مسنداحمد

Musnad Ahmad

سنہ (۱) ہجری کے اہم واقعات

اس امر کا بیان کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کسی بات کی وصیت کر گئے تھے یا نہیں اور کیا آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنے بعد کسی کے حق میں خلافت کا فیصلہ کیا تھا یا نہیں؟


۔ (۱۱۰۰۱)۔ عَنِ الْأَسْوَدِ قَالَ: ذَکَرُوا عِنْدَ عَائِشَۃَ أَنَّ عَلِیًّا کَانَ وَصِیًّا، فَقَالَتْ: مَتٰی أَوْصٰی إِلَیْہِ؟ فَقَدْ کُنْتُ مُسْنِدَتَہُ إِلٰی صَدْرِی، أَوْ قَالَتْ: فِی حِجْرِی، فَدَعَا بِالطَّسْتِ فَلَقَدِ انْخَنَثَ فِی حِجْرِی، وَمَا شَعَرْتُ أَنَّہُ مَاتَ، فَمَتٰی أَوْصٰی إِلَیْہِ۔ (مسند احمد: ۲۴۵۴۰)

اسود سے مروی ہے کہ لوگوں نے سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کے سامنے ذکر کیا کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے حق میں وصیت کی ہے (کہ وہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی وفات کے بعد خلیفہ ہوں گے)، انہوں نے کہا: آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے حق میں کس وقت وصیت کی؟ میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو اپنے سینے سے ٹیک دئیے ہوئے تھی،یایوں کہا کہ میں نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو اپنی گودمیں لیا ہوا تھا، آپ نے پانی کا برتن طلب فرمایا اور میری گود ہی میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی روح پرواز کر گئی اور مجھے تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی وفات کا بھی پتہ نہیں چلا، اب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے حق میں وصیت کب کر دی؟

Status: Sahih
حکمِ حدیث: صحیح
Conclusion
تخریج
(۱۱۰۰۱) تخریج: أخرجہ البخاری: ۲۷۴۱، ومسلم: ۱۶۳۶(انظر: ۲۴۰۳۹)