مسنداحمد

Musnad Ahmad

نماز کو باطل کرنے والے اور اس میں مکروہ اور جائز امور کا بیان

نماز کو توڑ دینے والے امور کا بیان

۔ (۱۸۸۸) عَنْ حُصَیْنٍ الْمُزَنِیِّ قَالَ: قَالَ عَلِیُّ بْنُ أَبِیْ طَالِبٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ عَلَی الْمِنْبَرِ: أَیُّہَا النَّاسُ! إِنِّیْ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((لاَ یَقْطَعُ الصَّلاَۃَ إِلاَّ الْحَدَثُ، لاَ أَسْتَحْیِیْکُمْ مِمَّا لَایَسْتَحْیِیْ مِنْہَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، قَالَ: وَالْحَدَثُ أَنْ یَفْسُوَ أَوْ یَضْرِطَ۔ (مسند احمد: ۱۱۶۴)

سیدناعلی بن ابی طالب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے منبر پر کہا: لوگو! بلاشبہ میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا تھا: نماز کو حَدَث کے علاوہ کوئی چیز نہیں توڑتی۔ میں اس چیز سے تم سے شرم محسوس نہیں کرتا، جس سے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نہیں شرماتے تھے، حَدَث یہ ہے کہ بندہ پھسکی چھوڑے یا گوز مارے۔

۔ (۱۸۸۹) عَنْ حُمَیْدِ بْنِ ھِلاَ لٍ سَمِعَ عَبْدَاللّٰہِ بْنَ الصَّامِتِ عَنْ أَبِیْ ذَرٍّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((یَقْطَعُ صَلَاۃَ الرَّجُلِ إِذَا لَمْ یَکُنْ بَیْنَیَدَیْہِ کَآخِرَۃِ الرَّحْلِ الْمَرْأَۃُ وَالْحِمَارُ وَالْکَلْبُ الْأَ سْوَدُ۔)) قُلْتُ: مَا بَالُ الْأَ ْسْوَدِ مِنَ الْأَحْمَرِ؟ قَالَ: اِبْنَ أَخِیْ! سَأَلْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَمَا سَأَلْتَنِیْ، فَقَالَ: ((اَلْکَلْبُ الْأَسْوَدُ شَیْطَانٌ۔)) (مسند احمد: ۲۱۶۴۹)

سیدنا ابو ذر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب نمازی کے سامنے کچاوے کی پچھلی لکڑی (جتنی بلند) کوئی چیز نہ ہو تو عورت، گدھا اور سیاہ کتا اس کی نماز کو توڑ دیتے ہیں۔ عبد اللہ بن صامت نے کہا: سرخ کتے میں سے سیاہ کتے (کو مخصوص کرنے) کا کیا معاملہ ہے؟ انھوں نے کہا: بھتیجے! جس طرح تو نے مجھ سے سوال کیا، اسی طرح میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سوال کیا تھا، پس آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا تھا: کالا کتا شیطان ہوتا ہے۔

۔ (۱۸۹۰) عَنْ رَاشِدِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ عَائِشَۃَ زَوْجِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَتْ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((لاَ یَقْطَعُ صَلَاۃَ الْمُسْلِمِ شَیْئٌ إِلاَّ الْحِمَارَ وَالْکَافِرَ وَالْکَلْبَ وَالْمَرْأَۃَ۔)) فَقَالَتْ عَائِشَۃُیَارَسُوْلَ اللّٰہِ لَقَدْ قُرِنَّا بِدَوَابِّ سُوئٍ ۔ (مسند احمد: ۲۵۰۵۳)

سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مسلمان کی نماز کو گدھے، کافر، کتے اور عورت کے علاوہ کوئی چیز نہیں توڑتی۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا نے کہا: اے اللہ کے رسول! بلاشبہ ہمیں تو برے جانوروں کے ساتھ ملا دیا گیا ہے۔

۔ (۱۸۹۲) عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَۃَ بَلَغَہَا أَنَّ نَاسًا یَقُوْلُوْنَ: إِنَّ الصَّلاَۃَیَقْطَعُہَا الْکَلْبُ وَالْحِمَارُ وَالْمَرْأَۃُ۔۔ قَاَلَتْ: أَلَا أَرَاھُمْ قَدْ عَدَلُوْنَا بِالْکِلَابِ وَالْحُمُرِ رُبَمَا رَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یُصَلِّیْ بِاللَّیْلِ وَأَنَا عَلَی السَّرِیْرِ بَیْنَہُ وَبَیْنَ الْقِبْلَۃِ فَتَکُوْنُ لِیَ الْحَاجَۃُ فَأَنْسَلُّ مِنْ قِبَلِ رِجْلِ السَّرِیْرِ کَرَاھِیَۃَ أَنْ أَسْتَقْبِلَہُ بِوَجْہِیْ۔ (مسند احمد: ۲۴۶۵۴)

اسود کہتے ہیں: جب سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کو یہ بات پہنچی کہ لوگ کہتے ہیں کہ کتا، گدھا اور عورت نماز کو توڑ دیتے ہیں تو وہ کہنے لگیں: کیا میں لوگوں کو اس طرح نہیں دیکھ رہی کہ انھوں نے ہمیں کتوں اور گدھوں کے برا برکردیا ہے، حالانکہ بسا اوقات ایسے ہوتا تھا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم رات کو نماز پڑھتے اور میں آپ اور قبلہ کے درمیان چارپائی پر لیٹی ہوتی تھی، جب مجھے کوئی ضرورت پڑتی تو چارپائی کی پاؤں والی طرف سے کھسک جاتی، اس چیز کو ناپسند کرتے ہوئے کہ میں اپنا چہرہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے سامنے کروں۔

۔ (۱۸۹۳) (وَعَنْہَا مِنْ طَرِیقٍ ثَانٍ) قَالَتْ: بِئْسَمَا عَدَلْتُمُوْنَا بِالْکَلْبِ وَالْحِمَارِ، قَدْ رَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یُصَلِّیْ وَأَنَا مُعْتَرِضَۃٌ بَیْنَیَدَیْہِ فَإِذَا أَرَادَ أَنْ یَسْجُدَ غَمَزَ یَعْنِیْ رِجْلِیْ فَضَمَمْتُہَا إِلَیَّ ثُمَّ یَسْجُد۔ (مسند احمد: ۲۴۶۷۰)

۔ (دوسری سند)وہ کہتی ہیں: بری بات ہے کہ تم نے ہمیں کتے اور گدھے کے برابر کردیا، حالانکہ میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو اس حالت میں نماز پرھتے ہوئے دیکھا کہ میں آپ کے سامنے لیٹی ہوتی تھی اور جب آپ سجدہ کرنے کا ارادہ کرتے تومیری ٹانگ دباتے تھے، پس میں اس کو اپنی طرف کھینچ لیتی پھر آپ سجدہ کرتے۔

۔ (۱۸۹۴) عَنِ ابْنِ عَبَّاسِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ مَرْفُوعًا: یَقْطَعُ الصَّلَاۃَ الْکَلْبُ وَالْمَرْأَۃُ الْحَائِضُ۔ (مسند احمد: ۳۲۴۱)

سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کتا،اور حائضہ عورت نماز کو توڑ دیتے ہیں۔

۔ (۱۸۹۵) عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ نَبِیَّ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((یَقْطَعُ الصَّلَا ۃَ الْمَرْأَۃُ وَالْکَلْبُ وَالْحِمَارُ۔)) (مسند احمد: ۷۹۷۰)

سیدناابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: عورت، کتا اور گدھا نماز کو توڑ دیتے ہیں۔