Surat ul Baqara

Surah: 2

Verse: 246

سورة البقرة

اَلَمۡ تَرَ اِلَی الۡمَلَاِ مِنۡۢ بَنِیۡۤ اِسۡرَآءِیۡلَ مِنۡۢ بَعۡدِ مُوۡسٰی ۘ اِذۡ قَالُوۡا لِنَبِیٍّ لَّہُمُ ابۡعَثۡ لَنَا مَلِکًا نُّقَاتِلۡ فِیۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ ؕ قَالَ ہَلۡ عَسَیۡتُمۡ اِنۡ کُتِبَ عَلَیۡکُمُ الۡقِتَالُ اَلَّا تُقَاتِلُوۡا ؕ قَالُوۡا وَ مَا لَنَاۤ اَلَّا نُقَاتِلَ فِیۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ وَ قَدۡ اُخۡرِجۡنَا مِنۡ دِیَارِنَا وَ اَبۡنَآئِنَا ؕ فَلَمَّا کُتِبَ عَلَیۡہِمُ الۡقِتَالُ تَوَلَّوۡا اِلَّا قَلِیۡلًا مِّنۡہُمۡ ؕ وَ اللّٰہُ عَلِیۡمٌۢ بِالظّٰلِمِیۡنَ ﴿۲۴۶﴾

Have you not considered the assembly of the Children of Israel after [the time of] Moses when they said to a prophet of theirs, "Send to us a king, and we will fight in the way of Allah "? He said, "Would you perhaps refrain from fighting if fighting was prescribed for you?" They said, "And why should we not fight in the cause of Allah when we have been driven out from our homes and from our children?" But when fighting was prescribed for them, they turned away, except for a few of them. And Allah is Knowing of the wrongdoers.

کیا آپ نے ( حضرت ) موسیٰ کے بعد والی بنی اسرائیل کی جماعت کو نہیں دیکھا جب کہ انہوں نے اپنے پیغمبر سے کہا کہ کسی کو ہمارا بادشاہ بنا دیجئے تاکہ ہم اللہ کی راہ میں جہاد کریں ۔ پیغمبر نے کہا کہ ممکن ہے جہاد فرض ہو جانے کے بعد تم جہاد نہ کرو ، انہوں نے کہا بھلا ہم اللہ کی راہ میں جہاد کیوں نہ کریں گے؟ہم تو اپنے گھروں سے اجاڑے گئے ہیں اور بچوں سے دور کر دیئے گئے ہیں ۔ پھر جب ان پر جہاد فرض ہوا تو سوائے تھوڑے سے لوگوں کے سب پھر گئے اور اللہ تعالٰی ظالموں کو خوب جانتا ہے ۔

Word by Word by

Dr Farhat Hashmi

اَلَمۡ
کیا نہیں
تَرَ
آپ نے دیکھا
اِلَی
طرف
الۡمَلَاِ
سرداروں کے
مِنۡۢ بَنِیۡۤ اِسۡرَآءِیۡلَ
بنی اسرائیل میں سے
مِنۡۢ بَعۡدِ
بعد
مُوۡسٰی
موسیٰ کے
اِذۡ
جب
قَالُوۡا
انہوں نے کہا
لِنَبِیٍّ
نبی کے لیے
لَّہُمُ
اپنے
ابۡعَثۡ
مقرر کر
لَنَا
ہمارے لیے
مَلِکًا
ایک بادشاہ
نُّقَاتِلۡ
ہم لڑیں
فِیۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ
اللہ کے راستے میں
قَالَ
اس نے کہا
ہَلۡ
کیا
عَسَیۡتُمۡ
امید ہے تم سے
اِنۡ
اگر
کُتِبَ
لکھ دیا جائے
عَلَیۡکُمُ
تم پر
الۡقِتَالُ
جنگ کرنا
اَلَّا
کہ نہ
تُقَاتِلُوۡا
تم لڑو
قَالُوۡا
انہوں نے کہا
وَمَا
اور کیا ہے
لَنَاۤ
ہمیں
اَلَّا
کہ نہ
نُقَاتِلَ
ہم لڑیں
فِیۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ
اللہ کے راستے میں
وَقَدۡ
حالانکہ تحقیق
اُخۡرِجۡنَا
نکالے گئے ہم
مِنۡ دِیَارِنَا
اپنے گھروں سے
وَ اَبۡنَآئِنَا
اور اپنے بیٹوں سے
فَلَمَّا
پھر جب
کُتِبَ
لکھ دیا گیا
عَلَیۡہِمُ
ان پر
الۡقِتَالُ
لڑنا
تَوَلَّوۡا
تو وہ پھر گئے
اِلَّا
مگر
قَلِیۡلًا
تھوڑے سے
مِّنۡہُمۡ
ان میں سے
وَاللّٰہُ
اور اللہ
عَلِیۡمٌۢ
خوب جاننے والا ہے
بِالظّٰلِمِیۡنَ
ظالموں کو
Word by Word by

