مسنداحمد

Musnad Ahmad

شرمگاہ کو ڈھانپنے کے بارے میں ابواب

آزاد عورت چہرے اور ہاتھوں کے علاوہ ساری کی ساری چھپانے کی چیز ہے

۔ (۱۴۰۰) عَنْ عَائِشَہَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((لَا تـُقْبَلُ صَلَاۃُ حَائِضٍ إِلاَّ بِخِمَارٍ۔)) (مسند احمد: ۲۵۶۸۲)

سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بالغہ عورت کی نماز بغیر اوڑھنی کے قبول نہیں ہوتی۔

۔ (۱۴۰۱) عَنْ مُحَمَّدٍ أَنَّ عَائِشَۃَ نَزَلَتْ عَلٰی صَفِیَّۃَ أُمِّ طَلْحَۃَ الطَّلَحَاتِ فَرَأَتْ بَنَاتٍ لَھَا یُصَلِّیْنَ بِغَیْرِ خِمْرَۃٍ قَدْ حِضْنَ، قَالَ: فَقَالَتْ عَائِشَۃُ: لَا تُصَلِّیَنَّ جَارِیَۃٌ مِنْہُنَّ إِلاَّ فِی خِمَارٍ، إِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم دَخَلَ عَلَیَّ وَکَانَتْ فِیْ حِجْرِیْ جَاَرِیَۃٌ فَأَلْقٰی عَلَیَّ حَقْوَہُ فَقَالَ: ((شُقِّیْہِ بَیْنَ ھَذِہِ وَبَیْنَ الْفَتَاتِ الَّتِی فِی حِجْرِ أُمِّ سَلَمَۃَ فَإِنِّی لَا أُرَاھَا إِلَا قَدْحَاضََتْ أَوْلَا أُرَاھُمَا إِلاَّ قَدْ حَاضَتَا۔)) (مسند احمد: ۲۵۱۵۳)

محمد بن سیرین روایت کرتے ہے کہ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا صفیہ امِّ طلحۂ طلحات کے پاس آئیں اوراس کی کچھ لڑکیوں کو دیکھا، جو بالغ ہو چکی تھیں، لیکن بغیر اوڑھنیوں کے نماز پڑھ رہی تھیں۔ محمد کہتے ہیں: سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا نے کہا: ان میں سے کوئی لڑکی بغیر اوڑھنی کے نماز نہ پڑھے کیونکہ میری تربیت میں ایک لڑکی تھی اور جب رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم میرے پاس آئے تو آپ نے میری طرف اپنی چادر ڈالی اور فرمایا: یہ چادر اس لڑکی اور ام سلمہ کی گود میں جو لڑکیاں ہیں ان کے درمیان تقسیم کر دے کیونکہ میرا خیال ہے کہ یہ بالغ ہو چکی ہیں۔