مسنداحمد

Musnad Ahmad

رات کی نماز اور وتر کے ابواب

ام المومنین سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی حدیث جس میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی رات کی نماز بیان کی گئی ہے

۔ (۲۱۴۴) عَنْ عَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا قَالَتْ: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم إِذَا قَامَ مِنَ اللَّیْلِیُصَلِّیْ اِفْتَتَحَ الصَّلَاۃَ بِرَکْعَتَیْنِ خَفِیْفَتَیْنِ۔ (مسند احمد: ۲۴۵۱۸)

سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب رات کو اٹھ کر نماز پڑھتے تو ہلکی پھلکی دو رکعتوں سے اپنے قیام کا آغاز کرتے۔

۔ (۲۱۴۵) وَعَنْہَا أَیْضًا قَالَتْ: کَانَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یُصَلِّیْ مَا بَیْنَ صَلَاۃِ الْعِشَائِ الْآخِرَۃِ إِلَی الْفَجْرِ إِحْدٰی عَشْرَۃَ رَکْعَۃً،یُسَلِّمُ فِی کُلِّ اثْنَتَیْنِ وَیُوتِرُ بِوَاحِدَۃٍ وَیَسْجُدُ فِی سُبْحَتِہِ بِقَدْرِ مَا یَقْرَأُ أَحَدُ کُمْ بِخَمْسِیْنَ آیَۃً قَبْلَ أَنْ یَرْفَعَ رَا... ْٔسَہُ فَإِذَا سَکَتَ الْمُؤَذَّنُ بِالْأُوْلَی مِنْ أَذَانِہِ قَامَ فَرَکَعَ رَکْعَتَیْنِ خَفِیْفَتَیْنِ ثُمَّ اضْطَجَعَ عَلٰی شِقِّہِ الْأَیْمَنِ حَتّٰییَأْتِیَہُ الْمُؤَذِّنُ فَیَخْرُجُ مَعَہُ۔ (مسند احمد: ۲۴۹۶۵)   Show more

سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے، وہ کہتی ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نمازِ عشاء سے نمازِ فجر تک کل گیارہ رکعات پڑھتے تھے، ہر دو رکعتوں میں سلام پھیرتے اور ایک وتر پڑھتے تھے، اس نماز میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا ایک ایک س... جدہ پچاس پچاس آیتوں کے برابر ہوتا، جب مؤذن پہلی اذان سے فارغ ہوتا تو آپ اٹھ کر ہلکی پھلکی دو رکعتیں پڑھتے اور پھر اپنی دائیں جانب پر لیٹ جاتے، یہاں تک کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس مؤذن آ جاتا، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس کے ساتھ مسجد میں تشریف لے جاتے۔  Show more

۔ (۲۱۴۶) عَنِ الْحَسَنِ عَنْ سَعْدِ بْنِ ھِشَامٍ أَنَّہُ دَخَلَ عَلٰی أُمِّ الْمُؤْمِنِیْنَ عَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا فَسَأَلَھَا عَنْ صَلَاۃِ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَتْ: کَانَ یُصَلِّیْ مِنَ اللَّیْلِ ثَمَانَ رَکَعَاتٍ وَیُوْتِرُ بِالتَّاسِعَۃِ وَیُصَلِّیْ رَکْعَتَیْنِ وَھُوَ جَالِسٌ وَذَکَرَتِ الْوُ... ضُوئَ أَنَّہُ کَانَ یَقُوْمُ إِلَی صَلَاتِہِ فَیَأْمُرُ بِطُہْرِہِ وَسِوَاکِہِ فَلَمَّا بَدَّنَ صَلّٰی سِتَّ رَکْعَاتٍ وَأَوْتَرَ بِالسَّابِعَۃِ وَصَلَّی رَکْعَتَیْنِ وَھُوَ جَالِسٌ، قَالَتْ: فَلَمْ یَزَلْ عَلٰی ذَالِکَ حَتّٰی قُبِضَ، قُلْتُ: إِنِّیْ أُرِیْدُ أَنْ أَسْئَلَکَ عَنٍ التَّبَتُّلِ فَمَا تَرَیْنَ فِیْہِ؟ قَالَتْ: فَلَا تَفْعَلْ، أَمَا سَمِعْتَ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ یَقُوْلُ: {وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا رُسُلاً مِنْ قَبْلِکَ وَجَعَلْنَا لَھُمْ أَزَوَاجًا وَّذُرِّیَّۃً}فَلَا تَبَتَّلْ، قَالَ فَخَرَجَ وَقَدْ فَقُہَ فَقَدِمَ الْبَصْرَۃَ فَلَمْ یَلْبَثْ إِلاَّ یَسِیْرًا حَتَّی خَرَجَ إِلٰی أَرْضِ مَکْرَانَ فَقُتِلَ ھُنَاکَ عَلٰی أَفْضَلِ عَمَلِہِ۔ (مسند احمد: ۲۵۱۶۵)   Show more