Nighat Hashmi

اَلَمۡ
کیا نہیں
تَرَ
آپ نے دیکھا
اِلَی الۡمَلَاِ
سرداروں کی طرف
مِنۡۢ بَنِیۡۤ اِسۡرَآءِیۡلَ
بنی اسرائیل کے
مِنۡۢ بَعۡدِ مُوۡسٰی
موسیٰ کے بعد
اِذۡ
جب
قَالُوۡا
انہوں نے کہا
لِنَبِیٍّ لَّہُمُ
اپنے نبی کے لئے
ابۡعَثۡ
آپ بنا دیں
لَنَا
ہمارے لیے
مَلِکًا
بادشاہ
نُّقَاتِلۡ
ہم جنگ کریں
فِیۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ
اللہ تعا لی کے راستے میں
قَالَ
اس نے کہا
ہَلۡ عَسَیۡتُمۡ
یقینا قر یب ہو تم
اِنۡ
اگر
کُتِبَ
فر ض کر دی جا ئے
عَلَیۡکُمُ
تم پر
الۡقِتَالُ
جنگ
اَلَّا
یہ کہ نہ
تُقَاتِلُوۡا
تم قتا ل کر و
قَالُوۡا
انہوں نے کہا
وَمَا
اور کیا ہے
لَنَاۤ
ہمارے لیے
اَلَّا
یہ کہ نہ
نُقَاتِلَ
ہم جنگ کریں
فِیۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ
اللہ تعا لٰی کی راہ میں
وَقَدۡ
حا لا نکہ یقیناً
اُخۡرِجۡنَا
نکالاگیا ہے ہمیں
مِنۡ دِیَارِنَا
ہما رےگھروں سے
وَ اَبۡنَآئِنَا
اورہما رے بیٹوں سے
فَلَمَّا
پھر جب
کُتِبَ
فر ض کر دی گئی
عَلَیۡہِمُ
ان پر
الۡقِتَالُ
جنگ
تَوَلَّوۡا
وہ پھر گئے
اِلَّا
علا وہ
قَلِیۡلًا
تھوڑی سی تعد اد کے
مِّنۡہُمۡ
ان میں سے
وَاللّٰہُ
اور اللہ تعا لٰی
عَلِیۡمٌۢ
خو ب جاننے والا ہے
بِالظّٰلِمِیۡنَ
ظالموں کو
Translated by

Juna Garhi

Have you not considered the assembly of the Children of Israel after [the time of] Moses when they said to a prophet of theirs, "Send to us a king, and we will fight in the way of Allah "? He said, "Would you perhaps refrain from fighting if fighting was prescribed for you?" They said, "And why should we not fight in the cause of Allah when we have been driven out from our homes and from our children?" But when fighting was prescribed for them, they turned away, except for a few of them. And Allah is Knowing of the wrongdoers.

کیا آپ نے ( حضرت ) موسیٰ کے بعد والی بنی اسرائیل کی جماعت کو نہیں دیکھا جب کہ انہوں نے اپنے پیغمبر سے کہا کہ کسی کو ہمارا بادشاہ بنا دیجئے تاکہ ہم اللہ کی راہ میں جہاد کریں ۔ پیغمبر نے کہا کہ ممکن ہے جہاد فرض ہو جانے کے بعد تم جہاد نہ کرو ، انہوں نے کہا بھلا ہم اللہ کی راہ میں جہاد کیوں نہ کریں گے؟ہم تو اپنے گھروں سے اجاڑے گئے ہیں اور بچوں سے دور کر دیئے گئے ہیں ۔ پھر جب ان پر جہاد فرض ہوا تو سوائے تھوڑے سے لوگوں کے سب پھر گئے اور اللہ تعالٰی ظالموں کو خوب جانتا ہے ۔

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

کیا آپ نے حضرت موسیٰ کے بعد بنی اسرائیل کے سرداروں کے معاملہ پر بھی غور کیا ؟ جب انہوں نے اپنے نبی سے کہا کہ ہمارے لیے ایک بادشاہ مقرر کردو تاکہ ہم اللہ کی راہ میں جہاد کریں نبی نے ان سے کہا : کہیں ایسی بات نہ ہو کہ تم پر جہاد فرض کردیا جائے اور تم لڑنے سے انکار کردو۔ وہ کہنے لگے : یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ ہم اللہ کی راہ میں جہاد نہ کریں جبکہ ہمیں ہمارے گھروں سے نکال کر بال بچوں سے جدا کردیا گیا ہے۔ پھر جب ان پر جہاد فرض کیا گیا تو ماسوائے چند آدمیوں کے سب ہی (اپنے عہد سے) پھرگئے اور اللہ (ایسے) ظالموں کو خوب جانتا ہے

