مسنداحمد

Musnad Ahmad

قسم پنجم: ترہیب کبیرہ گناہوں اور دوسری نافرمانیوں سے متعلقہ مسائل

والدین کی نافرمانی سے ترہیب کا بیان

۔ (۹۶۸۳)۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عَمْرٍو، رَفَعَہُ سُفْیَانُ، وَوَقَفَہُ مِسْعَرٌ، قَالَ: ((مِنَ الْکَبَائِرِ اَنْ یَشْتِمَ الرَّجُلُ وَالِدَیْہِ۔)) قَالُوْا: وَکَیْفَیَشْتِمُ الرَّجُلُ وَالِدَیْہِ؟ قَالَ: ((یَسُبُّ اَبَا الرَّجُلِ، فَیَسُبُّ اَبَاہُ، وَیَسُبُّ اُمَّہُ، فَیَسُبُّ اُمَّہُ۔)) (مسند احمد: ۶۵۲۹)

۔ سیدنا عبد اللہ بن عمرو ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: آدمی کا اپنے والدین کو گالی دینا کبیرہ گناہوں میں سے ہے۔ لوگوں نے کہا: بھلا آدمی اپنے والدین کو کیسے گالیاں دیتا ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ... نے فرمایا: یہ کسی کے باپ کو برا بھلا کہتا ہے، وہ جواباً اس کے باپ کو برا بھلا کہتاہے، یہ کسی کی ماں کو گالی دیتا ہے اور وہ جواباً اس کی ماں کو گالی دیتا ہے۔سفیان راوی نے اس حدیث کو مرفوعاً اور مسعر نے موقوفاً بیان کیا ہے۔  Show more

۔ (۹۶۸۴)۔ (وعَنْہُ مِنْ طَرِیقٍ ثَانٍ )۔ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((اِنَّ اَکْبَرَ الْکَبَائِرِ، عُقُوْقُ الْوَالِدَیْنِ۔)) قَالَ: قِیْلَ مَاعُقُوْقُ الْوَالِدَیْنِ؟ قَالَ: ((یَسُبُّ الرَّجُلُ الرَّجُلَ فَیَسُبُّ اَبَاہُ، وَیَسُبُّ اُمَّہُ، فَیَسُبُّ اُمَّہُ۔)) (مسند احمد: ۷۰۰۴)

۔ (دوسری سند) رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بیشک والدین کی نافرمانی کرنا سب سے بڑا کبیرہ گناہ ہے۔ کسی نے کہا: والدین کی نافرمانی سے کیا مراد ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ایک آدمی کسی دوسرے آدمی کو برا بھلا کہے اور ... وہ جوابی کاروائی کرتے ہوئے اس کے باپ کو برا بھلا کہے، اور یہ اُس کی ماں کو گالی دے اور وہ جواباً اس کی ماں کو گالی دے۔  Show more

۔ (۹۶۸۵)۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: قَالَ النَّبیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((مَلْعُوْنٌ مَنْ سَبَّ اَبَاہُ، مَلْعُوْنٌ مَنْْ سَبَّ اُمَّہُ۔)) (مسند احمد: ۱۸۷۵)

۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے اپنے باپ کو گالی دی، وہ ملعون ہے، جس نے اپنی ماں کو برا بھلا کہا، اس پر لعنت کی گئی ہے۔

۔ (۹۶۸۶)۔ عَنْ اَنَسٍ بْنِ مَالِکٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: قَالَ النَّبیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((لَایَلِجُ حَائِطَ الْقُدُسِ مُدْمِنُ خَمْرٍ، وَلَا الْعَاقُّ لِوَالِدَیْہِ، وَلَا الْمَنَّانُ عَطَائَ ہُ۔)) (مسند احمد: ۱۳۳۹۳)

۔ سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: شراب پینے پر ہمیشگی کرنے والا، والدین کی نافرمانی کرنے والا اور اپنے دیئے پر احسان جتلانے والا پاکیزہ باغ یعنی جنت میں داخل نہیں ہو گا۔

۔ (۹۶۸۷)۔ عَنْ اَبِی الدَّرْدَائِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((لَایَدْخُلُ الْجَنَّۃَ عَاقٌ، وَلَامُدْمِنُ خَمْرٍ، وَلَا مُکَذِّبٌ بِقَدَرٍ۔)) (مسند احمد: ۲۸۰۳۲)

۔ سیدنا ابو درداء ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: والدین کی نافرمانی کرنے والی، شراب پر ہمشیگی اختیار کرنے والا اور تقدیر کو جھٹلانے والا جنت میں داخل نہیں ہو گا۔

۔ (۹۶۸۸)۔ عَنْ مُعَاذِ ابْنِ اَنَسٍ الْجُھَنِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اَنَّہُ قَالَ: ((اِنَّ لِلّٰہِ تَبَارَکَ وَتَعَالٰی عِبَادًا لَایُکَلِّمُھُمُ اللّٰہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَلَا یُزَکِّیْھِمْ وَلَا یَنْظُرُ اِلَیْھِمْ۔)) قِیْلَ لَہُ: مَنْ اُوْلٰئِکَ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ؟ قَالَ: ((مُتَبَرٍّ...  مِنْ وَالِدَیْہِ، رَاغِبٌ عَنْھُمَا، وَمُتَبَرٍّ مِنْ وَلَدِہِ، وَرَجُلٌ اَنْعَمَ عَلَیْہِ قَوْمٌ فَکَفَرَ نِعْمَتَھُمْ وَتَبَّرَاَ مِنْھُمْ۔)) (مسند احمد: ۱۵۷۲۱)   Show more

۔ سیدنا معاذبن انس جہنی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بیشک اللہ تعالیٰ کے کچھ ایسے بندے بھی ہیں کہ اللہ تعالیٰ قیامت والے دن نہ ان سے کلام کرے گا، نہ ان کو پاک صاف کرے گا اور نہ ان کی طرف دیکھے گا۔ کسی نے کہا:...  اے اللہ کے رسول! یہ کون لوگ ہیں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: والدین سے براء ت کا اظہار کرنے والا، ان سے بے رغبتی کرنے والا، اپنی اولاد سے اظہارِ براء ت کرنے والا اور وہ آدمی جس پر کسی قوم نے انعام کیا، لیکن وہ ان کے انعام کی ناشکری کرے اور ان سے براء ت کا اظہار کر دے۔  Show more