مسنداحمد

Musnad Ahmad

مقررہ اوقات میں کیے جانے والے اذکار کے ابواب

صبح، شام اور نیند کے وقت کی دعاؤں کا بیان


۔ (۵۵۰۸)۔ عَنْ أَبِی أُمَامَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((لَأَنْ أَقْعُدَ أَذْکُرُ اللّٰہَ وَأُکَبِّرُہُ وَأَحْمَدُہُ وَأُسَبِّحُہُ وَأُہَلِّلُہُ حَتّٰی تَطْلُعَ الشَّمْسُ، أَحَبُّ إِلَیَّ مِنْ أَنْ أُعْتِقَ رَقَبَتَیْنِ أَوْ أَکْثَرَ (وَفِیْ لَفْظٍ: اَرْبَعَ رِقَابٍ) مِنْ وَلَدِ إِسْمَاعِیلَ، وَمِنْ بَعْدِ الْعَصْرِ حَتَّی تَغْرُبَ الشَّمْسُ، أَحَبُّ إِلَیَّ مِنْ أَنْ أُعْتِقَ أَرْبَعَ رِقَابٍ مِنْ وَلَدِ إِسْمَاعِیلَ۔)) (مسند أحمد: ۲۲۵۴۷)

۔ سیدنا ابو امامہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر میں (نمازِ فجر سے) طلوع آفتاب تک بیٹھ کر اللہ تعالیٰ کا ذکر کرتا رہوں اور اس کی بڑائی، حمد، تسبیح اور تہلیل بیان کرتا رہوں تو یہ عمل مجھے اس سے زیادہ محبوب ہے کہ میں اسماعیل علیہ السلام کی اولاد میں سے دو یا زائد گردنوں کو آزاد کروں، ایک روایت میں چار گردنوں کا ذکر ہے، اور اگر میں نمازِ عصر سے غروبِ آفتاب تک یہی ذکر کرتا رہوں تو یہ عمل مجھے اس سے زیادہ پسند ہو گا کہ میں اسماعیل علیہ السلام کی اولاد سے چار گردنیں آزاد کروں۔

Status: Sahih
حکمِ حدیث: صحیح
Conclusion
تخریج
(۵۵۰۸) تخریج: حسن لغیرہ، أخرجہ الطبرانی فی الکبیر :۸۰۲۸(انظر: ۲۲۱۹۴)