مسنداحمد

Musnad Ahmad

محبت اور صحبت کے مسائل

آدمی کا اپنے محبوب کو محبت کے بارے میں بتلانے کا بیان

۔ (۹۴۶۰)۔ عَنْ اَنَسٍ بْنِ مَالِکٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: کُنْتُ جَالِسًا عَنْدَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اِذْ مَرَّ رَجُلٌ فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ: یارَسُوْلَ اللّٰہِ! اِنِّیْ لَاُحِبُّ ھٰذَا الرَّجُلَ، قَالَ: ((ھَلْ اَعْلَمْتَہُ بِذٰلِکَ؟)) قَالَ: لَا، قَالَ: ((قُمْ فَاَعْلِمْہُ۔)) قَالَ: فَقَامَ اِلَیْہِ، فَقَالَ:یَا ھٰذَا! وَاللّٰہِ! اِنِّیْ لَاُحِبُّکَ فِی اللّٰہِ، قَالَ: اَحَبَّکَ الَّذِیْ اَحْبَبْتَنِیْ لَہُ (وَفِیْ لَفْظٍ) ((قُمْ فَاَخْبِرْہُ تَثْبُتِ الْمَوَدَّۃُ بَیْنَکُمَا۔)) (مسند احمد: ۱۳۵۶۹)

۔ سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس بیٹھا ہوا تھا، وہاں سے ایک آدمی کا گزر ہوا، قوم میں سے ایک شخص نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں اس آدمی سے محبت کرتا ہوں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس سے پوچھا: کیا تو نے اس کو اس کے بارے میں بتلایا ہے؟ اس نے کہا: جی نہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کھڑا ہو اور اس کو بتلا۔ پس وہ اس کی طرف کھڑا ہوا اور کہا: اے فلاں! اللہ کی قسم! بیشک میں اللہ تعالیٰ کے لیے تجھ سے محبت کرتا ہوں، اس نے کہا: وہ ذات تجھ سے محبت کرے، جس کے لیے تو نے مجھ سے محبت کی ہے۔ ایک روایت میں ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کھڑا ہو اور اس کو خبر دے، تاکہ تم دونوں میں محبت ثابت ہو جائے۔

۔ (۹۴۶۱)۔ عَنْ اَبِیْ ذَرٍّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ : ((اِذَا اَحَبَّ اَحَدُکُمْ صَاحِبَہُ فَلْیَاْتِہِ فِیْ مَنْزِلِہُ فَلْیُخْبِرْہُ اَنَّہُ یُحِبُّہُ لِلّٰہِ۔)) وَقَدْ جِئْتُکَ فِیْ مَنْزِلِکَ۔ (مسند احمد: ۲۱۶۱۹)

۔ سیدنا ابو ذر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب کسی آدمی کو اپنے کسی ساتھی سے محبت ہو تو وہ اس کے گھر جائے اور اس کو یہ خبر دے کہ وہ اس سے اللہ تعالیٰ کے لیے محبت کرتا ہے۔)) ابو سالم نے ابو امیہ سے کہا: تحقیق میں تیری پاس تیرے گھر آیا ہوں (تاکہ تجھے اپنی محبت کا بتا سکوں)۔