Surat ul Anbiya

Surah: 21

Verse: 44

سورة الأنبياء

بَلۡ مَتَّعۡنَا ہٰۤؤُلَآءِ وَ اٰبَآءَہُمۡ حَتّٰی طَالَ عَلَیۡہِمُ الۡعُمُرُ ؕ اَفَلَا یَرَوۡنَ اَنَّا نَاۡتِی الۡاَرۡضَ نَنۡقُصُہَا مِنۡ اَطۡرَافِہَا ؕ اَفَہُمُ الۡغٰلِبُوۡنَ ﴿۴۴﴾

But, [on the contrary], We have provided good things for these [disbelievers] and their fathers until life was prolonged for them. Then do they not see that We set upon the land, reducing it from its borders? So it is they who will overcome?

بلکہ ہم نے انہیں اور ان کے باپ دادوں کو زندگی کے سرو سامان دیئے یہاں تک کہ ان کی مدت عمر گزر گئی ۔ کیا وہ نہیں دیکھتے کہ ہم زمین کو اس کے کناروں سے گھٹاتے چلے آرہے ہیں ، اب کیا وہی غالب ہیں؟

Word by Word by

Dr Farhat Hashmi

بَلۡ
بلکہ
مَتَّعۡنَا
فائدہ دیا ہم نے
ہٰۤؤُلَآءِ
ان لوگوں کو
وَاٰبَآءَہُمۡ
اور ان کے آباؤ اجداد کو
حَتّٰی
یہاں تک کہ
طَالَ
لمبی ہوگئی
عَلَیۡہِمُ
ان پر
الۡعُمُرُ
عمر
اَفَلَا
کیا پھر نہیں
یَرَوۡنَ
وہ دیکھتے
اَنَّا
کہ بےشک ہم
نَاۡتِی
ہم آتے ہیں
الۡاَرۡضَ
زمین کو
نَنۡقُصُہَا
ہم گھٹاتے ہیں اسے
مِنۡ اَطۡرَافِہَا
اس کے کناروں سے
اَفَہُمُ
کیا پھر وہ
الۡغٰلِبُوۡنَ
غالب آنے والے ہیں
Word by Word by

Nighat Hashmi

بَلۡ
بلکہ
مَتَّعۡنَا
سازو سامان دیا ہم نے
ہٰۤؤُلَآءِ
ان لوگوں کو
وَاٰبَآءَہُمۡ
اور ان کے باپ دادا کو
حَتّٰی
یہاں تک کہ
طَالَ
لمبی ہوگئیں
عَلَیۡہِمُ
اُن کی
الۡعُمُرُ
عمریں
اَفَلَا
تو کیا نہیں
یَرَوۡنَ
وہ دیکھتے
اَنَّا
بلاشبہ ہم
نَاۡتِی
ہم آرہے ہیں
الۡاَرۡضَ
زمین کو
نَنۡقُصُہَا
ہم گھٹا رہے ہیں اس کو
مِنۡ اَطۡرَافِہَا
اس کے اطراف سے
اَفَہُمُ
تو کیا وہی
الۡغٰلِبُوۡنَ
غالب آنے والے ہیں
Translated by

Juna Garhi

But, [on the contrary], We have provided good things for these [disbelievers] and their fathers until life was prolonged for them. Then do they not see that We set upon the land, reducing it from its borders? So it is they who will overcome?

بلکہ ہم نے انہیں اور ان کے باپ دادوں کو زندگی کے سرو سامان دیئے یہاں تک کہ ان کی مدت عمر گزر گئی ۔ کیا وہ نہیں دیکھتے کہ ہم زمین کو اس کے کناروں سے گھٹاتے چلے آرہے ہیں ، اب کیا وہی غالب ہیں؟

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

بلکہ اصل بات یہ ہے کہ ہم نے انھیں اور ان کے آباء و اجداد کو طویل مدت تک سامان زیست سے فائدہ پہنچایا۔ کیا یہ دیکھتے نہیں کہ ہم ان کی زمین کو مختلف سمتوں سے گھٹاتے چلے آرہے ہیں۔ پھر کیا یہی غالب رہیں گے۔

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

بلکہ ہم نے ان کو اوران کے باپ دادا کو سامانِ حیات دیا یہاں تک کہ ان کی عمریں لمبی ہو گئیں توکیاوہ دیکھتے نہیں کہ بلاشبہ ہم زمین کواس کے اطراف سے گھٹاتے آ رہے ہیں؟ توکیاوہی غالب آنے والے ہیں؟

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

But We have given benefits to these and their fathers so much so that life prolonged against them. So do they not see that We are coming to the land reducing it from its sides? Then, are they the ones to prevail?