سعد بن ہشام سے روایت ہے، وہ ام المومنین سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کے پاس آئے اور ان سے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی نماز کے بارے میں سوال کیا، انہوں نے کہا: آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم رات کو آٹھ رکعت نماز پڑھتے، نواں یعنی ایک رکعت و... تر ادا کرتے اور اس کے بعد بیٹھ کر دو رکعتیں پڑھتے، پھرسیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا نے وضو کا ذکر کیا،رات کو نماز کے لیے اٹھنے کی وجہ سے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وضو کے پانی اور مسواک کا اہتمام کر دینے کا حکم دیتے تھے، ، پھر جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عمر رسیدہ ہوگئے تو چھ رکعات ادا کرتے، ساتواں وتر پڑھتے اور دو رکعتیں بیٹھ کر ادا کرتے، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اسی روٹین پر برقرار رہے کہ وفات پا گئے۔ سعد بن ہشام نے سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے کہا: میں آپ سے (عبادت میں مشغول ہونے کے لیے) شادی نہ کرنے کے بارے میں پوچھنا چاہتا ہوں، اس کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ انہوں نے کہا: ایسے نہیں کرنا، کیا تم نے اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان نہیں پڑھا: {وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا رُسُلاً مِنْ قَبْلِکَ وَجَعَلْنَا لَھُمْ أَزَوَاجًا وَّذُرِّیَّۃً} (اور یقینا ہم نے آپ سے پہلے کئی رسول بھیجے ہیں اور ہم نے ان کے لئے بیویاں اور اولادیں بنائیں)، لہٰذا تبتّل نہیں کرنا۔ اس طرح سعد بن ہشام فقیہ بن گئے اور پھر بصرہ روانہ ہو گئے، لیکن کچھ دن ہی ٹھہرے تھے کہ پھر مکران کے علاقہ کی طرف گئے اور وہاں اپنے سب سے بہتر عمل پر شہید ہو گئے۔  Show more

۔ (۲۱۴۷) عَنْ أَبِیْ إِسْحَاقَ قَالَ: سَأَلْتُ الْأَسْوَدَ بْنَ یَزِیْدَ عَمَّا حَدَّثَتْہُ عَائِشَۃُ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا عَنْ صَلَاۃِ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَتْ: کَانَ یَنََامُ أَوَّلَ اللَّیْلِ وَیُحْیِیْ آخِرَہُ، ثُمَّ إِنْ کَانَتْ لَہُ حَاجَۃٌ إِلٰی أَھْلِہِ قَضٰی حَاجَتَہُ ثُمَّ نَامَ قَبْلَ أَنْیَ... مَسَّ مَائً، فَإِذَا کَانَ عِنْدَ النِّدَائِ الْأَوَّلِ قَالَتْ: وَثَبَ، وَلَا وَاللّٰہِ! مَاقَالَتْ قَامَ، فَأَفَاضَ عَلَیْہِ الْمَائَ وَلَا وَاللّٰہِ! مَاقَالَتْ اِغْتَسَلَ وَأَنَا أَعْلَمُ بِمَا تُرِیْدُ، وَإِنْ لَمْ یَکُنْ جُنُبًا تَوَ ضَّأَ وُضُوئَ الرَّجُلِ لِلصَّلَاۃِ ثُمَّ صَلَّی الرَّکْعَتَیْنِ۔ (مسند احمد: ۲۵۲۱۳)   Show more