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

کیاآپ نے موسیٰ کے بعد،بنی اسرائیل کے سرداروں کو نہیں دیکھا؟جب انہوں نے اپنے نبی سے کہا:’’ہمارے لیے کسی کوبادشاہ بنادیں کہ ہم اﷲ تعالیٰ کے راستے میں جنگ کریں‘‘ نبی نے جواب دیا: ’’یقیناقریب ہوتم کہ اگرتم پرجنگ فرض کردی جائے کہ تم قتال ہی نہ کرو،‘‘ انہوں نے کہا: ’’اورہمیں کیاہے کہ ہم اﷲ تعالیٰ کی راہ میں جنگ نہ کریں حالانکہ ہمیں ہمارے گھروں سے اورہمارے بیٹوں سے نکالا گیا ہے؟‘‘پھرجب اُن پرجنگ فرض کردی گئی توان میں سے تھوڑی سی تعدادکے علاوہ باقی سب پھرگئے اوراﷲ تعالیٰ ظالموں کوخوب جاننے والا ہے۔

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

Did you not see a group from the children of Isra&il, after (the time of) Musa when they said to a prophet of theirs: |"Send us a Ring so that we may fight in the way of Allah.|" He said: |"Is it (not) likely, if fighting is enjoined upon you, that you would not fight.|" They said: |"What is wrong with us that we would not fight while we have been driven away from our homes and our sons?|" But, when fighting was enjoined upon them, they turned away, except a few of them. And Allah is All-Aware of the unjust.

کیا نہ دیکھا تو نے ایک جماعت بنی اسرائیل کو موسیٰ کے بعد جب انہوں نے کہا اپنے نبی سے مقرر کرو ہمارے لئے ایک بادشاہ تاکہ ہم لڑیں اللہ کی راہ میں پیغمبر نے کہا کیا تم سے بھی یہ توقع ہے کہ اگر حکم ہو لڑائی کا تو تم اس وقت نہ لڑو وہ بولے ہم کو کیا کہ ہم نہ لڑیں اللہ کی راہ میں اور ہم تو نکال دئیے گئے اپنے گھروں سے اور بیٹوں سے پھر جب حکم ہوا ان کو لڑائی کا تو وہ سب پھرگئے مگر تھوڑے سے اب میں کہ اور اللہ تعالیٰ خوب جانتا ہے گنہگاروں کو ،

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

کیا تم نے غور نہیں کیا بنی اسرائیل کے سرداروں کے معاملے میں جو انہیں موسیٰ کے بعد پیش آیا ؟ جبکہ انہوں نے اپنے نبی سے کہا کہ ہمارے لیے کوئی بادشاہ مقرر کردیجیے تاکہ ہم اللہ کی راہ میں جنگ کریں انہوں نے کہا کہ تم سے اس بات کا بھی اندیشہ ہے کہ جب تم پر جنگ فرض کردی جائے تو اس وقت تم جنگ نہ کرو انہوں نے کہا یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ ہم اللہ کی راہ میں قتال نہ کریں ؟ جبکہ ہمیں نکال دیا گیا ہے ہمارے گھروں سے اور اپنے بیٹوں سے پھر جب ان پر جنگ فرض کردی گئی تو سب پیٹھ پھیر گئے سوائے ان کی ایک قلیل تعداد کے اور اللہ ایسے ظالموں سے خوب باخبر ہے

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

پھر تم نے اس معاملے پر بھی غور کیا ، جو موسیٰ کے بعد سرداران بنی اسرائیل کو پیش آیا تھا ؟ انہوں نے اپنے نبی سے کہا: ہمارے لیے ایک بادشاہ مقرر کر دو تاکہ ہم اللہ کی راہ میں جنگ کریں ۔ 268 نبی نے پوچھا: کہیں ایسا تو نہ ہوگا کہ تم کو لڑائی کا حکم دیا جائے اور پھر تم نہ لڑو ۔ وہ کہنےلگے: بھلا یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ ہم راہ خدا میں نہ لڑیں ، جبکہ ہمیں اپنے گھروں سے نکال دیا گیا ہے اور ہمارے بال بچے ہم سے جدا کر دیے گئے ہیں مگر جب ان کو جنگ کا حکم دیا گیا ، تو ایک قلیل تعداد کے سوا وہ سب پیٹھ موڑ گئے ، اور اللہ ان میں سے ایک ایک ظالم کو جانتا ہے ۔