کوئی نہیں پر ہم نے عیش دیا ان کو اور ان کے باپ دادوں کو یہاں تک کہ بڑھ گئی ان پر زندگی پھر کیا نہیں دیکھتے کہ ہم چلے آتے ہیں زمین کو گھٹاتے اس کے کناروں سے اب کیا وہ جیتنے والے ہیں

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

لیکن ہم نے (دنیوی) نعمتیں عطا کیں ان کو بھی اور ان کے آباء و اَجداد کو بھی یہاں تک کہ ان پر ایک مدت گزر گئی کیا یہ لوگ دیکھتے نہیں کہ ہم زمین کو اس کے کناروں سے گھٹاتے چلے آ رہے ہیں تو کیا (اب بھی وہ سمجھتے ہیں کہ) وہی غالب آنے والے ہیں

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

اصل بات یہ ہے کہ ان لوگوں کو اور ان کے آبا و اجداد کو ہم زندگی کا سروسامان دیے چلے گئے یہاں تک کہ ان کو دن لگ گئے ۔ 44 مگر کیا انہیں نظر نہیں آتا کہ ہم زمین کو مختلف سمتوں سے گھٹاتے چلے آرہے ہیں؟ 45 پھر کیا یہ غالب آجائیں گے؟ 46

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

بلکہ معاملہ یہ ہے کہ ہم نے ان کو اور ان کے آباؤاجداد کو سامان عیش عطا کیا ، یہاں تک کہ ( اسی حالت میں ) ان پر ایک عمر گذر گئی ۔ ( ٢١ ) بھلا کیا انہیں یہ نظر نہیں آتا کہ ہم زمین کو اس کے مختلف کناروں سے گھٹاتے چلے آرہے ہیں ۔ ( ٢٢ ) پھر کیا وہ غالب آجائیں گے؟

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

ہوا یہ کہ ہم نے ان لوگوں اور ان کے باپ دادوں کو (دنیا میں) چین سے رکھا یہاں تک کہ ان کی عمر لمبی ہوئی 5 کیا یہ نہیں دیکھتے کہ ہم (کفر کی) زمین کناروں سے کم کرتے آرہے ہیں کیا یہ غالب ہیں (یا مسلمان ہرگز نہیں مسلمان غالب ہیں 6

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

بلکہ ہم نے ان کو اور ان کے باپ دادا کو فائدہ حاصل کرنے دیا یہاں تک کہ (اسی حال میں) ان کی عمریں بسر ہوگئیں پھر کیا یہ نہیں دیکھتے کہ ہم زمین کو اس کے کناروں سے گھٹاتے چلے آتے ہیں تو کیا یہ لوگ غلبہ پالیں گے ؟

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

ہم ہی ان کو اور ان کے باپ دادا کو سامان زندگی دیتے چلے گئے جس سے وہ طویل عمر تک زندہ رہے ۔ کیا وہ لوگ نہیں دیکھتے کہ ہم چاروں طرف سے زمین کو گھٹاتے چلے جا رہے ہیں کیا پھر یہ لوگ غالب آجائیں گے ؟

Translated by

Fateh Muhammad Jalandhari

بلکہ ہم ان لوگوں کو اور ان کے باپ دادا کو متمتع کرتے رہے یہاں تک کہ (اسی حالت میں) ان کی عمریں بسر ہوگئیں۔ کیا یہ نہیں دیکھتے کہ ہم زمین کو اس کے کناروں سے گھٹاتے چلے آتے ہیں۔ تو کیا یہ لوگ غلبہ پانے والے ہیں؟

Translated by

Abdul Majid Daryabadi

Aye! We let these people and their fathers enjoy until there grew long upon them the life. Behold they not that We come unto the land diminishing it by the borders thereof? Shall they then be the victors?