ابو اسحاق کہتے ہیں: میں نے اسود بن یزید سے اس چیز کے بارے میں پوچھا، جو انہیںسیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی نماز کے حوالے سے بیان کی تھی، انھوں نے جواب دیا کہ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا نے کہا تھا: آپ رات کے ابت... دائی حصہ میں سوتے اور اس کے آخر میں جاگتے تھے، پھر اگر آپ ہم بستری کی ضرورت محسوس کرتے تو حق زوجیت ادا کر کے سو جاتے، جبکہ پانی کو چھوا تک نہ ہوتا، جب پہلی اذان ہوتی تو یوں سمجھیں کہ اچھل پڑھتے، اپنے اوپر پانی بہاتے اور اگر جنبی نہ ہوتے تو عام نماز والا وضو کرتے اور پھر دو رکعتیں ادا کرتے۔ راوی کہتے ہیں کہ سیدہ عائشہ نے یہ نہیں کہا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کھڑے ہوتے اور غسل کرتے، جبکہ مجھے علم تھا کہ آپ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کیا کہنا چاہتی ہیں۔  Show more

۔ (۲۱۴۸) عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا عَنْ صَلَاۃِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بِاللَّیْلِ، فَقَالَتْ: کَانَ إِذَا سَمِعَ الصَّارِخَ قَامَ فَصَلّٰی۔ (مسند احمد: ۲۵۲۹۹)

مسروق کہتے ہیں: میں نے سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی رات کی نماز کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا: جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم آواز دینے والے مرغے کو سنتے تو اٹھ کر نماز پڑھتے تھے۔

۔ (۲۱۴۹) عَنْ زُرَارَۃَ بْنِ أَوْفٰی قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا عَنْ صَلَاۃِ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بِاللَّیْلِ، فَقَالَتْ: کَانَ یُصَلِّی الْعِشَائَ ثُمَّ یُصَلِّی بَعْدَھَا رَکْعَتَیْنِ ثُمَّ یَنَامُ، فَإِذَا اسْتَیْقَظَ وَعِنْدَہُ وَضُوْئُہُ مُغَطًّی وَسِوَاکُہُ، اِسْتَاکَ ثُمَّ تَوَضَّأَ ... فَقَامَ فَصَلّٰی ثَمَانَ رَکَعَاتٍ یَقْرَأُ فِیِہْنَّ بِفَاتِحَۃِ الْکِتَابِ وَمَاشَائَ اللّٰہُ مِنَ الْقُرْآنِ، فَلَا یَقْعُدُ فِی شَیْئٍ مِنْھُنَّ إِلاَّ فِی الثَّامِنَۃِ، فَإِنَّہُ یَقْعُدُ فِیْھَا فَیَتَشَہَّدُ ثُمَّ یَقُومُ وَلَا یُسَلِّمُ، فَیُصَلِّیْ رَکْعَۃً وَاحِدَۃً ثُمَّ یَجْلِسُ فَیَتَشَہَّدُ وَیَدْعُوْ، ثُمَّ یُسَلِّمُ تَسْلِیْمَۃً وَّاحِدَۃً ((اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ)) یَرْفَعُ بِہَا صَوْتَہُ حَتّٰییُوقِظَنَا، ثُمَّ یُکَبِّرُ وَھُوَ جَالِسٌ فَیَقْرَأُ ثُمَّ یَرْکَعُ وَیَسْجُدُ وَھُوَ جالِسٌ، فَیُصَلِّیْ جَالِسًا رَکْعَتَیْنِ، فَہٰذِہِ إِحْدٰی عَشْرَۃَ رَکْعَۃً، فَلَمَّا کَثُرَ لَحْمُہُ وَثَقُلَ جَعَلَ التِّسْعَ سَبْعًا لَا یَقْعُدُ إِلاَّ کَمَا یَقْعُدُ فِی الْأُوْلٰی وَیُصَلِّی الرَّکْعَتَیْنِ قَاعِدًا، فَکَانَتْ ھٰذِہِ صَلَاۃَ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم حَتّٰی قَبَضَہُ اللّٰہُ۔ (مسند احمد: ۲۶۵۱۴)   Show more

