مسنداحمد

Musnad Ahmad

نماز کو باطل کرنے والے اور اس میں مکروہ اور جائز امور کا بیان

پیشابیا پاخانہ کو روک کر، کھانے کی موجودگی میں اور اونگھ کے غلبہ کی صورت میں نماز پڑھنے کی کراہت کا بیان


۔ (۱۹۲۲) عَنْ أَبِیْ أَمَامَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُولُ: ((لَایأْتِ أَحَدُکُمُ الصَّلَاۃَ وَھُوَ حَاقِنٌ وَلاَ یَدْ خُلْ بَیْتًا إِلاَّ بِإِذْنٍ، وَلاَ یَؤُمَّنَّ إِمَامٌ قَوْمًا فَیَخُصَّ نَفْسَہُ بِدَعْوَۃٍ دُوْنَہُمْ۔)) (مسند احمد: ۲۲۵۰۴)

سیدناابوامامہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں:میںنے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: تم سے کوئی آدمی اس حالت میں نماز کی طرف نہ آئے کہ وہ پاخانہ یا پیشاب روکنے والا ہو اور کسی گھر میں بغیر اجازت کے داخل نہ ہوا جائے اور کوئی امام کسی قوم کی اس طرح امامت نہ کرائے کہ ان کو چھوڑ کر دعا میں اپنے نفس کو خاص کر دے۔

Status: Sahih
حکمِ حدیث: صحیح
Conclusion
تخریج
(۱۹۲۲) تخریج: صحیح لغیرہ، دون قولہ: ((ولا یؤمّن …۔)) وھذا اسناد ضعیف لضعف السفر بن نسیر الازدی الحمصی، ثم قد اختلف فیہ علییزید بن شریح الحضرمی الحمصی أخرجہ الطبرانی فی الکبیر : ۷۵۰۷، والبخاری تعلیقا فی التاریخ الکبیر : ۸/ ۳۴۱ (انظر: ۲۲۱۵۲)
Explanation
شرح و تفصیل
فوائد:… آخری جملے کا مصداق وہ صورت ہے کہ جب امام اجتماعی دعا کر رہا ہو اور مقتدی اس پر آمین کہہ رہے ہوں، جیسے قنوتِ نازلہ وغیرہ۔