مسنداحمد

Musnad Ahmad

ترغیبات میں آداب، مواعظ، حکمتوں اور جوامع الکلم کی جامع کتاب، میں ثلاثیات سے ابتداء کی جائے گی، علی ہذا القیاس

عدد سے ابتداء ہونے والی سداسیات کا بیان

۔ (۹۶۲۹)۔ عَنْ عَلِیٍّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((لِلْمُسْلِمِ عَلَی الْمُسْلِمِ مِنَ الْمَعْرُوْفِ سِتٌّ، یُسَلِّمُ عَلَیْہِ اِذَا لَقِیَہُ، وَیُشَمِّتُہُ اِذَا عَطَسَ، وَیَعُوْدُہُ اِذَا مَرِضَ، وَیُجِیْبُہُ اِذَا دَعَاہُ، وَیَشْھَدُہُ اِذَا تُوُفِّیَ، وَیُحِبُّ لَہُ مَایُحِبُّ ... لِنَفْسِہِ، وَیَنْصَحُ لَہُ بِالْغَیْبِ۔)) (مسند احمد: ۶۷۳)   Show more

۔ سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مسلمان کے مسلمان پر نیکی کی صورت میں چھ حقوق ہیں، جب اس سے ملاقات ہو تو سلام کرے، جب وہ چھینکے تو یَرْحَمُکَ اللّٰہ کہے، جب وہ بیمار ہو جائے تو اس کی عیادت کرے، جب و... ہ اس کو دعوت دے تو قبول کرے، جب وہ فوت ہو جائے تو نماز جنازہ میں شرکت کرے، جو کچھ اپنے لیے پسند کرے، وہ اس کے لیے بھی پسند کرے اور اس کی عدم موجودگی میں اس کی خیرخواہی کرے۔  Show more

۔ (۹۶۳۰)۔ عَنْ عُبَادَۃَ بْنِ الصَّامِتِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، اَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((أِضْمَنُوْا لِیْ سِتًّا مِنْ أنْفُسِکُمْ اَضْمَنْ لَکُمُ الْجَنَّۃَ: اُصْدُقُوْا إذَا حَدَّثْتُمْ وَأَوْفُوْا إذَا وَعَدْتُّمْ وَأَدُّوْا إذَا ائْتُمِنْتُمْ وَاحْفَظُوْا فُرُوْجَکُمْ وَغُضُّوْا أبْصَارَکُمْ وَکُفُّو... ْا أیْدِیَکُمْ۔)) (مسند احمد: ۲۳۱۳۷)   Show more

۔ سیدنا عبادہ بن صامت ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم لوگ مجھے چھ چیزوں کی ضمانت دے دو میں تمہیں جنت کی ضمانت دیتا ہوں (۱)جب بات کرو تو سچ بولو (۲) جب وعدہ کرو تو پورا کرو (۳)جب تمہارے پاس امانت رکھی جائے ت... و اداکرو (۴) اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کرو (۵) اپنی آنکھوں کو نیچا رکھو (۶) اور اپنے ہاتھوں کو روکے رکھو۔  Show more

۔ (۹۶۳۱)۔ عَنْ خُرَیْمِ بْنِ فَاتِکٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اَلْاَعْمَالُ سِتَّۃٌ وَالنَّاسُ اَرَبعَۃٌ، فَمُوْجِبَتَانِ، وَمِثْلٌ بِمِثْلٍ، وَحَسَنَۃٌ بِعَشْرِ اَمْثَالِھَا، وَحَسَنَۃٌ بِسَبْعِمَائِۃٍ، فَاَمَّا الْمُوْجِبَتَانِ فَمَنْ مَاتَ لَا یُشْرِکُ بِاللّٰہِ شَیْئًا دَخَل... َ الْجَنَّۃَ، وَمَنْ مَاتَ یُشْرِکْ بِاللّٰہِ شَیئاً دَخَلَ النَّارَ، وَاَمَّا مِثْلٌ بِمِثْلٍ فَمَنْ ھَمَّ بِحَسَنَۃٍ حَتّٰییَشْعُرَھَا قَلْبُہُ وَیَعْلَمَھَا اللّٰہُ مِنْہُ کُتِبَتْ لَہْ حَسَنَۃً،وَمَنْ عَمِلَ سَیِّئَۃًکُتِبَتْ عَلَیْہِ سَیِّئَۃً، وَمَنْ عَمِلَ حَسَنَۃً فَبِعَشْرِ اَمْثَالِھَا، وَمَنْ اَنْفَقَ نَفَقَۃً فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ فَحَسَنَۃٌ بِسَبْعِمِائَۃٍ، وَاَمَّا النَّاسُ فَمُوَسَّعٌ عَلَیْہِ فِیْ الدُّنْیَا مَقْتُوْرٌ عَلَیْہِ فِیْ الآخِرَۃِ، وَمَقْتُوْرٌ عَلَیْہِ فِیْ الدُّنْیَا، مُوَسَّعٌ عَلَیْہِ فِیْ الْآخِرَۃِ، وَمَفْتُوْرٌ عَلَیْہِ فِی الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ وَمُوَسَّعٌ عَلَیْہِ فِیْ الدُّنْیَا وَالْآخِرَۃِ۔)) (مسند احمد: ۱۹۱۰۷)   Show more

۔ سیدنا خریم بن فاتک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اعمال چھ ہیں اور لوگ چار ہیں، دو واجب کرنے والے ہیں، دو ہم مثل ہیں، ایک نیکی دس گناہ ہے اور ایک نیکی سات سو گناہے، دو واجب کرنے والے یہ ہیں: جو اس حال میں ... مرا کہ وہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک نہ کرتا ہو، جنت میں داخل ہو گیا اور جو اس حال میں مرا کہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرتا ہو، وہ جہنم میں داخل ہو گا۔ دو ہم مثل یہ ہیں: جس نے نیکی کرنے کا اتنا ارادہ کیا کہ اس کے دل کو سمجھ آگئی اور اللہ تعالیٰ نے اس کو جان لیا تو اس کی ایک نیکی لکھی جائے گی اور جو ایک برائی کرے گا، اس کی ایک برائی ہی لکھی جائے گی، جو ایک نیکی کرے گا، اس کو ثواب دس گنا ہو گا، جو اللہ تعالیٰ کے راستے میں خرچ کرکے ایک نیکی کرے گا، اس کا اجر سات سو گنا ہو گا، رہا مسئلہ لوگوں کا ، تو جس پر دنیا میں وسعت کی جائے گی، آخرت میں اس پر تنگی کی جائے گی، جس پر دنیا میں تنگی کی جائے گی، آخرت میں اس پر وسعت پیدا کی جائے گی اور بعض ایسے ہیں کہ دنیا و آخرت میں ان پر وسعت اختیار کی جائے گی۔  Show more