مسنداحمد

Musnad Ahmad

رات کی نماز اور وتر کے ابواب

پانچ رکعت نمازِ وترکا بیان

۔ (۲۲۰۹) عَنْ عَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَانَ یُصَلِّیْ مِنَ اللَّیْلِ ثَلَاثَ عَشْرَۃَ رَکْعَۃًیُوْتِرُ بَخَمْسٍ وَلَا یَجْلِسُ إِلاَّ فِی الْخَامِسَۃِ فَیُسَلِّمُ۔ (مسند احمد: ۲۴۷۴۳)

سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم رات کوتیرہ رکعت نماز پڑھتے تھے، ان میں پانچ رکعت نمازِ وتر ہوتی تھی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم (یہ پانچ رکعتیں اکٹھی ادا کرتے) اور پانچویں کے بعد تشہد کے لیے بیٹھتے اور پھر سلام پھیرتے۔

۔ (۲۲۱۰) (وَعَنْہَا مِنْ طَرِیقٍ ثَانٍ) قَالَتْ: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یُصَلِّیْ مِنَ اللَّیْلِ ثَلَاثَ عَشْرَۃَ رَکْعَۃً بِرَکْعَتَیْۃِ بَعْدَ الْفَجْرِ قَبْلَ الصُّبْحِ، إِحْدٰی عَشْرَۃَ رَکْعَۃً مِنَ اللَّیْلِ، سِتٌّ مِنْہَا مَثْنٰی مَثْنٰی وَیُوْتِرُبِخَمْسٍ لَایَقْعُدُ فِیْہِنَّ۔ (مسند احمد: ۲۶۸۹۰)

۔ (دوسری سند) وہ کہتی ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم رات کو تیرہ رکعات نماز پڑھتے تھے، ان میں وہ دو سنتیں بھی شامل ہوتیں، جو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم طلوعِ فجر کے بعد اور نمازِ فجر سے پہلے پڑھتے تھے، اس طرح رات کی کل گیارہ رکعتیں رہ گئیں، ان میں سے چھ رکعتیں تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم دو دو کر کے ادا کرتے اور پانچ وتر اس طرح ادا کرتے کہ (درمیانے تشہد کے لیے) بیٹھتے نہیں تھے۔

۔ (۲۲۱۱) عَنْ أُمِّ سَلَمَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا قَالَتَ: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یُوْتِرُ بِسَبْعٍ وَبِخَمْسٍ لَایَفْصِلُ بَیْنَہُنَّ بِسَلَامٍ وَلَا بِکَلَامٍ۔ (مسند احمد: ۲۷۰۱۹)

سیدہ ام سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتی ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سات اور پانچ وتر پڑھتے تھے اوران میں سلام یا کلام کے ساتھ فاصلہ نہیں کرتے تھے۔

۔ (۲۲۱۲) عَنْ أَبِیْ أُمَامَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یُوْتِرُ بِتِسْعٍ حَتّٰی إِذَا بَدُنَ وَکَثُرَ لَحْمُہُ أَوْتَرَ بِسَبِعٍ وَصَلّٰی رَکْعَتَیْنِ وَھُوَ جَالِسٌ فَقَرأَ بِـ{إِذَا زُلْزِلَتْ} وَ{قُلْ یَا أَیُّہَا الْکَافِرُونَ}۔ (مسند احمد: ۲۲۶۶۹)

سیدناابو امامہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نو(۹) وتر پڑھا کرتے تھے، لیکن جب آپ موٹے ہوگئے اور آپ کا گوشت زیادہ ہوگیا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سات وتر پڑھتے تھے اور (وتروں کے بعد) بیٹھ کر دو رکعتیں ادا کرتے، ان میں سورۂ زلزال اور سورۂ کافرون کی تلاوت کرتے۔

۔ (۲۲۱۳) عَنْ عَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا قَالَتْ: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یُوْتِرُ بِتِسْعِ رَکَعَاتٍ وَرَکْعَتََیْنِ وَھُوَ جَالِسٌ فَلَمَّا ضَعُفَ أَوْتَرَ بِسَبْعِ وَرَکْعَتَیْنِ وَھُوَ جَالِسٌ۔ (مسند احمد: ۲۵۸۶۰)

سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نو رکعت وتر ادا کرتے اور دو رکعتیں بیٹھ کر پڑھتے تھے، جب آپ ضعیف ہوگئے تو سات وتر پڑھتے اور دو رکعتیں بیٹھ کر پڑھتے تھے۔

۔ (۲۲۱۴) وَعَنْہَا أَیْضًا عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَنَّہُ کَانَ یُصَلِّیْ تِسْعَ رَکَعَاتٍ، لَا یَقْعُدُ فِیْہِنَّ إِلاَّ عَنْدَ الثَّامِنَۃِ، فَیَحْمَدُ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ وَیَذْکُرُہُ وَیَدْعُوْ، ثُمَّ یَنْہَضُ وَلَا یُسَلِّمُ، ثُمَّ یَصَلِّی التَّاسِعَۃَ فَیَقْعُدُیَحْمَدُ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ وَیَذْ کُرُہُ وَیَدْعُوْ، ثُمَّ یُسَلِّمُ تَسْلِیْمًایُسْمِعُنَا، ثُمَّ یُصَلِّی رَکْعَتَیْنِ وَھُوَ قَاعِدٌ۔ (مسند احمد: ۲۵۸۶۱)

سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے ہی روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نو رکعت نماز پڑھتے،اور ان میں آٹھویں رکعت کے بعد بیٹھ کر اللہ تعالیٰ کی تعریف بیان کرتے، اس کا ذکر کرتے اور دعا کرتے، پھر کھڑے ہو جاتے اور سلام نہ پھیرتے، اس طرح نوویں رکعت ادا کرتے اور پھر بیٹھ جاتے اور اللہ تعالیٰکی تعریف ، اس کا ذکر اور اس سے دعا کرتے اور پھر اس طرح سلام پھیرتے کہ ہم سن رہے ہوتے، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بیٹھ کر دو رکعتیں ادا کرتے تھے۔

۔ (۲۲۱۵) عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ أَبِیْ قَیْسٍ قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَۃَ بِکَمْ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یُوْتِرُ؟ قَالَتْ: بِأَرْبَعٍ وَثَلَاثٍ وَسِتٍّ وَثَلَاثٍ، وَثَمَانٍ وَثَلَاثٍ، وَعَشْرَۃٍ وَثَلَاثٍ، وَلَمْ یَکُنْیُوْتِرُ بِأَکْثَرَ مِنَ ثَلَاثَ عَشْرَۃَ، وَلَا أَنْقَصَ مِنْ سَبِعٍ وَکَانَ لَایَدَعُ رَکْعَتَیْنِ۔ (مسند احمد: ۲۵۶۷۴)

عبداللہ بن ابی قیس کہتے ہیں: میں نے سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے پوچھا کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کتنے وتر پڑھتے تھے؟ انہوں نے کہا: چار اور تین، چھ اور تین، دس اورتین اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تیرہ سے زیادہ اور سات سے کم وتر نہیں پڑھتے تھے اور آپ (فجر سے پہلے) دو رکعتیں نہیں چھوڑتے تھے۔

۔ (۲۲۱۶) عَنْ أُمِّ سَلَمَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَانَ یَرْکَعُ رَکْعَتَیْنِ بَعَدَ الْوِتْرِ وَھُوَ جَاِلسٌ۔ (مسند احمد: ۲۷۰۸۸)

سیدہ ام سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نمازِ وتر کے بعد دو رکعتیں بیٹھ کر پڑھا کرتے تھے۔

۔ (۲۲۱۷) عَنِ ابْنِ عُمَرَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: کَانَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَفْصِلُ بَیْنَ الْوِتْرِ وَالشَّفْعِ بِتَسْلِیْمَۃٍ وَّیُسْمِعُنَاھَا۔ (مسند احمد: ۵۴۶۱)

سیدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم (تین) وتروں میں ایک اور دو رکعتوں کے درمیان ایک دفعہ سلام کے ساتھ فاصلہ کرتے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ہمیں یہ سلام سناتے بھی تھے۔

۔ (۲۲۱۸) عَنْ عَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا قَالَتْ: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یُصَلِّیْ فِی الْحُجْرَۃِ وَأَنَا فِی الْبَیْتِ فَیَفْصِلُ بَیْنَ الشَّفْعِ وَالْوِتْرِ بِتَسْلِیْمٍیُسْمِعُنَاہُ۔ (مسند احمد: ۲۵۰۴۶)۔

سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم حجرے میں نماز پڑھتے اور میں گھر میں ہوتی، جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وتر کی دو اور ایک رکعت میں فاصلہ کرنے کے لیے سلام پھیرتے تو آپ ہمیں وہ سلام سناتے تھے۔

۔ (۲۲۱۹) عَنْ عَلِیٍّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: کَانَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یُوْتِرُ بِتِسْعِ سُوَرٍ مِنَ الْمُفَصَّلِ، یَقْرَأُ فِی الرَّکْعَۃِ الْأُوْلَی {أَلْھَاکُمُ التَّکَاثُرُ} وَ {إِنَّا أَنْزَلْنَاہُ فِیْ لَیْلَۃِ الْقَدْرِ} وَ {إِذَا زُلْزِلَتِ الْأَرْضُ} وَفِی الرَّکْعَۃِ الثَّانِیَۃِ {وَالْعَصْرِ} وَ {إِذَا جَائَ نَصْرُ اللّٰہِ وَالْفَتْحُ} وَ {إِنَّا أَعْطَیْنَاکَ الْکَوْثَرَ} وَفِی الثَّالِثَۃِ {قُلْ یَاأَیُّہَا الْکَافِرُوْنَ} وَ {تَبَّتْ یَدَا أَبِیْ لَھَبٍ} وَ {قُلْ ھُوَ اللّٰہُ أَحَدٌ}۔ (مسند احمد: ۶۷۸)

سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم (۹)مفصل سورتوں کے ساتھ وتر پڑھتے تھے، آپ پہلی رکعت میں {أَلْھَاکُمُ التَّکَاثُرُ…}، {إِنَّا أَنْزَلْنَاہُ فِیْ لَیْلَۃِ الْقَدْرِ…} اور {إِذَا زُلْزِلَتِ الْأَرْضُ…} اور دوسری رکعت میں { وَالْعَصْرِ…}، {إِذَا جَائَ نَصْرُ اللّٰہِ وَالْفَتْحُ…} اور {إِنَّا أَعْطَیْنَاکَ الْکَوْثَرَ…} اور تیسری رکعت میں {قُلْ یَاأَیُّہَا الْکَافِرُوْنَ…}، {تَبَّتْ یَدَا أَبِیْ لَھَبٍ…} اور {قُلْ ھُوَ اللّٰہُ أَحَدٌ…} پڑھتے تھے۔

۔ (۲۲۲۱) (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیقٍ ثَانٍ) عَنْ أَبِیْہِ عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَانَ یَقْرَأُ فِی الْوِتْرِ بِـ{سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْأَعْلٰی} وَ {قُلْ یَا أَیُّہَا الْکَافِرُونَ} وَ {قُلْ ھُوَ اللّٰہُ أَحَدٌ} وَکَانَ إِذَا سَلَّمَ قَالَ: ((سُبْحَانَ الْمَلِکِ الْقُدُّوْسِ۔)) یُطَوِّلُھَا ثَلَاثًا۔ (مسند احمد: ۱۵۴۳۰)

۔ (دوسری سند) نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نماز وتر میںسورۂ اعلی، سورۂ کافرون اور سورۂ اخلاص کی تلاوت کرتے تھے، جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سلام پھیرتے تو تین دفعہ لمبا کر کے سُبْحَانَ الْمَلِکِ الْقُدُّوْسِ کہتے۔

۔ (۲۲۲۴) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مِثْلُہُ۔

سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے بھی نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے اس کی قسم حدیث بیان کی ہے۔