لیکن نہیں ہم نے تو انہیں اور انکے باپ (دادوں) کو خوب سامان دیا یہاں تک کہ ان پر ایک زمانہ دراز گزر گیا ۔ سو کیا یہ نہیں دیکھتے کہ ہم (ان کی) زمین کو (برابر) اس کی ہر طرف سے گھٹاتے ہی چلے آتے ہیں ۔ بھلا یہ لوگ غالب آنے والے ہیں ؟

Translated by

Amin Ahsan Islahi

بلکہ اصل بات یہ ہے کہ ہم نے ان کو اور ان کے باپ دادا کو دنیا سے بہرہ مند کیا ، یہاں تک کہ اسی حال میں ان پر ایک طویل مدت گذر گئی ۔ تاہم کیا وہ دیکھ نہیں رہے ہیں کہ ہم سرزمین ( مکہ ) کی طرف اس کو اس کے اطراف سے کم کرتے ہوئے بڑھ رہے ہیں؟ تو کیا یہ لوگ غالب رہنے والے ہیں؟

Translated by

Mufti Naeem

بلکہ ہم ان لوگوں کو اور ان کے باپ دادا کو فائدہ دیتے رہے ، یہاں تک کہ ( اسی حالت میں ) ان کی عمریں ختم ہوگئیں ، کیا یہ نہیں دیکھتے کہ ہم زمین کو اس کے اطراف سے کم کرنے چلے جاتے ہیں تو کیا یہ لوگ غالب ہوجائیں گے؟

Translated by

Muhtrama Riffat Ijaz

بلکہ ہم نے انہیں اور ان کے باپ دادئوں کو عیش دیا یہاں تک کہ اسی حالت میں ان کی عمریں بسر ہوگئیں۔ کیا یہ نہیں دیکھتے کہ ہم زمین کو اس کے کناروں سے گھٹاتے چلے آرہے ہیں۔ تو کیا یہ لوگ غلبہ پانے والے ہیں۔

Translated by

Mulana Ishaq Madni

ان میں سے کوئی وجہ بھی نہیں بلکہ اصل بات یہ ہے کہ ہم زندگی کا سازو سامان دیتے رہے ان لوگوں کو بھی اور ان کے باپ دادا کو بھی اپنی رحمت و عنایت سے یہاں تک کہ ان پر ایک زمانہ گزر گیا اور یہ مست ہوگئے مگر کیا انھیں یہ نظر نہیں آرہا کہ ہم کم کرتے چلے رہے زمین کو اس کی مختلف سمتوں سے تو کیا یہ لوگ پھر بھی غالب آجائیں گے حق کے مقابلے میں ؟

Translated by

Noor ul Amin

بلکہ اصل بات یہ ہے کہ ہم نے انہیں اور ان کے باپ دادوں کو لمبی مدت تک زندگی کے سازوسامان سے فائدہ پہنچایا ( تووہ اپنی حقیقت بھول گئے ) کیا یہ دیکھتے نہیں کہ ہم ( ان کی ) زمین کو مختلف سمتوں سے گھٹاتے چلے آرہے ہیں ، کیا پھر بھی یہی غالب رہیں گے؟

Kanzul Eman by

Ahmad Raza Khan

بلکہ ہم نے ان کو ( ف۸۷ ) اور ان کے باپ دادا کو برتاوا دیا ( ف۸۸ ) یہاں تک کہ زندگی ان پر دراز ہوئی ( ف۸۹ ) تو کیا نہیں دیکھتے کہ ہم ( ف۹۰ ) زمین کو اس کے کناروں سے گھٹاتے آرہے ہیں ( ف۹۱ ) تو کیا یہ غالب ہوں گے ( ف۹۲ )

Translated by

Tahir ul Qadri

بلکہ ہم نے ان کو اور ان کے آباء و اجداد کو ( فراخئ عیش سے ) بہرہ مند فرمایا تھا یہاں تک کہ ان کی عمریں بھی دراز ہوتی گئیں ، تو کیا وہ نہیں دیکھتے کہ ہم ( اب اسلامی فتوحات کے ذریعہ ان کے زیرِ تسلّط ) علاقوں کو تمام اَطراف سے گھٹاتے چلے جا رہے ہیں ، تو کیا وہ ( اب ) غلبہ پانے والے ہیں

Translated by

Hussain Najfi

بلکہ ہم نے انہیں اور ان کے آباء و اجداد کو ( زندگی کا ) سر و سامان دیا یہاں تک کہ ان کی لمبی لمبی عمریں گزر گئیں ( عرصہ دراز گزر گیا ) کیا وہ نہیں دیکھتے کہ ہم زمین کو اس کے اطراف سے برابر گھٹاتے چلے آرہے ہیں تو کیا وہ غالب آسکتے ہیں؟

Translated by

Abdullah Yousuf Ali

Nay, We gave the good things of this life to these men and their fathers until the period grew long for them; See they not that We gradually reduce the land (in their control) from its outlying borders? Is it then they who will win?