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

کیا تمہیں موسیٰ کے بعد بنی اسرائیل کے گروہ کے اس واقعے کا علم نہیں ہوا جب انہوں نے اپنے ایک نبی سے کہا تھا کہ ہمارا ایک بادشاہ مقرر کردیجیے تاکہ ( اس کے جھنڈے تلے ) ہم اللہ کے راستے میں جنگ کرسکیں ۔ ( ١٦٥ ) نبی نے کہا : کیا تم لوگوں سے یہ بات کچھ بعید ہے کہ جب تم پر جنگ فرض کی جائے تو تم نہ لڑو؟ انہوں نے کہا : بھلا ہمیں کیا ہوجائے گا جو ہم اللہ کے راستے میں جنگ نہ کریں گے حالانکہ ہمیں اپنے گھروں اور اپنے بچوں کے پاس سے نکال باہر کیا گیا ہے ۔ پھر ( ہوا یہی کہ ) جب ان پر جنگ فرض کی گئی تو ان میں سے تھوڑے لوگوں کو چھوڑ کر باقی سب پیٹھ پھیر گئے ، اور اللہ ظالموں کو خوب جانتا ہے ۔

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

( اے بیمبر) کیا تو نے موسیٰ ٰ ( علیہ السلام) کے بعد بنی اسرائیل کے ایک گروہ کو نہیں دیکھا 7 یعنی ان کے قصے پر نظر نہیں ڈالی جنہوں نے اپنے پیغمبر شموئیل یا شمعون یا یو شع) سے کہا ایک شخص کو ہمارا بادشا بنادو جس کی راہ نمائی میں ہم چلیں 1 اور اللہ کی راہ میں لڑیں انہوں نے کہا میں تو سمجھتا ہو اگر تم پر لڑنا فرض ہو تو تم نہ لڑو گے اور اس وقت بودا پن کر کے اللہ کے گنہگار بنو گے بنی اسرائیل نے کہا سبب کیا جو ہم اللہ کی راہ میں نہ لڑیں ہم تو اپنے گھر پار بال بچوں میں سے نکالے گئے پھر جب لڑنا انن پر فرح ہوا اور جہاد کا آگیا تو سب پھرگئے مگر کچھ تھوڑے لوگ رہ گئے اور اللہ تعالیٰ جانتا ہے نافر مانوں کو

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

کیا آپ نے بنی اسرائیل کے سرداروں کی طرف نہیں دیکھا موسیٰ (علیہ السلام) کے عبد جب انہوں نے اپنے نبی (علیہ السلام) سے کہا کہ ہمارے لئے بادشاہ مقرر کردیجئے تاکہ ہم اللہ کی راہ میں لڑیں فرمایا ایسا نہ ہو کہ اگر تمہیں قتال کا حکم دیا جائے تو تم نہ لڑو وہ کہنے لگے ہم اللہ کی راہ میں کیوں نہ لڑیں گے کہ جب ہمیں ہمارے گھروں اور ہمارے بیٹوں (اپنوں) سے نکال دیا گیا پھر جب ان پر لڑنا فرض کیا گیا تو پھرگئے سوائے ان میں سے تھوڑے (لوگوں کے) اور اللہ ظالموں کو جانتے ہیں

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

کیا تم نے موسیٰ (علیہ السلام) کے بعد بنی اسرائیل کے سرداروں کو نہیں دیکھا جب انہوں نے کہا کہ آپ ہمارے لئے ایک بادشاہ مقرر کر دیجئے تا کہ ہم اللہ کی راہ میں جہاد کریں۔ پیغمبر نے کہا، اگر تم پر جہاد فرض کردیا گیا کہیں ایسا نہ ہو کہ تم جہاد نہ کرو۔ کہنے لگے ہم اللہ کی راہ میں جہاد کیوں نہ کریں گے حالانکہ ہم اپنے گھروں سے نکالے گئے اور بچوں سے جدا کئے گئے ہیں۔ پھر جب ان پر جہاد فرض کردیا گیا تو سوائے کچھ لوگوں کے سب پیٹھ موڑ گئے۔ اور اللہ تو ظالموں سے خوب واقف ہے۔

Translated by

Fateh Muhammad Jalandhari

بھلا تم نے بنی اسرائیل کی ایک جماعت کو نہیں دیکھا جس نے موسیٰ کے بعد اپنے پیغمبر سے کہا کہ آپ ہمارے لئے ایک بادشاہ مقرر کردیں تاکہ ہم خدا کی راہ میں جہاد کریں۔ پیغمبر نے کہا کہ اگر تم کو جہاد کا حکم دیا جائے تو عجب نہیں کہ لڑنے سے پہلو تہی کرو۔ وہ کہنے لگے کہ ہم راہ خدا میں کیوں نہ لڑیں گے جب کہ ہم وطن سے (خارج) اور بال بچوں سے جدا کردیئے گئے۔ لیکن جب ان کو جہاد کا حکم دیا گیا تو چند اشخاص کے سوا سب پھر گئے۔ اور خدا ظالموں سے خوب واقف ہے

Translated by

Abdul Majid Daryabadi

Bethinkest thou not of the chiefs of the Children of Isra'il, after Musa? They said unto a Prophet of theirs: raise for us a king that we may fight in the way of God. He said: may it not be that if fighting were prescribed unto you, ye would not fight! They said: and wherefore shall we not fight in the way of God, whereas we have been driven forth from our habitations and children. Then when fighting was prescribed unto them, they turned away, save a few of them: and Allah is the Knower of the wrong-doers.

