مسنداحمد

Musnad Ahmad

زبان کی آفتوں کے مسائل

سیدنا عبد اللہ بن رواحہ اور سیدنا حسان بن ثابت ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما کے اشعار کا بیان

۔ (۹۹۵۳)۔ حَدَّثَنَا وَکِیْعٌ، عَنْ شَرِیْکٍ، عَنِ الْمِقْدَامِ بْنِ شُرَیْحٍ، عَنْ اَبِیْہِ عَنْ عَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا ، قَالَ: قُلْتُ لَھَا: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَرْوِیْ شَیْئًا مِنَ الشِّعْرِ قَالَتْ: نَعَمْ، شِعْرُ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ رَوَاحَۃَ، کَانَ یَرْوِیْ ھٰذَا الْبَیْتَ، وَیَاْتِیْکَ بِالْ... اَخْبَارِ مَنْ لَمْ تُزَوِّدِ۔ (مسند احمد: ۲۵۵۸۵)   Show more

۔ شریح سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے کہا: کیا رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بھی کسی کے شعر پڑھتے تھے؟ انھوں نے کہا: جی ہاں، سیدنا عبد اللہ بن رواحہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کا یہ شعر پڑھتے تھے: وَیَاْتِیْکَ بِالْاَخْبَارِ...  مَنْ لَمْ تُزَوِّدِ (وہ شخص تیرے پاس خبریں لائے گاکہ جس پر تو نے کچھ خرچ نہیں کیا)۔  Show more

۔ (۹۹۵۴)۔ عَنْ عَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا ، قَالَتْ: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اِذَا اسْتَرَاثَ الْخَبْرُ تَمَثَّلَ فِیْہِ بِبَیْتِ طَرَفَۃَ: وَیَاْتِیْکَ باِلْاَخْبَارِ مَنْ لَمْ تُزَوِّدِ۔ (مسند احمد: ۲۴۵۲۴)

۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے روایت ہے، وہ بیان کرتی ہے کہ جب خبر آنے میں دیر ہوتی تو آپ طرفہ (بن عبد بکری) شاعر کا یہ مصرعہ پڑھتے: وَیَاْتِیْکَ باِلْاَخْبَارِ مَنْ لَمْ تُزَوِّدِ (وہ شخص تیرے پاس خبریں لائے گاکہ جس پر تو نے کچھ خرچ نہیں کیا)۔

۔ (۹۹۵۵)۔ عَنِ ابْنِ الْمُسَیَّبِ، اَنَّ حَسَّانَ قَالَ: فِیْ حَلْقَۃٍ فِیْھِمْ اَبُوْ ھُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، اُنْشِدُکَ اللّٰہَ یَا اَبَاھُرَیْرَۃَ، ھَلْ سَمِعْتَ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((اَجِبْ عَنِّیْ، اَیَّدَکَ اللّٰہُ بِرُوْحِ الْقُدُسِ۔)) قَالَ: نَعَمْ۔ (مسند احمد: ۷۶۳۲)

۔ ابن مسیب ‌رحمتہ ‌اللہ ‌علیہ ‌کہتے ہیں: سیدنا حسان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ایک مجلس میں کہا،جبکہ اس میں سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بھی تشریف فرما تھے، اے ابوہریرہ! میں تجھے اللہ تعالیٰ کا واسطہ دے کر کہتا ہوں، کیا تو نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌... وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: حسان! تو میری طرف سے جواب دے، اللہ تعالیٰ روح القدس کے ذریعے تیری مدد کرے۔ ؟ انھوں نے کہا: جی ہاں۔  Show more

۔ (۹۹۵۶)۔ عَنْ عَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا ، اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَضَعَ لِحَسَّانَ بْنِ ثَابِتٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، مِنْبَرًا فِیْ الْمَسْجِدِ، یُنَافِحُ عَنْہُ بِالشِّعْرِ، ثُمَّ یَقُوْلُ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اِنَّ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ لَیُؤَیِّدُ حَسَّانَ بِرُوْحِ الْقُدُس... ِ یُنَافِحُ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ۔)) (مسند احمد: ۲۴۹۴۱)   Show more

۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سیدنا حسان بن ثابت ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے لیے مسجد میں منبر رکھوایا، وہ اس پر بیٹھ کر شعری کلام کے ذریعے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا دفاع کرتے تھے، پھر آپ ‌صلی ... ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بیشک اللہ تعالیٰ روح القدس کے ذریعے حسان کی تائید کرتا ہے، جب تک وہ اس کے رسول کا دفاع کرتا رہتا ہے۔  Show more

۔ (۹۹۵۷)۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اِنَّ اللّٰہَ لَمْ یُحَرِّمْ حُرْمَۃً، اِلَّا وَقَدْ عَلِمَ اَنَّہُ سَیَطَّلِعُھَا مِنْکُمْ مُطَّلِعٌ، اَلَا وَاِنِّیْ آخِذٌ بِحُجَزِکُمْ، اَنْ تَھَافَتُوْا فِیْ النَّارِ، کَتَھَافُتِ الْفَرَاشِ اَوِ الذُّبَا... بِ۔)) (مسند احمد: ۴۰۲۷)   Show more

۔ سیدنا عبد اللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بیشک اللہ تعالیٰ نے جس چیز کو بھی حرام کیا، اس کے بارے میں وہ جانتا تھا کہ تم میں سے لوگ اس پر جھانکے گے، خبردار! میں تمہاری کمروں سے پکڑ کر تم کو روکتا ... ہوں تاکہ تم اس طرح آگ میں نہ گرو، جیسے پتنگے اور مکھیاں آگ میں گرتے ہیں۔  Show more

۔ (۹۹۵۸)۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: سَمِعْتُ اَبَا بَکْرٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌یَقُوْلُ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((مَنْ یَعْمَلْ سُوْئً ا یُجْزَ بِہٖفِیْ الدُّنْیَا۔)) (مسند احمد: ۲۳)

۔ سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے برا کام کیا، اس کو دنیا میں اس کا بدلہ دیا جائے گا۔

۔ (۹۹۵۹)۔ عَنْ عَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا ، عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((لَا یَقُوْلَنَّ اَحَدُکُمْ خَبُثَتْ نَفْسِیْ، وَلٰکِنْ لِیَقُلْ لَقِسَتْ۔)) (مسند احمد: ۲۴۷۴۸)

۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کوئی آدمی اس طرح نہ کہے کہ خَبُثَتْ نَفْسِیْ، بلکہ اس مفہوم کو ادا کرنے کے لیے لَقِسَتْ نَفْسِیْ کہے۔

۔ (۹۹۶۰)۔ وَعَنْھَا اَیْضًا، قَالَتْ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اَلشُّؤْمُ سُوْئُ الْخُلُقِ۔)) (مسند احمد: ۲۵۰۵۴)

۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے یہ بھی مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: نحوست، بری عادات ہیں۔

۔ (۹۹۶۱)۔ عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((لَا یَقُلْ اَحَدُکُمُ لِلْعِنَبِ الْکَرْمُ، اِنّمَا الْکَرْمُ الرَّجُلُ الْمُسْلِمُ۔)) (مسند احمد: ۸۱۷۵)

۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کوئی آدمی انگور کو کَرْم نہ کہے، کیونکہ کَرْم تو مسلمان آدمی ہوتا ہے۔