Translated by

Muhammad Sarwar

We have been providing these men and their fathers with the means of enjoyment for a long time. Have they not ever considered that We populated the earth and then caused many of the inhabitants to pass away? Can they have any success (in their wickedness)?

Translated by

Safi ur Rehman Mubarakpuri

Nay, We gave the luxuries of this life to these men and their fathers until the period grew long for them. See they not that We gradually reduce the land from its outlying borders Is it then they who will overcome

Translated by

Muhammad Habib Shakir

Nay, We gave provision to these and their fathers until life was prolonged to them. Do they not then see that We are visiting the land, curtailing it of its sides? Shall they then prevail?

Translated by

William Pickthall

Nay, but We gave these and their fathers ease until life grew long for them. See they not how we aim to the land, reducing it of its outlying parts? Can they then be the victors?

Translated by

Moulana Younas Palanpuri

बल्कि बात यह है कि हम ने उन्हें और उन के बाप-दादा को सुख-सुविधा प्रदान की, यहाँ तक कि इसी दशा में एक लम्बी मुद्दत उन पर गुज़र गई, तो क्या वे देखते नहीं कि हम इस भूभाग को उस के चतुर्दिक से घटाते हुए बढ़ रहे हैं? फिर क्या वे अभिमानी रहेंगे?

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

بلکہ میں نے ان کو اور ان کے باپ داداؤں کو (دنیا کا) خوب سامان دیا یہاں تک کہ ان پر (اسی حالت میں) ایک عرصہ دراز گرر گیا کیا ان کو یہ نظر نہیں آتا کہ ہم (ان کی) زمین کو (بذریعہ فتوحات اسلامیہ کے) ہر چہار طرف سے برابر گھٹاتے چلے جاتے ہیں سو کیا یہ لوگ غالب آوینگے۔

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

” اصل بات یہ ہے کہ ان لوگوں کو اور ان کے آباو اجداد کو ہم زندگی کا سروسامان دیے چلے گئے یہاں تک کہ ان کی مہلت طویل ہوگئی مگر کیا انہیں نظر نہیں آتا کہ ہم زمین کو مختلف سمتوں سے گھٹاتے چلے جاتے ہیں ؟ کیا یہ غالب آجائیں گے ؟ “ (٤٤)

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

اصل بات یہ ہے کہ ان لوگوں کو اور ان کے آبائو اجداد کو ہم زندگی کا سروسامان دیئے چلے گئے یہاں تک کہ ان کو دن لگ گئے مگر کیا انہیں نظر نہیں آتا کہ ہم زمین کو مختلف سمتوں سے گھٹاتے چلے آرہے ہیں ؟ پھر کیا یہ غالب آجائیں گے

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

بلکہ ہم نے انہیں اور ان کے باپ دادوں کو خوب سامان دیا یہاں تک کہ ان پر ایک عرصہ دراز گزر گیا۔ کیا وہ یہ نہیں دیکھتے کہ ہم زمین کو اس کے کناروں سے گھٹا رہے ہیں کیا وہ غالب آنے والے ہیں ؟

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

کوئی نہیں پر ہم نے عیش دیا ان کو اور ان کے باپ داؤد کو یہاں تک کہ بڑھ گئی ان پر زندگی پھر کیا نہیں دیکھتے کہ ہم چلے آتے ہیں زمین کو گھٹاتے اس کے کناروں سے اب کیا وہ جیتنے والے ہیں

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

اصل واقعہ یہ ہے کہ ہم نے ان کو اور ان کے باپ دادوں کو ہر قسم کے سامان سے بہرہ مند کیا یہاں تک کہ اسی عیش میں ان پر ایک زمانہ گزر گیا کیا لوگ اس بات کو نہیں دیکھتے کہ ہم زمین کو اس کے کناروں کی طرف سے گھٹاتے چلے آتے ہیں تو کیا ان حالات میں وہ غالب ہونے والے ہیں۔