مسنداحمد

Musnad Ahmad

شرمگاہ کو ڈھانپنے کے بارے میں ابواب

دوکپڑوں میں نماز کے مستحب ہونے اور ایک کپڑے میں جائز ہونے کا بیان اور صرف قمیص میں نماز پڑھنے والے شخص کا بیان کہ اگر شرمگاہ کھلنے کا اندیشہ ہو تو وہ کیا کرے

۔ (۱۴۱۰) عَنْ أَبِی نَضْرَۃَ بْنِ بَقِیَّۃَ قَالَ: قَالَ أُبَیُّ بْنُ کَعْبٍ: اَلصَّلَاۃُ فِی الثَّوْبِ الْوَاحِدِ سُنَّۃٌ کُنَّا نَفْعَلُہُ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَلَا یُعَابُ عَلَیْنَا، فَقَالَ ابْنُ مَسْعُوْدٍ: إِنَّمَا کَانَ ذَاکَ إِذَا کَانَ فیِ الثِّیِابِ قِلَّۃٌ، فَأَمَّا إِذْ وَسَّعَ اللّٰہُ فَا لصَّلَاۃُ فِی الثَّوْبَیْنِ أَزْکٰی۔ (مسند احمد: ۲۱۵۹۸)

ابو نضرہ بن بقیہ کہتے ہیں کہ سیّدنا ابی بن کعب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: ایک کپڑے میں نماز پڑھنا سنت ہے، ہم رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ ایسا کرتے تھے اور ہم پر کوئی عیب نہیں لگایا جاتا تھا۔ یہ سن کر سیّدنا عبد اللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: لیکنیہ لباس اس وقت تھا جب کپڑوں میں قلت تھی، اب اگر اللہ نے وسعت کر دی ہے تو دوکپڑوں میں نماز ادا کرنا زیادہ پاکیزگی والا ہے۔

۔ (۱۴۱۱) عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ عَبَّاسٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما قَالَ: لَقَدْ رَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یُصَلِّیْ مِنَ اللَّیْلِ فِیْ بُرْدٍ لَہُ حَضْرَمِیٍّ مُتَوَشِّحَہٗمَاعَلَیْہِ غَیْرُہُ۔ (مسند احمد: ۲۳۸۴)

سیّدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما کہتے ہیں: یقینا میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو رات کے وقت حضر می چادرلپیٹ کر نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے، اس کے علاوہ آپ پر اور (کوئی کپڑا) نہیں تھا۔

۔ (۱۴۱۲) عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: نَادٰی رَجُلٌ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ: أَیُصَلِّیْ أَحَدُنَا فِی ثَوْبٍ وَاحِدٍ؟ قَالَ: ((أَوَکُلُّکُمْ یَجِدُ ثَوْبَیْنِ۔)) (مسند احمد: ۷۱۴۹)

سیّدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: ایک آدمی نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو آواز دی اور پوچھا: کیا کوئی آدمی ایک کپڑے میں نماز پڑھ سکتا ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے جواب دیا: کیا بھلا ہر ایک کے پاس دو دو کپڑے ہیں؟

۔ (۱۴۱۳)(زَادَ فِیْ رِوَایَۃٍ مِنْ طَرِیقٍ ثَانٍ) قَالَ أَبُوْ ہُرَیْرَۃَ: أَتَعْرِفُ أَبَاہُرَیْرَۃَیُصَلِّیْ فِیْ ثَوْبٍ وَاحِدٍ وَثِیَابُہُ عَلَی الْمِشْجَبِ۔(مسند احمد: ۷۲۵۰)

(دوسری سند) سیّدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: کیا تو ابو ہریرہ کو پہچانتا ہے کہ وہ ایک کپڑے میں نماز پڑھتا ہے حالانکہ اس کے مزید کپڑے کھونٹی (ہینگر) پر لٹکے ہوتے ہیں۔

۔ (۱۴۱۴) عَنْ نَافِعٍ قَالَ: کَانَ عَبْدُاللّٰہِ بْنُ عُمَرَ یَقُوْلُ: إِذَا لَمْ یَکُنْ لِلرَّجُلِ إِلاَّ ثَوْبٌ وَاحِدٌ فَلْیَأْتَزِرْ بِہِ ثُمَّ لِیُصَلِّ، فَإِنِّی سَمِعْتُ عُمَرَ یَقُولُ ذَلِکَ، وَیَقُولُ: لَا تَلْتَحِفُوا بِالثَّوْبِ إِذَا کَانَ وَحْدَہُ کَمَا تَفْعَلُ الْیَہُوْدُ۔ قَالَ نَافِعٌ: وَلَوْ قُلْتُ لَکَ إِنَّہُ أَسْنَدَ ذٰلِکَ إِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم لَرَجَوْتُ أَنْ لَا أَکُوْنَ کَذَبْتُ۔(مسند احمد: ۹۶)

نافع کہتے ہیں کہ سیّدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما کہا کرتے تھے: جب آدمی کے پاس صرف ایک ہی کپڑا ہو تو وہ اسے ازار بنا کر نماز پڑھ لیا کرے، کیونکہ میں نے سیّدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو اسی طرح کہتے ہوئے سنا تھا۔ اور سیّدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے تھے: جب ایک ہی کپڑا ہو تو اس سے اس طرح التحاف نہ کیا کرو، جس طرح کہ یہودی کرتے ہیں۔ نافع کہتے ہیں: اگر میں یہ کہہ دوں کہ سیّدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے یہ قول رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی طرف منسوب کیا تھا تو مجھے امید ہے کہ جھوٹا نہیں قرار پاؤں گا۔

۔ (۱۴۱۵) عَنْ زُھَیْرٍ قَالَ: ثَنَا أَبُوْ الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللّٰہِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم صَلّٰی فِیْ ثَوْبٍ وَاحِدٍ مُتَوَشِّحًا بِہِ۔ فَقَالَ بَعْضُ الْقَوْمِ لِأَبِیْ الزُّبَیْرِ: الْمَکْتُوْبَۃَ؟ قَالَ: الْمَکْتُوْبَۃَ وَغَیْرَ الْمَکْتُوبَۃِ۔ (مسند احمد: ۱۴۳۹۶)

سیّدناجابربن عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ایک کپڑے میںتوشیح کر کے نماز پڑھتے تھے۔ بعض لوگوں نے ابو زبیر سے پوچھا کہ کیا فرض نماز پڑھی تھی؟ انہوں نے جواب دیا: فرض اور غیر فرض دونوں نمازیں پڑھتے تھے۔

۔ (۱۴۱۶) عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ الْأَ کْوَعِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: قُلْتُ: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! إِنِّیْ أَکُوْنُ فِی الصَّیْدِ فَأُصَلِّیْ وَلَیْسَ عَلَیَّ إِلَّا قَمِیصٌ وَّاحِدٌ؟ قَالَ: ((فَزُرَّہُ وَإِنْ لَمْ تَجِدْ إِلاَّ شَوْکَۃً۔)) (مسند احمد: ۱۶۶۳۷)

سیّدنا سلمہ بن اکوع ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں:میں نے کہا کہ اے اللہ کے رسول! چونکہ میں شکار میں ہوتا ہوں، تو کیا میںصرف قمیص میں نماز پڑھ سکتا ہوں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: (پڑھ سکتے ہو لیکن) اس کو بٹن لگا لو، اگرچہ کانٹے کے علاوہ اورکچھ نہ ملے۔