مسنداحمد

Musnad Ahmad

نیند کی وجہ سے وضو کا بیان

ان لوگون کا بیان جو یہ کہتے ہیں کہ جنابت والا قرآن مجید کی تلاوت نہ کرے

۔ (۸۵۷)۔عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ سَلَمَۃَ قَالَ: دَخَلْتُ عَلٰی عَلِیِّ بْنِ أَبِیْ طَالِبٍؓ أَنَا وَرَجُلَانِ، رَجُلٌ مِنْ قَوْمِی وَرَجُلٌ مِنْ بَنِیْ أَسَدٍ أَحْسِبُ، فَبَعَثَہُمَا وَجْہًا وَقَالَ: أَمَا اِنَّکُمَا عِلْجَانِ فَعَالِجَا عَنْ دِیْنِکُمَا، ثُمَّ دَخَلَ الْمَخْرَجَ فَقَضٰی حَاجَتَہُ ثُمَّ خَرَجَ فَأَخَذَ حَفْنَۃً م... ِن مَّائٍ فَتَمَسَّحَ بِہَا ثُمَّ جَعَلَ یَقْرَأُ الْقُرْآنَ، قَالَ: فَکَأَنَّہُ رَآنَا أَنْکَرْنَا ذَالِکَ، ثُمَّ قَالَ: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقْضِیْ حَاجَتَہُ ثُمَّ یَخْرُجُ فَیَقْرَأُ الْقُرْآنَ وَیَأکُلُ مَعَنَا اللَّحْمَ وَلَم یَکُنْ یَحْجُبُہُ عَنِ الْقُرْآنِ شَیْئٌ لَیْسَ الْجَنَابَۃَ۔ (مسند أحمد: ۸۴۰)   Show more

عبد اللہ بن سلمہ کہتے ہیں: میں اور دو آدمی، ہم سب سیدنا علیؓ کے پاس گئے، ایک آدمی میرے قوم سے تھا اور میرے خیال کے مطابق دوسرا بنو اسد سے تھا، سیدنا علی ؓ نے ان کو ایک طرف بھیج دیااور ان سے کہا: تم دونوں قوی آدمی ہو، اس لیے میں تم کو جس کام کی طرف بھیج رہا...  ہوں، اس میں اچھی طرح محنت کرنا، پھر وہ قضائے حاجت کے لیے ایک جگہ میں گئے، قضائے حاجت کی، پھر وہاں سے نکلے اور پانی کا ایک چلّو لیا اور اس سے ہاتھ دھوئے اور پھر قرآن مجید کی تلاوت شروع کر دی۔ جب انھوں نے دیکھا کہ ہم لوگ ان کی اس کاروائی کو صحیح نہیں سمجھ رہے تو انھوں نے کہا: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ بھی قضائے حاجت کر کے قرآن مجید کی تلاوت کرتے تھے اورہمارے ساتھ گوشت کھاتے تھے اور جنابت کے علاوہ کوئی چیز آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کے لیے قرآن مجید سے مانع نہیں ہوتی تھی۔  Show more

۔ (۸۵۸)۔عَنْ عَلِیٍّ ؓ قَالَ: کَانَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یُقْرِئُنَا الْقُرْآنَ مَالَمْ یَکُنْ جُنُبًا۔ (مسند أحمد: ۱۱۲۳)

سیدنا علی ؓ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ ہمیں قرآن مجید پڑھاتے تھے، الّا یہ کہ جنابت کی حالت میں ہوتے۔

۔ (۸۵۹)۔عَنْ أَبِی الْغَرِیْفِ قَالَ: أُتِیَ عَلِیٌّؓ بِوَضُوْئٍ فَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ ثَلَاثًا وَغَسَلَ وَجْہَہُ ثَـلَاثًا وَغَسَلَ یَدَیْہِ وَذِرَاعَیْہِ ثَلَاثًا ثَلَاثًا ثُمَّ مَسَحَ بِرَأسِہِ ثُمَّ غَسَلَ رِجْلَیْہِ ثُمَّ قَالَ: ہٰکَذَا رَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تَوَضَّأَ ثُمَّ قَرَأَ شَیْئًا ... مِنَ الْقُرْآنِ ثُمَّ قَالَ: ((ھٰذَا لِمَنْ لَیْسَ بِجُنُبٍ، فَأَمَّا الْجُنُبُ فَلَا وَلَا آیَۃً۔)) (مسند أحمد: ۸۷۲)   Show more

ابو غریف کہتے ہیں: سیدنا علی ؓ کے پاس وضو کا پانی لایا گیا، انھوں نے تین تین بار کلی اور ناک میں پانی چڑھایا، تین دفعہ چہرہ دھویا، تین مرتبہ ہاتھوں اور بازوؤں کو دھویا، پھر اپنے سرکا مسح کیا اور پھر پاؤں کو دھویا۔ پھر کہا: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ... ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کو اسی طرح وضو کرتے ہوئے دیکھا تھا، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے قرآن مجید کی کچھ تلاوت کرنے کے بعد فرمایا: وہ بندہ یہ تلاوت کر سکتا ہے، جو جنبی نہ ہو، رہا مسئلہ جنابت والے آدمی کا تو وہ تلاوت نہیں کر سکتا ہے، ایک آیت بھی نہیں پڑھ سکتا۔  Show more

۔ (۸۶۰)۔ عَنْ عَلِیٍّؓ عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((لَا تَدْخُلُ الْمَلَائِکَۃُ بَیْتًا فِیْہِ جُنُبٌ وَلَا صُوْرَۃٌ وَلَا کَلْبٌ۔)) (مسند أحمد: ۶۳۲)

سیدنا علیؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: جس میں جنابت والا آدمی، تصویر اور کتا ہو، اس میں فرشتے داخل نہیں ہوتے۔