۔ (۴۷۵۲)۔ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ الأَ نْصَارِيِّ: أَنَّ رَجُلاً مِنَ الأَ نْصَارِ وُلِدَ لَہُ غُلامٌ فَأَرَادَ أَنْ یُسَمِّیَہُ مُحَمَّدًا، فَأَتَی النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فَسَأَلَہُ؟ فَقَالَ: ((أَحْسَنَتِ الأَ نْصَارُ، تَسَمَّوْا بِاسْمِيْ، وَلا تَکَنَّوْا بِکُنْیَتِيْ۔)) (مسند أحمد: ۱۴۲۳۲)
۔ سیدنا جابر بن عبد اللہ انصاری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک انصاری کا لڑکا پیدا ہوا، اس نے اس کا نام محمد رکھنا چاہا، پس وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سوال کیا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: انصاریوں نے اچھا کیا ہے، میرا نام رکھو، لیکن میری کنیت نہ رکھو۔