زرارۃ بن اوفی کہتے ہیں: میں نے سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی رات کی نماز کے بارے میں پوچھا، انہوں نے کہا: آپ عشاء کی نماز پڑھتے، پھر اس کے بعد دو رکعتیں پڑھتے اور سوجاتے، رات کو جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسل... م بیدار ہوتے اور آپ کے پاس وضو کا ڈھکا ہوا پانی اور مسواک پڑی ہوتی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مسواک کر کے وضو کرتے اورآٹھ رکعات ادا کرتے، ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ اور اس کے ساتھ اتنی قراء ت کرتے جو اللہ تعالیٰ کو منظور ہوتی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یہ تمام رکعات اکٹھی ادا کرتے اور آٹھویں کے بعد بیٹھ جاتے، تشہد پڑھتے، پھر سلام پھیرے بغیر نویں رکعت کے لیے کھڑے ہو جاتے اور ایک رکعت پڑھ کر تشہد میں بیٹھ جاتے، تشہد پڑھتے اور دعائیں کرتے، پھر السلام علیکم کہہ کر ایک سلام پھیرتے اور آواز کو اتنا بلند کرتے حتیٰ کہ ہمیں جگا دیتے، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بیٹھے بیٹھے تکبیر تحریمہ کہہ کر قراء ت شروع کر دیتے اور بیٹھ کر ہی دو رکعت ادا کرتے، یہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی گیارہ رکعت نماز ہوتی تھی، جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا گوشت زیادہ ہوگیا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بھاری ہوگئے تو آپ نے نو کے بجائے سات رکعت قیام کیا، ان کو بھی لگاتار ادا کرتے اور پہلے طریقے کی طرح (چھ رکعات کے بعد) تشہد میں بیٹھتے تھے، پھر بیٹھ کر دو رکعتیں ادا کرتے، اس کے بعد آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کییہی نماز جاری رہی،یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو وفات دے دی۔  Show more

۔ (۲۱۵۰) (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیقٍ ثَانٍ) عَنْ سَعْدِ بْنِ ھِشَامٍ قَالَ: قُلْتُ لِأُمِّ الْمُؤْمِنِیْنَ عَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا : کَیْفَ کَانَتْ صَلَاۃُ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مِنَ اللَّیْلِ؟ قَالَتْ: کَانَ یُصَلِّی الْعِشَائَ فَذَکَرَ الْحَدِیْثَ وَیُصَلِّی رَکْعَتَیْنِ قَائِمًایَرْفَعُ صَوْتَہُ کَأَنَّہُ ... یُوْقِظُنَا بَلْ یُوْقِظُنَا، ثُمَّ یَدْعُو بِدُعَائٍ یُسْمِعُنَا، ثُمَّ یُسَلِّمُ تَسْلِیْمَۃًیَرْفَعُ بِہَا صَوْتَہُ۔ (مسند احمد: ۲۶۵۱۵)   Show more

۔ (دوسری سند)سعد بن ہشام کہتے ہیں: میں نے ام المومنین سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے سوال کیا کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی رات کی نماز کیسے تھی؟ انہوں نے کہا: آپ عشاء کی نماز پڑھتے، پھر پہلے کی طرح حدیث ذکر کی، البتہ اس میں یہ الفاظ ہیں: پ... ھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کھڑے ہو کر دو رکعت نماز پڑھتے اور اس میں اپنی آواز کو بلند رکھتے، ایسے لگتا تھا کہ آپ ہمیں بیدار کر رہے ہیں، بلکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ہمیں بیدار کردیتے تھے، پھر آپ دعا کرتے اور ہم سن رہے ہوتے اور پھر بلند آواز سے ایک سلام پھیرتے۔  Show more

۔ (۲۱۵۱) عَنْ إِبْرَاھِیْمَ عَنْ عَلْقَمَۃَ قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَۃَ کَیْفَ کَانَتْ صَلَاۃُ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَتْ: وَأَیُّکُمْیَسْتَطِیْعُ مَا کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَسَتَطِیْعُ، کَانَ عَمَلُہُ دِیْمَۃً۔ (مسند احمد: ۲۴۶۶۳)

