مسنداحمد

Musnad Ahmad

زکوۃ کی ادائیگی کے متعلق ابواب

خاص طور پر مہینے کا (۲۹) دنوں کا ہونے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے فرمان ’’دو مہینے ناقص نہیں ہوتے‘‘کے درمیان جمع و تطبیق کا بیان

۔ (۳۶۹۹) عَنْ ابْنِ عَبَّاسَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما اَنَّ جِبْرِیْلَ علیہ السلام اَتَی النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ: ((تَمَّ الشَّہْرُ تِسْعًا وَعِشْرِیْنَ۔)) (مسند احمد: ۱۸۸۵)

۔ سیدناعبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ جبریل علیہ السلام ، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آئے اور فرمایا: یہ مہینہ (۲۹) دن کا پورا ہوچکا ہے۔

۔ (۳۷۰۰) عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ سَعِیْدٍ عَنْ اَبِیْہِ قَالَ: قِیْلَ لِعَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا : یَا اُمَّ الْمُؤْمِنِیْنَ رُؤِیَ ھٰذَا الشَّہْرُ لِتِسْعٍ وَّعِشْرِیْنَ، قَالَتْ: وَمَا یُعْجِبُکُمْ مِنْ ذَاکَ؟ لَمَا صُمْتُ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تِسْعًا وَعِشْرِیْنَ اَکْثَرُ مِمَّا صُمْتُ ثَلَاثِیْنَ۔ (مسند احمد: ۲۵۰۲۳)

۔ سعید کہتے ہیں: کسی نے سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے کہا: اے ام المومنین! اس ماہ کا چاند تو (۲۹) تاریخ کو نظر آ گیا ہے۔ انہوں نے کہا: تمہیں اس پر تعجب کیوں ہو رہا ہے؟ میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ جو روزے رکھے، ان میں (۳۰) ایام کی بہ نسبت (۲۹) دن والے رمضان کے مہینے زیادہ تھے۔

۔ (۳۷۰۱) عَنِ ابْنِ مَسْعُوْدٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌قَالَ: مَا صُمْتُ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تِسْعًا وَعِشْرِیْنَ اَکْثَرُ مِمَّا صُمْتُ مَعَہُ ثَلَاثِیْنَ۔ (مسند احمد: ۳۷۷۶)

۔ سیدنا عبد اللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ جو روزے رکھے، ان میں (۳۰) دنوں کی بہ نسبت (۲۹) ایام والے رمضان کے مہینے زیادہ تھے۔

۔ (۳۷۰۲) عَنْ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ اَبِی بَکْرَۃٍ عَنْ اَبِیْہِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((شَہْرَانِ لَایَنْقُصَانِ، فِی کُلِّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا عِیْدٌ، رَمَضَانُ وَذُوْالحْجِۃَّ)) (مسند احمد: ۲۰۷۵۹)

۔ سیدنا ابو بکرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: دو مہینے ناقص نہیں ہوتے، ان میں سے ہر ایک میں عید ہوتی ہے، وہ رمضان اور ذوالحجہ ہیں۔