مسنداحمد

Musnad Ahmad

جہاد کے مسائل

اس چیز کا بیان کہ جب کافر کا غلام مسلمان ہو کر ہمارے پاس آ جائے تو وہ آزاد ہو گا

۔ (۵۱۲۰)۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَانَ یُعْتِقُ مَنْ جَائَ ہُ مِنَ الْعَبِیدِ قَبْلَ مَوَالِیہِمْ إِذَا أَسْلَمُوا، وَقَدْ أَعْتَقَ یَوْمَ الطَّائِفِ رَجُلَیْنِ۔ (مسند أحمد: ۲۱۱۱)

۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے مروی ہے کہ جو غلام اپنے مالکوں سے پہلے مسلمان ہو کر نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس پہنچ جاتے تھے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ان کو آزاد کر دیتے تھے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے طائف والے دن اس طرح کے دو آدمیوں کو آزاد کیا تھا۔

۔ (۵۱۲۱) :(وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) قَالَ: حَاصَرَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اَھْلَ الطَّائِفِ فَخَرَجَ إِلَیْہِ عَبْدَانِِ فَأَعْتَقَہُمَا، أَحَدُہُمَا أَبُو بَکْرَۃَ وَکَانَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یُعْتِقُ الْعَبِیدَ إِذَا خَرَجُوا إِلَیْہِ۔ (مسند أحمد: ۲۱۷۶)

۔ (دوسری سند) رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اہل طائف کا محاصرہ کر لیا، ان کے دو غلام آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس پہنچ گئے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان کو آزاد کر دیا، ان میں سے ایک سیدنا ابو بکرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ تھے۔ ویسے جب بھی غلام مسلمان ہو کر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آتے تھے تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ان کو آزاد کر دیتے تھے۔

۔ (۵۱۲۲)۔ (وَعَنْہٗ مِنْ طَرِیْقٍ ثَالِثٍ): قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَوْمَ الطَّائِفِ: ((مَنْ خَرَجَ إِلَیْنَا مِنَ الْعَبِیدِ فَہُوَ حُرٌّ۔)) فَخَرَجَ عَبِیدٌ مِنَ الْعَبِیدِ فِیہِمْ أَبُو بَکْرَۃَ، فَأَعْتَقَہُمْ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ۔ (مسند أحمد: ۲۲۲۹)

۔ (تیسری سند) رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے طائف والے دن فرمایا: جو غلام ہمارے پاس آ جائیں گے، وہ آزاد ہوں گے۔ پھر ابوبکرہ سمیت کچھ غلام آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آگئے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان کو آزاد کر دیا۔

۔ (۵۱۲۳)۔ (وَعَنْہٗ مِنْ طَرِیْقٍ رَابِعٍ) قَالَ: اَعْتَقَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَوْمَ الطَّائِفِ مَنْ خَرَجَ اِلَیْہِ مِنْ عَبِیْدِ الْمُشْرِکِیْنَ۔ (مسند أحمد: ۱۹۵۹)

۔ (چوتھی سند) راوی کہتے ہیں: طائف والے دن مشرکوں کے جو غلام نکل کر رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آئے تھے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان کو آزاد کر دیا تھا۔