مسنداحمد

Musnad Ahmad

مجالس اور ان کے آداب کا بیان

اس چیز کا بیان کہ لوگوں سے علیحدگی بہتر ہے یا ان میں گھل مل کر رہنا؟


۔ (۹۵۲۳)۔ عَنْ اَبِی سَعیْدٍ الْخُدْرِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: قَالَ رَجُلٌ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! اَیُّ النَّاسِ اَفْضَلُ؟ قَالَ: ((مُؤْمِنٌ مُجَاھِدٌ بِنَفْسِہِ وَمَالِہِ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ۔))،قَالَ: ثُمَّ مَنْ؟ قَالَ: ((ثُمَّ رَجُلٌ مُعْتَزِلٌ فِیْ شِعْبٍ مِنَ الشِّعَابِ،یَعْبُدُ رَبَّہُ عَزَّوَجَلَّ وَیَدَعُ النَّاسَ مِنْ شَرِّہِ۔)) (مسند احمد: ۱۱۳۴۲)

۔ سیدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسول! کون سے لوگ افضل ہیں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: وہ مؤمن جو اپنے نفس اور مال کے ساتھ اللہ تعالیٰ کے راستے میں جہاد کرنے والا ہو۔ اس نے کہا: پھر کون سا آدمی افضل ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: پھر وہ آدمی ہے، جو کسی گھاٹی میں الگ تھلگ ہو کر اپنے ربّ کی عبادت کرے اور لوگوں کو اپنے شرّ سے محفوظ رکھے۔

Status: Sahih
حکمِ حدیث: صحیح
Conclusion
تخریج
(۹۵۲۳) تخریج:أخرجہ مسلم: ۱۸۸۸، وعلقہ البخاری باثر الروایۃ: ۶۴۹۴ (انظر: ۱۱۳۲۲)
Explanation
شرح و تفصیل
فوائد:… لوگوں سے الگ تھلگ رہنا اسلام کا کوئی مستقل قانون نہیں ہے، بلکہ جب مسلمان میں معاشرے میں عام ہو جانے والے شرّ کا مقابلہ کرنے کی اہلیت نہ رہے تو تب اس شرّ سے بچنے کے لیے کنارہ کشی کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