کیا تجھے خبر نہیں موسیٰ کے بعد بنی اسرائیل کی ایک جماعت کی ۔ جب کہ ان لوگوں نے اپنے نبی سے کہا ۔ کہ ہمارے لئے ایک امیر مقرر کر دیجئے کہ ہم خدا کی راہ میں قتال کریں ۔ (نبی نے) کہا کہیں ایسا تو نہیں کہ اگر تم پر قتال فرض کردیا جائے تو تم قتال نہ کرو ؟ ۔ وہ بولے بھلاہمارے لیے کونسا ایسا سبب ہوسکتا ہے کہ ہم خدا کی راہ میں نہ لڑیں ڈرآنحالی کہ ہم نکالے جاچکے ہیں اپنے گھروں سے اور اپنے فرزندوں سے۔ ۔ لیکن جب ان پر قتال فرض کردیا گیا تو وہ (سب) پھرگئے بجز ان میں ایک قلیل تعداد کے ۔ اور اللہ ظالموں سے خوف واقف ہے ۔

Translated by

Amin Ahsan Islahi

کیا تم نے بنی اسرائیل کے سرداروں کو نہیں دیکھا جبکہ ، موسیٰ کے بعد ، انہوں نے اپنے ایک نبی سے کہا کہ آپ ہمارے لئے ایک امیر مقرر کردیجیے کہ ہم خداہ کی راہ میں جہاد کریں ۔ اس نے کہا: ایسا نہ ہو کہ تم پر جہاد فرض کردیا جائے تو تم جہاد نہ کرو ۔ وہ بولے کہ: بھلا ہم اللہ کی راہ میں جہاد کیوں نہ کریں گے ، جبکہ ہم اپنے گھروں اور بچوں سے نکالے گئے ہیں؟ پھر جب ان پر جہاد فرض کردیا گیا تو ان کی ایک قلیل تعداد کے سوا ، سب منہ موڑ گئے اور اللہ ظالموں کو خوب جانتا ہے ۔

Translated by

Mufti Naeem

۔ ( اے مخاطب! ) کیا آپ نے ( حضرت ) موسیٰ ( علیہ السلام ) کے بعد بنی اسرائیل کے سرداروں ( کا حال ) دیکھا جب انہوں نے اپنے پیغمبر سے کہا: ہمارے لیے کوئی بادشاہ ( بناکر ) بھیجے ہم اﷲ ( تعالیٰ ) کے راستے میں قتال کریں گے ، ( پیغمبر نے ) فرمایا: کہیں ایسا تو نہ ہوگا کہ اگر تم پر قتال فرض کردیا جائے تو تم قتال نہ کرو؟ انہوں نے کہا: ہمیں کیا ہوا ہے کہ ہم اﷲ ( تعالیٰ ) کے راستے میں قتال نہ کریں حالانکہ ہمیں اپنے گھروں اور اولاد سے جلاوطن کردیا گیا ہے ، پس جب ان پر قتال فرض کیا گیا تو سوائے ان میں سے تھوڑے لوگوں کے ( سب نے ) پیٹھ پھیری ، اور اﷲ ( تعالیٰ ) ظالموں کو خوب جانتے ہیں ۔

Translated by

Muhtrama Riffat Ijaz

پھر تم نے اس معاملہ پر بھی غور کیا، جو موسیٰ کے بعد سرداران بنی اسرائیل کو پیش آیا تھا ؟ انہوں نے اپنے نبی سے کہا ہمارے لئے ایک بادشاہ مقرر کر دو تاکہ ہم اللہ کی راہ میں جنگ کریں۔ نبی نے پوچھا کہیں ایسا تو نہ ہوگا کہ تم کو لڑائی کا حکم دیا جائے اور پھر تم نہ لڑو۔ وہ کہنے لگے بھلا یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ ہم اللہ کی راہ میں نہ لڑیں جب کہ ہمیں اپنے گھروں سے نکال دیا گیا ہے اور ہمارے بال بچے ہم سے جدا کردیئے گئے ہیں مگر جب ان کو جنگ کا حکم دیا گیا تو ایک قلیل تعداد کے سوا وہ سب پیٹھ موڑ گئے اور اللہ ان میں سے ایک ایک ظالم کو جانتا ہے

