مسنداحمد

Musnad Ahmad

محبت اور صحبت کے مسائل

نیکوکاروں سے محبت کرنے، ان کی صحبت اختیار کرنے، ان کے ساتھ بیٹھنے، ان کی زیارت کرنے اور ان کی عزت کرنے اور ان کو تکلیف نہ دینے کی ترغیب کا بیان


۔ (۹۴۳۶)۔ عَنْ ثَابِتِ نِ الْبَنَانِیِّ، عَنْ اَنَسِ بْنِ مَالِکٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما ، قَالَ: جَائَ رَجُلٌ اِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ: یا رَسُوْلَ اللّٰہِ! الرَّجُلُ یُحِبُّ الرَّجُلَ وَلَا یَسْتَطِیْعُ اَنْ یَعْمَلَ کَعَمَلِہِ؟ فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اَلْمَرْئُ مَعَ مَنْ اَحَبَّ۔))، فَقَالَ اَنَسٌ: فَمَا رَاَیْتُ اَصْحَابَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَرِحُوْا بِشَیْئٍ قَطُّ اِلَّا اَنْ یَّکُوْنَ الْاِسْلَامَ مَافَرِحُوْا بِھٰذَا مِنْ قَوْلِ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ اَنَسٌ: فَنَحْنُ نُحِبُّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَلَا نَسْتَطِیْعُ اَنْ نَعْمَلَ کَعَمَلِہِ، فَاِذَا کُنَّا مَعَہُ فَحَسْبُنَا۔(مسند احمد: ۱۳۳۴۹)

۔ سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا اور کہا: اے اللہ کے رسول! ایک شخص کسی آدمی سے محبت تو کرتا ہے، لیکن اس کے عمل جیسے عمل کرنے کی طاقت نہیں رکھتا؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: آدمی اسی کے ساتھ ہو گا، جس کے ساتھ محبت کرتا ہو گا۔ پس میں نے صحابہ کرام کو اس سے پہلے نہیں دیکھا تھا کہ وہ کسی چیز کی وجہ سے اتنے خوش ہوئے ہوں، جتنا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے اس فرمان کی وجہ سے خوش ہوئے، ما سوائے اسلام کے۔ پھر سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: پس ہم رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے محبت کرتے ہیں اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے عمل جتنے عمل کرنے کی طاقت نہیں رکھتے، پس جب ہمیں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا ساتھ مل جائے گا تو وہی کافی ہو گا۔

Status: Sahih
حکمِ حدیث: صحیح
Conclusion
تخریج
(۹۴۳۶) تخریج: اسنادہ صحیح علی شرط مسلم (انظر: ۱۳۳۱۶)
Explanation
شرح و تفصیل
فوائد:… اس میں اہل خیر و صلاح لوگوں کے ساتھ محبت رکھنے کی فضیلت کے علاوہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم کا بھی بیان ہے کہ وہ ان سے محبت رکھنے کی وجہ سے ان سے کم مرتبہ لوگوں کو بھی بلند تر درجوں پر فائز کر کے محبوبین کے ساتھ ملا دے گا۔ لیکن اس بشارت کے ساتھ ساتھ یہ حدیث ان لوگوں کے لیے وعید بھی ہے جو بدکردار لوگوں کے ساتھ خصوصی تعلق اور محبت رکھتے ہیں اور حقیقی محبت نہ ہونے کی صورت میں خوشامد، چاپلوسی اور دو رخی سے کام لیتے ہوئے پرخلوص محبتوں کے دعوے کرتے ہیں، ممکن ہے کہ ان کا حشر بھی ان کے ساتھ ہو۔