مسنداحمد

Musnad Ahmad

قسم اور نذر کے مسائل

جھوٹی قسم کے بارے میں سختی کا اور منبر نبوی پر اس قسم کے بڑا جرم ہونے کا بیان


۔ (۵۳۲۷)۔ عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: اَشْھَدُ لَسَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((مَا مِنْ عَبْدٍ اَوْ اَمَۃٍ یَحْلِفُ عِنْدَ ھٰذَا الْمِنْبَرِ عَلٰی َمِیْنٍ آثِمَۃٍ وَلَوْ عَلٰی سِوَاکٍ رَطْبٍ اِلَّا وَجَبَتْ لَہُ النَّارُ۔)) (مسند أحمد: ۸۳۴۴)

۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: جو مر د و زن میرے اس منبر کے پاس جھوٹی قسم اٹھائے گا، اگرچہ وہ تر مسواک پر قسم اٹھا رہا ہو، اس کے لیے آگ واجب ہو جائے گی۔

Status: Sahih
حکمِ حدیث: صحیح
Conclusion
تخریج
(۵۳۲۷) تخریج: اسنادہ صحیح، أخرجہ ابن ماجہ: ۲۳۲۶(انظر: ۸۳۶۲)
Explanation
شرح و تفصیل
فوائد:… زیادہ حرمت کو ثابت کرنے کے لیے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے منبر کو مخصوص کیا گیا ہے، کیونکہ وہ سب سے زیادہ شرف والی جگہ ہے، جیسا کہ سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ((مَا بَیْنَ بَیْتِی وَ مِنْبَرِیْ رَوْضَۃٌ مِنْ رِیَاضِ الْجَنَّۃِ، وَمِنْبَرِی عَلٰی حَوْضِی۔)) … میرے گھر اور میرے منبر کی درمیانی جگہ جنت کے باغیچوں میں سے ایک باغیچہ ہے اور میرا منبر تو میرے حوض پر ہوگا۔ (صحیح بخاری: ۷۳۳۵، صحیح مسلم: ۳۱۹۱)