Translated by

Mulana Ishaq Madni

کیا تم نے غور نہیں کیا بنی اسرائیل کے ایک گروہ کے قصہ کے بارے میں جو کہ حضرت موسیٰ کے ایک زمانہ بعد پیش آیا جب کہ انہوں نے اپنے زمانے کے نبی سے کہا کہ ہمارے لئے ایک بادشاہ مقرر کر دیجئے تاکہ ہم اس کے جھنڈے تلے لڑیں اللہ کی راہ میں تب ان کے نبی نے ان سے فرمایا کہ کہیں ایسا تو نہیں ہوگا کہ تم پر جہاد فرض کردیا جائے پھر تم نہ لڑو تو انہوں نے کہا کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ ہم اللہ کی راہ میں نہ لڑیں جب کہ ہمیں نکال باہر کیا گیا ہے اپنے گھروں سے اور جدا کردیا گیا اپنے بیٹوں سے مگر اس سب کے باوجود جب ان پر جہاد فرض کردیا گیا تو وہ سب پھرگئے بجز ان کی ایک تھوڑی سی تعداد کے اور اللہ خوب جانتا ہے ظالموں کو

Translated by

Noor ul Amin

کیا آپ نے حضرت موسیٰ کے بعدبنی اسرائیل کے سرداروں کے معاملہ پر بھی غور کیا ؟جب انہوں نے نبی سے کہا ’’ہمارے لئے ایک بادشاہ مقرر کروتا کہ ہم اللہ کی راہ میں جہادکریں ‘‘نبی نے کہا: ’’کہیں ایسی بات نہ ہوکہ تم پر جہاد فرض کردیا جائے اور تم لڑنے سے انکارکردو‘‘وہ کہنے لگے:’’یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ ہم اللہ کی راہ میں جہادنہ کریں جبکہ ہمیں ہمارے گھروں سے نکال کر بال بچوں سے جدا کردیا گیا ہےپھرجب ان پر جہادفرض کیا گیا تو ان میں سے ماسوائے چندآدمیوں کے سب ہی ( اپنے عہد سے ) پھرگئے اور اللہ ظالموں کو خوب جانتا ہے

Kanzul Eman by

Ahmad Raza Khan

اے محبوب !کیا تم نے نہ دیکھا بنی اسرائیل کے ایک گروہ کو جو موسیٰ کے بعد ہوا ( ف٤۹٤ ) جب اپنے ایک پیغمبر سے بولے ہمارے لیے کھڑا کردو ایک بادشاہ کہ ہم خدا کی راہ میں لڑیں ، نبی نے فرمایا کیا تمہارے انداز ایسے ہیں کہ تم پر جہاد فرض کیا جائے تو پھر نہ کرو ، بولے ہمیں کیا ہوا کہ ہم اللہ کی راہ میں نہ لڑیں حالانکہ ہم نکالے گئے ہیں اپنے وطن اور اپنی اولاد سے ( ف٤۹۵ ) تو پھر جب ان پر جہاد فرض کیا گیا منہ پھیر گئے مگر ان میں کے تھوڑے ( ف٤۹٦ ) اور اللہ خوب جانتا ہے ظالموں کو ،

Translated by

Tahir ul Qadri

۔ ( اے حبیب! ) کیا آپ نے بنی اسرائیل کے اس گروہ کو نہیں دیکھا جو موسٰی ( علیہ السلام ) کے بعد ہوا ، جب انہوں نے اپنے پیغمبر سے کہا کہ ہمارے لئے ایک بادشاہ مقرر کر دیں تاکہ ہم ( اس کی قیادت میں ) اﷲ کی راہ میں جنگ کریں ، نبی نے ( ان سے ) فرمایا: کہیں ایسا نہ ہو کہ تم پر قتال فرض کردیا جائے تو تم قتال ہی نہ کرو ، وہ کہنے لگے: ہمیں کیا ہوا ہے کہ ہم اﷲ کی راہ میں جنگ نہ کریں حالانکہ ہمیں اپنے گھروں سے اور اولاد سے جدا کر دیا گیا ہے ، سو جب ان پر قتال فرض کردیا گیا تو ان میں سے چند ایک کے سوا سب پھر گئے ، اور اﷲ ظالموں کو خوب جاننے والا ہے

Translated by

Hussain Najfi

کیا تم نے جناب موسیٰ کے بعد بنی اسرائیل کے سرداروں کو نہیں دیکھا کہ جب انہوں نے نبی ( ص ) سے کہا کہ ہمارے لئے ایک بادشاہ مقرر کر دیجئے تاکہ ہم ( اس کی زیر قیادت ) راہِ خدا میں جنگ کریں ۔ اس نبی نے فرمایا کہیں ایسا نہ ہو کہ جب جنگ تم پر واجب ہو جائے ۔ تو پھر تم جنگ نہ کرو ۔ انہوں نے کہا کہ ہم کیونکر جنگ نہیں کریں گے؟ جبکہ ہمیں اپنے گھروں اور بال بچوں سے باہر نکال دیا گیا ہے ۔ مگر جب جنگ ان پر واجب قرار دی گئی تو ان کے تھوڑے سے آدمیوں کے سوا باقی سب کے سب منحرف ہوگئے ( پیٹھ پھیر گئے ) اور خدا ظالموں کو خوب جانتا ہے ۔

