مسنداحمد

Musnad Ahmad

افطار وسحری کے مسائل اور آداب

روزہ دار کو قے آجانے کا بیان

۔ (۳۷۶۲) عَنْ مَعْدَانَ بْنِ اَبِی طَلْحَۃَ اَنَّ اَبَا الدَّرْدَائِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ اَخْبَرَہُ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَائَ فَاَفْطَرَ، قَالَ: فَلَقِیْتُ ثَوْبَانَ مَوْلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِی مَسْجِدِ دِمَشْقَ فَقُلْتُ: إِنَّ اَبَا الدَّرْدَائِ اَخْبَرَنِی اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَاَئَ فَاَفْطَرَ قَالَ: صَدَقَ، اَنَا صَبَبْتُ لَہُ وَضُوْئَ ہُ۔ (مسند احمد: ۲۲۷۴۰)

۔ معدان بن ابی طلحہ کہتے ہیں:سیدنا ابو درداء ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے مجھے بتایا کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے قے کی اور اس طرح روزہ افطار کر دیا۔ اس کے بعد میں دمشق کی جامع مسجد میں مولائے رسول سیدنا ثوبان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو ملا اور ان سے کہا: ابو درداء ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے مجھے بیان کیا ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو قے آگئی تھی،اس طرح آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے روزہ افطار کر دیا تھا۔ انھوں نے کہا: جی، انہوں نے درست کہا، پھر میں نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے لیے وضو کا پانی بہایا تھا۔

۔ (۳۷۶۳) (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ): عَنْ اَبِی الدَّرْدَائِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: اسْتَقَائَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَاَفْطَرَ فَاُتِیَ بِمَائٍ فَتَوَضَّاَ۔ (مسند احمد:۲۸۰۸۷)

۔ (دوسری سند) سیدنا ابوالدرداء ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے از خود قے کی تھی، اس طرح آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے روزہ افطار کر لیا، اس کے بعدپانی لایا گیا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے وضو کیا۔

۔ (۳۷۶۴) عَنْ اَبِی ہُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((مَنْ ذَرَعَہُ الْقَیْیُٔ فَلَیْسَ عَلَیْہِ قَضَائٌ وَمَنِ اسْتَقَائَ فَلْیَقْضِ۔)) (مسند احمد: ۱۰۴۶۸)

۔ سیدناابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس روزے دار پر قے غالب آ جائے تو اس پر کوئی قضائی نہیں، لیکن جو از خود قے کرے تو وہ روزے کی قضائی دے۔

۔ (۳۷۶۵) عَنْ اَبِیْ مَرْزُوْقٍ عَنْ فَضَالَۃَ الْاَنْصَارِیِّ سَمِعْتُہُ یُحَدِّثُ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ خَرَجَ عَلَیْہِمْ فِییَوْمٍ کَانَ یَصُوْمُہُ فَدَعَا بِإِنَائٍ فِیْہِ مَائٌ فَشَرِبَ، فَقُلْنَا: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! إِنَّ ہٰذَا الْیَوْمَ کُنْتَ تَصُوْمُہُ، قَالَ: ((اَجَلْ وَلٰکِنْ قِئْتُ۔)) (مسند احمد: ۲۴۴۳۲)

۔ سیدنافضالہ انصاری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ہمارے ہاں ایک ایسے دن میں تشریف لائے، جس کا آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم روزہ رکھا کرتے تھے، لیکن ہوا یوں کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے پانی والا برتن منگوا یا اور پانی پی لیا۔ ہم نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! آپ تو اس دن کا روزہ رکھا کرتے ہیں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جی ہاں، لیکن میں نے قے کر دی تھی۔

۔ (۳۷۶۶) عَنْ اَبِی الْجُوْدِیِّ عَنْ بَلْجٍ عَنْ اَبِی شَیْبَۃَ الْمَہْرِیِّ قَالَ وَکَانَ قَاصَّ النَّاسِ بِقُسْطَنْطِیْنِیَّۃَ، قَالَ: قِیْلَ لِثَوْبَانَ حَدِّثْنَا عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، قَالَ: رَاَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَائَ فَاَفْطَرَ۔ (مسند احمد: ۲۲۷۳۰)

۔ ابو شیبہ مہری، جوقسطنینیہ میں لوگوں کے واعظ (معتبر قصہ گو) تھے، کہتے ہیں: کسی نے سیدنا ثوبان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے کہا : آپ ہمیں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی کوئی حدیث بیان کریں، انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو دیکھا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے قے کی اور اس طرح روزہ افطار کر دیا۔