مسنداحمد

Musnad Ahmad

کتاب

اس چیز کی ترغیب کا بیان کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے صحابہ کے پاس دنیا کی بقدر ضرورت قلیل مقدار تھی

۔ (۹۲۹۸)۔ عَنْ عِرَاکِ بْنِ مَالِکٍ، قَالَ: قَالَ اَبُوْذَرٍّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌: اِنِّی لَاَقْرَبُکُمْ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ مِنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اِنِّی سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((اِنَّ اَقَرَبَکُمْ مِنِّییَوْمَ الْقِیَامَۃِ مَنْ خَرَجَ مِنَ الدُّنْیَا کَھَیْئَتِہِیَوْمَ تَرَکْتُہُ عَلَیْہِ، وَاِنَّہُ وَاللّٰہِ مَامِنْکُمْ مِنْ اَحَدٍ اِلَّا وَقَدْ تَشَبَّثَ مِنْھَا بِشَیْئٍ غَیْرِیْ۔)) (مسند احمد: ۲۱۷۹۰)

۔ سیدنا ابو ذر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: بیشک میں روزِ قیامت سب سے زیادہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے قریب ہوں گا، اس کی وجہ یہ ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بیشک قیامت کے دن وہ شخص سب سے زیادہ میرے قریب ہو گا، جو دنیا سے اسی حالت پر جائے گا، جس حالت میں میں اس کو چھوڑ رہا ہوں۔ اور اللہ کی قسم ہے کہ تم میں سے ہر آدمی کسی نہ کسی طرح دنیا میں ملوث ہوا ہے، ما سوائے میرے۔