Translated by

Abdullah Yousuf Ali

Hast thou not Turned thy vision to the Chiefs of the Children of Israel after (the time of) Moses? they said to a prophet (That was) among them: "Appoint for us a king, that we May fight in the cause of Allah." He said: "Is it not possible, if ye were commanded to fight, that that ye will not fight?" They said: "How could we refuse to fight in the cause of Allah, seeing that we were turned out of our homes and our families?" but when they were commanded to fight, they turned back, except a small band among them. But Allah Has full knowledge of those who do wrong.

Translated by

Muhammad Sarwar

(Muhammad), remember that group of the Israelites after Moses who demanded a Prophet of their own to appoint a king for them who would lead them in the fight for the cause of God. Their Prophet then said, "What if you are ordered to fight and you disobey?" They said, "Why should we not fight for the cause of God when we and our sons have been expelled from our homes?" However, when they were ordered to fight, all refused except a few among them. God knows well the unjust.

Translated by

Safi ur Rehman Mubarakpuri

Have you not thought about the group of the Children of Israel after (the time of) Musa When they said to a Prophet of theirs, "Appoint for us a king and we will fight in Allah's way." He said, "Would you then refrain from fighting, if fighting was prescribed for you" They said, "Why should we not fight in Allah's way while we have been driven out of our homes and our children (families have been taken as captives)" But when fighting was ordered for them, they turned away, all except a few of them. And Allah is All-Aware of the wrongdoers.

Translated by

Muhammad Habib Shakir

Have you not considered the chiefs of the children of Israel after Musa, when they said to a prophet of theirs: Raise up for us a king, (that) we may fight in the way of Allah. He said: May it not be that you would not fight if fighting is ordained for you? They said: And what reason have we that we should not fight in the way of Allah, and we have indeed been compelled to abandon our homes and our children. But when fighting was ordained for them, they turned back, except a few of them, and Allah knows the unjust.

Translated by

William Pickthall

Bethink thee of the leaders of the Children of Israel after Moses, how they said unto a prophet whom they had: Set up for us a king and we will fight in Allah's way. He said: Would ye then refrain from fighting if fighting were prescribed for you? They said: Why should we not fight in Allah's way when we have been driven from our dwellings with our children? Yet, when fighting was prescribed for them, they turned away, all save a few of them. Allah is aware of evil-doers.

Translated by

Moulana Younas Palanpuri

क्या तुमने बनी-इस्राईल के सरदारों को नहीं देखा मूसा (अलै॰) के बाद जबकि उन्होंने अपने नबी से कहा हमारे लिए एक बादशाह मुक़र्रर कर दीजिए; ताकि हम अल्लाह की राह में लड़ें, नबी ने जवाब दियाः कहीं ऐसा न हो कि तुमको हुक्म दे दिया जाए लड़ाई का उस वक़्त तुम न लड़ो, उन्होंने कहा कि यह कैसे हो सकता है कि हम न लड़ें अल्लाह की राह में हालाँकि हमको अपने घरों से निकाल दिया गया है और अपने बच्चों से जुदा कर दिया गया है, फिर जब उनको लड़ाई का हुक्म हुआ तो सब पीछे हट गए सिवाए थोड़े लोगों के, और अल्लाह ज़ालिमों को ख़ूब जानता है।

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

(اے مخاطب) تجھ کو بنی اسرائیل کی جماعت کا قصہ جو موسیٰ (علیہ السلام) کے بعد ہؤ ا ہے، تحقیق نہیں ہؤ ا جبکہ ان لوگوں نے اپنے ایک پیغمبر سے کہا کہ ہمارے لئے ایک بادشاہ مقرر کردیجئیے کہ ہم اللہ کی راہ میں (جالوت سے) قتال کریں (ان پیغمبر نے) فرمایا کہ یہ احتمال ہے کہ اگر تم کو جہاد کا حکم دیا جاوے تو (اس وقت) جہاد نہ کرو وہ لوگ کہنے لگے کہ ہمارے واسطے کون سبب ہوگا کہ ہم اللہ کی راہ میں جہاد نہ کریں حالانکہ ہم اپنی بستیوں اور اپنے فرزندوں سے بھی جدا کردئیے گئے ہیں پھر جب ان لوگوں کو جہاد کا حکم ہؤ ا تو ان میں سے باستثنناء ایک قلیل مقدار کے (باقی) سب پھرگئے اور اللہ تعالیٰ ظالموں کو خوب جانتے ہیں۔ (2) (246)