علقمہ کہتے ہیں: میں نے سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے پوچھا کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی نمازکیسی تھی؟ انھوں نے کہا: تم سے کون اس چیز کی استطاعت رکھتا ہے، جو رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو حاصل تھی،

۔ (۲۱۵۲) (وَمِنْ طَرِیقٍ ثَانٍ) عَنْ إِبْرَاھِیْمَ قَالَ سَأَلَتُ عَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا عَنْ صَلَاۃِ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، قَالَتْ: مَارَ أَیْتُہُ کَانَ یُفَضِّلُ لَیْلَۃً عَلٰی لَیْلَۃٍ۔ (مسند احمد: ۲۵۴۶۸)

۔ (دوسری سند) ابراہیم کہتے ہیں: میں نے سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی نماز کے بارے میں پوچھا، انہوں نے کہا: میں نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو نہیں دیکھا کہ آپ کسی ایک رات کو کسی دوسری رات پر فضیلت دیتے ... ہوں۔  Show more

۔ (۲۱۵۳) عَنْ عَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا أَنَّ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَانَ یُصَلِّیْ مِنَ اللَّیْلِ فَإِذَا فَرَغَ مِنَ صَلَاتِہِ اِضْطَجَعَ، فَإِنْ کُنْتُ یَقْظَانَۃً تَحَدَّثَ مَعِیَ وَإِنْ کُنْتُ نَائِمَۃً نَامَ حَتّٰییَأْتِیَہُ الْمُؤَذِّنُ۔ (مسند احمد: ۲۴۵۷۳)

سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم رات کونماز پڑھتے تھے، جب آپ اپنی نماز سے فارغ ہوتے تو لیٹ جاتے، لیکن اگر میں جاگ رہی ہوتی تو میرے ساتھ باتیں کرتے اور اگر میں سوئی ہوئی ہوتی تو آپ بھی سوجاتے، یہاں تک کہ مؤذن...  آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آجاتا۔  Show more

۔ (۲۱۵۴) عَنْ مُسْلِمِ بْنِ مِخْرَاقِ قَالَ: قُلْتُ لِعَائِشَۃَ: یَا أُمَّ الْمُؤْمِنِیْنَ! إِنَّ نَاسًا یَقْرَأُ أَحَدُھُمُ الْقُرْآنَ فِیْ لَیْلَۃٍ مَرَّتَیْنِ أَوْثَلَاثًا؟ فَقَالَتْ: أُوْلَئِکَ قَرَئُ وْا وَلَمْ یَقْرَئُ وْا، کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُومُ اللَّیْلَۃَ التَّمَامَ، فَیَقْرَأُ سُوْ... رَۃَ الْبَقَرَۃِ وَسُوْرَۃَ آلِ عِمْرَانَ وَسُوْرَۃَ النِّسَائِ، ثُمَّ لَایَمُرُّ بِآیَۃٍ فِیْہَا اِسْتِبْشَارٌ إِلاَّ دَعَا اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ وَرَغِبَ وَلَا یَمُرُّ بِآیَۃٍ فِیْہَا تَخْوِیْفٌ إِلاَّ دَعَا اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ وَاسْتَعَاذَ۔ (مسند احمد: ۲۵۳۸۷)   Show more

مسلم بن مخراق کہتے ہیں: میں نے سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے کہا: اے ام المومنین! یقینا کچھ لوگ ایسے ہیں، جن میں سے بعض تو ایک رات میں دو تین مرتبہ قرآن پڑھ لیتے ہیں، انہوں نے کہا: یہ وہ لوگ ہیں، جنہوں نے پڑھ کر بھی نہیں پڑھا، جب رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علی... ہ ‌وآلہ ‌وسلم ساری رات قیام کرتے تو پھر آپ سورۂ بقرہ، سورۂ آل عمران اور سورۂ نساء کی تلاوت کر سکتے ہوتے، اور اس میں بھی جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کسی ایسی آیت سے گزرتے جس میں بشارت ہوتی، تو اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے اور رغبت کا اظہار کرتے، اور جب کسی ایسی آیت سے گزرتے کہ جس میں تخویف ہوتی، تو اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے اور اس کی پناہ طلب کرتے۔  Show more