مسنداحمد

Musnad Ahmad

نماز کو باطل کرنے والے اور اس میں مکروہ اور جائز امور کا بیان

پیشابیا پاخانہ کو روک کر، کھانے کی موجودگی میں اور اونگھ کے غلبہ کی صورت میں نماز پڑھنے کی کراہت کا بیان


۔ (۱۹۲۵) عَنْ عَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَتْ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((إِذَا نَعَسَ أَحَدُکُمْ فِی الصَّلاَۃِ فَلْیَرْقُدْ حَتّٰییَذْھَبَ عَنْہُ النَّوْمُ، فَإِنَّہُ إِذَا صَلّٰی وَھُوَ یَنْعَسُ لَعَلَّہُ یَذْھَبُیَسْتَغْفِرُ فَیَسُبُّ نَفْسَہُ)) (مسند احمد: ۲۴۷۹۱)

سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب تم سے کوئی نماز میں اونگھنے لگے تو اسے چاہیے کہ وہ سو جائے، یہاں تک نیند کا اثر ختم ہو جائے، کیونکہ جب وہ اسی اونگھنے والی حالت میں نماز پڑھے گا تو ممکن ہے کہ وہ (بزعم خود) بخشش طلب کر رہا ہو، جبکہ وہ اپنے آپ کو گالیاں دے رہا ہو۔

Status: Sahih
حکمِ حدیث: صحیح
Conclusion
تخریج
(۱۹۲۵) تخریج: أخرجہ البخاری: ۲۱۲، ومسلم: ۷۸۶ (انظر: ۲۴۲۸۷)
Explanation
شرح و تفصیل
فوائد:… سنن نسائی کی روایت مین یہ مثال بھی دی گئی ہے کہ نمازی کا مقصود اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ (اے اللہ مجھے بخش دے) کہنا ہو، جبکہ نیند کے غلبے کی وجہ سے اس کی زبان سے اَللّٰھُمَّ اعْفِرْ (اے اللہ مجھ پر مٹی ڈال، مجھے خاک آلود کر دے) نکل رہا ہے، پہلا جملہ دعا ہے اور دوسرا بد دعا۔