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

کیا تم نے موسیٰ کے بعد بنی اسرائیل کی جماعت کو نہیں دیکھا جب انہوں نے اپنے پیغمبر سے کہا کسی کو ہمارا بادشاہ بنا دیجئے تاکہ ہم اللہ کی راہ میں جہاد کریں۔ پیغمبر نے فرمایا کہ ممکن ہے کہ جہاد فرض ہوجانے کے بعد تم جہاد نہ کرو انہوں نے کہا ہمیں کیا ہے کہ ہم اللہ کی راہ میں جہاد نہ کریں حالانکہ ہم تو اپنے گھروں سے نکالے گئے ہیں اور بچوں سے دور کردیے گئے ہیں۔ پھر جب ان پر جہاد فرض ہوا تو سوائے چند لوگوں کے سب پھرگئے اور اللہ تعالیٰ ظالموں کو خوب جانتا ہے

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

پھر تم نے اس معاملے پر غور کیا ، جو موسیٰ کے بعد سرداران بنی اسرائیل کو پیش آیا تھا ؟ انہوں نے اپنے نبی سے کہا ہمارے لئے ایک بادشاہ مقرر کردو تاکہ ہم اللہ کی راہ میں جنگ کریں۔ نبی نے پوچھا ! کیا کہیں ایسا تو نہ ہوگا کہ تم کو لڑائی کا حکم دیا جائے اور پھر تم نہ لڑو ؟ وہ کہنے لگے : بھلایہ کیسے ہوسکتا ہے کہ ہم راہ اللہ میں لڑیں ، جبکہ ہمیں اپنے گھروں سے نکال دیا گیا اور ہمارے بال بچے ہم سے جدا کردئیے گئے ہیں ؟ مگر جب ان کو جنگ کا حکم دیا گیا ؟ تو ایک قلیل تعداد کے سوا وہ سب پیٹھ موڑ گئے ، اور اللہ ان میں سے ایک ایک ظالم کو ہے۔

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

کیا آپ کو بنی اسرائیل کی ایک جماعت کا قصہ معلوم ہے جو موسیٰ کے بعد پیش آیا، جب انہوں نے اپنے نبی سے عرض کیا کہ مقرر کردیجیے ہمارے لیے ایک بادشاہ تاکہ ہم اللہ کی راہ میں جہاد کریں، انہوں نے فرمایا کیا ایسا ہوگا کہ اگر تم پر قتال فرض کیا گیا تو تم قتال نہ کرو ؟ وہ کہنے لگے اور ہمیں کیا ہوا کہ ہم اللہ کی راہ میں قتال نہ کریں حالانکہ ہم نکال دئیے گئے ہیں اپنے گھروں سے اور اپنے بیٹوں کے پاس سے، پھر جب ان پر قتال فرض کیا گیا تو پھرگئے سوائے ان میں سے تھوڑے لوگوں کے، اور اللہ ظالموں کو خوب جاننے والا ہے،

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

کیا نہ دیکھا تو نے ایک جماعت بنی اسرائیل کو موسیٰ کے بعد جب انہوں نے کہا اپنے نبی سے مقرر کر دو ہمارے لئے ایک بادشاہ تاکہ ہم لڑیں اللہ کی راہ میں پیغمبر نے کہا کیا تم سے یہ بھی توقع ہے کہ اگر حکم ہو تم کو لڑائی کا تو تم اس وقت نہ لڑو وہ بولے ہم کو کیا ہوا کہ ہم نہ لڑیں اللہ کی راہ میں اور ہم تو نکال دیئے گئے اپنے گھروں سے اور بیٹوں سے پھر جب حکم ہوا ان کو لڑائی کا تو وہ سب پھرگئے مگر تھوڑے سے ان میں کے اور اللہ تعالیٰ خوب جانتا ہے گناہ گاروں کو

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

کیا آپ نے بنی اسرائیل کی ایک جماعت کے اس قصے کو ملاحظہ نہیں کیا جو موسیٰ (علیہ السلام) کے بعد پیش آیا جب ان لوگوں نے اپنے زمانہ کے پیغمبر سے یہ کہا کہ ہمارے لئے ایک بادشاہ مقرر کر دیجئے تا کہ ہم اللہ کی راہ میں جہاد کریں اس پیغمبر نے جواب دیا کیا تم سے اس کی بہی توقع ہے کہ اگر تم پر جہاد فرض کیا جائے تو تم جہاد نہ کرو ان لوگوں نے کہا ہمارے لئے ایسی کون سی گنجائش باقی ہے کہ ہم اللہ کی راہ میں جہاد نہ کریں حالانکہ ہم اپنے گھروں سے بےگھر کے گئے اور اپنے بچوں سے جدا کردیئے گئے پھر جب ان پر جہاد واجب کیا گیا تو ان میں سے بکبر معدودے چند کے سب پھرگئے اور اللہ تعالیٰ ظالموں سے خوب واقف ہے