مسنداحمد

Musnad Ahmad

نماز کو باطل کرنے والے اور اس میں مکروہ اور جائز امور کا بیان

نماز میں سبحان اللہ کہنے ، تالی بجانے اور اشارہ کے جواز کا بیان (نماز میں سلام کا جواب دینے کی بحث)


۔ (۱۹۴۶) عَنْ سَہْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((مَنْ نَابَہُ شَیْئٌ فِیْ صَلَاتِہِ فَلْیَقْلْ سُبْحَانَ اللّٰہِ،إِنَّمَا التَّصْفِیْقُ لِلنِّسَائِ وَالتَّسْبِیْحُ لِلرِّجَالِ۔)) (مسند احمد: ۲۳۱۸۷)

سیدنا سہل بن سعد ساعدی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جسے نماز میںکوئی ضرورت پیش آجائے تو وہ سبحان اللہ کہے، تالی بجانا عورتوںکے لیے اور سبحان اللہ کہنا مردوں کے لیے ہے۔

Status: Sahih
حکمِ حدیث: صحیح
Conclusion
تخریج
(۱۹۴۶) تخریج: أخرجہ مختصرا ومطولا البخاری: ۱۲۰۱، ۱۲۱۸، ۱۲۰۴، ومسلم: ۴۲۱ (انظر: ۲۲۸۰۱، ۲۲۸۰۷، ۲۲۸۴۵)
Explanation
شرح و تفصیل
فوائد:… یہ اسلام کی انتہائی باکمال حکمت ہے کہ اگر نماز میں کلام کو حرام قرار دیا گیا ہے تو نمازی کوسبحان اللہ کہہ کر اپنے مطلوب کی طرف اشارہ کرنے کی اجازت دے دی گئی، اس رخصت کا مقصود یہ ہے کہ نمازی کو بے چینی سے محفوظ کر دیا جائے۔