Allah says:
ذَلِكَ جَزَاوُهُم بِأَنَّهُمْ كَفَرُواْ بِأيَاتِنَا
...
That is their recompense, because they denied Our Ayat,
Allah says: `This punishment, being resurrected blind, dumb and deaf, is what they deserve, because they disbelieved,
بِأيَاتِنَا
(Our Ayat), i.e., Our proof and evidence, and did not think that the resurrection could ever happen.'
...
وَقَالُواْ أَيِذَا كُنَّا عِظَامًا وَرُفَاتًا
...
and said: "When we are bones and fragments..."
meaning, when we have disintegrated and our bodies have rotted away,
...
أَإِنَّا لَمَبْعُوثُونَ خَلْقًا جَدِيدًا
shall we really be raised up as a new creation!
meaning, after we have disintegrated and disappeared and been absorbed into the earth, will we come back a second time Allah established proof against them and told them that He is able to do that, for He created the heavens and the earth, so raising them up again is easier for Him than that, as He says:
لَخَلْقُ السَّمَـوَتِ وَالاٌّرْضِ أَكْـبَرُ مِنْ خَلْقِ النَّاسِ
The creation of the heavens and the earth is indeed greater than the creation of mankind; (40:57)
أَوَلَمْ يَرَوْاْ أَنَّ اللَّهَ الَّذِى خَلَقَ السَّمَـوَتِ وَالاٌّرْضِ وَلَمْ يَعْىَ بِخَلْقِهِنَّ بِقَادِرٍ عَلَى أَن يُحْىِ الْمَوْتَى
Do they not see that Allah, Who created the heavens and the earth, and was not wearied by their creation, is able to give life to the dead. (46: 33)
أَوَلَـيْسَ الَذِى خَلَقَ السَّمَـوتِ وَالاٌّرْضَ بِقَـدِرٍ عَلَى أَن يَخْلُقَ مِثْلَهُم بَلَى وَهُوَ الْخَلَّـقُ الْعَلِيمُ
نَّمَأ أَمْرُهُ إِذَا أَرَادَ شَيْياً أَن يَقُولَ لَهُ كُن فَيَكُونُ
Is not He Who created the heavens and the earth, able to create the like of them.
Yes, indeed! He is the All-Knowing Supreme Creator. Verily, His command, when He intends a thing, is only that He says to it, "Be!" and it is! (36:81-82)
And Allah says here:
بوسیدہ ہڈیاں پھر توانا ہوں گی
فرمان ہے کہ اوپر جن منکروں کو جس سزا کا ذکر ہوا ہم وہ اسی کے قابل تھے ، وہ ہماری دلیلوں کو جھوٹ سمجھتے تھے اور قیامت کے قائل ہی نہ تھے اور صاف کہتے تھے کہ بوسیدہ ہڈیاں ہو جانے کے بعد مٹی کے ریزوں سے مل جانے کے بعد ہلاک اور برباد ہو چکنے کے بعد کا دوبارہ جی اٹھنا تو عقل کے باہر ہے ۔ پس ان کے جواب میں قرآن نے اس کی ایک دلیل پیش کی کہ اس زبردست قدرت کے مالک نے آسمان و زمین کو بغیر کسی چیز کے اول بار بلا نمونہ پیدا کیا جس کی قدرت ان بلند و بالا ، وسیع اور سخت مخلوق کی ابتدائی پیدائش سے عاجز نہیں ۔ کیا وہ تمہیں دوبارہ پیدا کرنے سے عاجز ہو جائے گا ؟ آسمان زمین کی پیدائش تو تمہاری پیدائش سے بہت بڑی ہے وہ ان کے پیدا کرنے میں نہیں تھکا کیا وہ مردوں کو زندہ کرنے سے بے اختیار ہو جائے گا ؟ کیا آسمان و زمین کا خالق انسانوں جیسے اور پیدا نہیں کر سکتا ؟ بیشک کر سکتا ہے اس کا حکم ہی چیز کے وجود کیلئے کافی وافی ہے ۔ وہ انہیں قیامت کے دن دوبارہ نئی پیدائش میں ضرور اور قطعا پیدا کرے گا اس نے ان کے اعادہ کی ، ان کے قبروں سے نکل کھڑے ہونے کی مدت مقرر کر رکھی ہے ۔ اس وقت یہ سب کچھ ہو کر رہے گا یہاں کی قدرے تاخیر صرف معینہ وقت کو پورا کرنے کیلئے ہے ۔ افسوس کس قدر واضح دلائل کے بعد بھی لوگ کفر و ضلالت کو نہیں چھوڑتے ۔