسَّوَادِ الْاَعْظَمِ،قَالَ: فَقَالَ رَجُلٌ: مَاالسَّوَادُ الْاَعْظَمُ! فَقَالَ اَبُوْ اُمَامَۃَ: ھٰذِہِ الْآیَۃُ فِی سُوْرَۃِ النُّوْرِ {فَاِنْ تَوَلَّوْا فَاِنَّمَا عَلَیْہِ مَا حُمِّلَ وَعَلَیْکُمْ مَاحُمِّلْتُمْ۔} (مسند احمد: ۱۸۶۴۱)

۔ سیدنا نعمان بن بشیر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان لکڑیوں پر یا اس منبر پر فرمایا تھا کہ جس نے تھوڑی چیز کا شکر ادا نہ کیا، وہ کثیر مقدار والی چیز کا بھی شکریہ ادا نہیں کرے گا اور جس نے لوگوں کا شکریہ ادا نہ کیا، وہ اللہ تعالیٰ کا شکر ادا نہیں کرے گا، اللہ تعالیٰ کی نعمت کو بیان کرنا بھی شکر ہے اور بیان نہ کرنا ناشکری ہے۔ اور جماعت رحمت ہے اور افتراق و انتشار عذاب ہے۔ سیدنا ابو امامہ باہلی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: تم بڑے لشکر کو لازم پکڑو، ایک آدمی نے کہا: بڑا لشکر کون سا ہے؟ سیدنا ابو امامہ نے کہا: سورۂ نور کییہ آیت ہے: پھر بھی اگر تم نے روگردانی کی تو رسول کے ذمے تو صرف وہی ہے جو اس پر لازم کر دیا گیا ہے اور تم پر اس کی جوابدہی ہے جو تم پر رکھا گیا ہے۔ (سورۂ نور: ۵۴)

Status: Sahih
حکمِ حدیث: صحیح
Conclusion
تخریج
(۹۲۴۴) تخریج: قولہ: من لم یشکر الناس لم یشکر اللہ صحیح لغیرہ، وھذا اسناد ضعیف، فیہ ابو عبد الرحمن لم یعرف، أخرجہ البیھقی فی الشعب : ۹۱۱۹، والبزار: ۱۶۳۷(انظر: ۱۸۴۵۰)