Surat ul Hajj

Surah: 22

Verse: 11

سورة الحج

وَ مِنَ النَّاسِ مَنۡ یَّعۡبُدُ اللّٰہَ عَلٰی حَرۡفٍ ۚ فَاِنۡ اَصَابَہٗ خَیۡرُۨ اطۡمَاَنَّ بِہٖ ۚ وَ اِنۡ اَصَابَتۡہُ فِتۡنَۃُۨ انۡقَلَبَ عَلٰی وَجۡہِہٖ ۟ ۚ خَسِرَ الدُّنۡیَا وَ الۡاٰخِرَۃَ ؕ ذٰلِکَ ہُوَ الۡخُسۡرَانُ الۡمُبِیۡنُ ﴿۱۱﴾

And of the people is he who worships Allah on an edge. If he is touched by good, he is reassured by it; but if he is struck by trial, he turns on his face [to the other direction]. He has lost [this] world and the Hereafter. That is what is the manifest loss.

بعض لوگ ایسے بھی ہیں کہ ایک کنارے پر ( کھڑے ) ہو کر اللہ کی عبادت کرتے ہیں ۔ اگر کوئی نفع مل گیا تو دلچسپی لینے لگتے ہیں اور اگر کوئی آفت آگئی تو اسی وقت منہ پھیر لیتے ہیں انہوں نے دونوں جہان کا نقصان اٹھا لیا واقعی یہ کھلا نقصان ہے ۔

Word by Word by

Dr Farhat Hashmi

وَمِنَ النَّاسِ
اور لوگوں میں سے کوئی ہے
مَنۡ
جو
یَّعۡبُدُ
عبادت کرتا ہے
اللّٰہَ
اللہ کی
عَلٰی حَرۡفٍ
کنارے پر
فَاِنۡ
پھر اگر
اَصَابَہٗ
پہنچے اسے
خَیۡرُۨ
بھلائی
اطۡمَاَنَّ
وہ مطمئن ہو جاتا ہے
بِہٖ
اس پر
وَاِنۡ
اور اگر
اَصَابَتۡہُ
پہنچے اسے
فِتۡنَۃُۨ
آزمائش
انۡقَلَبَ
وہ پلٹ جاتا ہے
عَلٰی وَجۡہِہٖ
اپنے چہرے پر
خَسِرَ
اس نے نقصان اٹھایا
الدُّنۡیَا
دنیا
وَالۡاٰخِرَۃَ
اور آخرت کا
ذٰلِکَ
یہ ہے
ہُوَ
وہ
الۡخُسۡرَانُ
خسارہ/نقصان
الۡمُبِیۡنُ
کھلا
Word by Word by

Nighat Hashmi

وَمِنَ النَّاسِ
اور لوگوں میں سے ہے
مَنۡ
جو
یَّعۡبُدُ
عبادت کرتاہے
اللّٰہَ
اللہ تعالیٰ کی
عَلٰی حَرۡفٍ
کنارے پر
فَاِنۡ
پھر اگر
اَصَابَہٗ
پہنچے اس کو
خَیۡرُۨ
فائدہ
اطۡمَاَنَّ
مطمئن ہوجاتا ہے
بِہٖ
اس پر
وَاِنۡ
اور اگر
اَصَابَتۡہُ
آتی ہے اس کو
فِتۡنَۃُۨ
کوئی آزمائش
انۡقَلَبَ
وہ پلٹ جاتا ہے
عَلٰی وَجۡہِہٖ
اپنے چہرے کے بل
خَسِرَ
اس نے خسارہ اٹھایا
الدُّنۡیَا
دنیا میں
وَالۡاٰخِرَۃَ
اور آخرت میں بھی
ذٰلِکَ
یہی
ہُوَ
وہ
الۡخُسۡرَانُ
خسارہ ہے
الۡمُبِیۡنُ
کھلا
Translated by

Juna Garhi

And of the people is he who worships Allah on an edge. If he is touched by good, he is reassured by it; but if he is struck by trial, he turns on his face [to the other direction]. He has lost [this] world and the Hereafter. That is what is the manifest loss.

بعض لوگ ایسے بھی ہیں کہ ایک کنارے پر ( کھڑے ) ہو کر اللہ کی عبادت کرتے ہیں ۔ اگر کوئی نفع مل گیا تو دلچسپی لینے لگتے ہیں اور اگر کوئی آفت آگئی تو اسی وقت منہ پھیر لیتے ہیں انہوں نے دونوں جہان کا نقصان اٹھا لیا واقعی یہ کھلا نقصان ہے ۔

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

اور لوگوں میں کوئی ایسا بھی ہے جو کنارے پر (کھڑا ہو کر) اللہ کی عبادت کرتا ہے۔ اگر اسے کچھ فائدہ ہو تو (اسلام سے) مطمئن ہوجاتا ہے اور اگر کوئی مصیبت پڑجائے تو الٹا پھرجاتا ہے۔ ایسے شخص نے دنیا کا بھی نقصان اٹھایا اور آخرت کا بھی۔ یہ ہے صریح خسارہ۔

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

اور لوگوں میں سے کوئی ایساہے جو کنارے پررہ کراﷲ تعالیٰ کی عبادت کرتاہے،پھراگراسے فائدہ پہنچتاہے تواس پر مطمئن ہوجاتا ہے اوراگراُسے کوئی آزمائش آتی ہے تو چہرے کے بل پلٹ جاتاہے ، اُس نے دنیامیں بھی خسارہ اُٹھایا اور آخرت میں بھی، یہی کھلا خسارہ ہے۔

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

And among men there is one who worships Allah (standing) on the verge: so if some good thing happens to him, he is satisfied with it, and if a trial befalls upon him, he turns his face back. He loses both this world and the Hereafter. That is the loss which is so obvious.

اور بعضا شخص وہ ہے کہ بندگی کرتا ہے اللہ کی کنارے پر پھر اگر پہنچی اس کو بھلائی تو قائم ہوگیا اس عبادت پر اور اگر پہنچ گئی اس کو جانچ پھر گیا الٹا اپنے منہ پر گنوائی دنیا اور آخرت یہی ہے ٹوٹا صریح

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

اور لوگوں میں سے کوئی وہ بھی ہے جو اللہ کی عبادت کرتا ہے کنارے پر رہ کر تو اگر اسے کوئی فائدہ پہنچے تو اس پر مطمئن رہتا ہے اور اگر اسے کوئی آزمائش آجائے تو اپنے ُ منہ کے بل الٹا پھرجاتا ہے وہ خسارے میں رہا دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی یہی تو کھلا خسارہ ہے

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

And among people is he who worships Allah on the borderline; if any good befalls him, he is satisfied; but if a trial afflicts him, he utterly turns away. He will incur the loss of this world and the Hereafter. That indeed is a clear loss.

اور لوگوں میں کوئی ایسا ہے جو کنارے پر رہ کر اللہ کی بندگی کرتا ہے ، 15 اگر فائدہ ہوا تو مطمئن ہوگیا اور جو کوئی مصیبت آگئی تو الٹا پھر گیا ۔ 16 اس کی دنیا بھی گئی اور آخرت بھی ۔ یہ ہے صریح خسارہ ۔ 17

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

اور لوگوں میں وہ شخص بھی ہے جو ایک کنارے پر رہ کر اللہ کی عبادت کرتا ہے ۔ چنانچہ اگر اسے ( دنیا میں ) کوئی فائدہ پہنچ گیا تو وہ اس سے مطمئن ہوجاتا ہے اور اگر اسے کوئی آزمائش پیش آگئی تو وہ منہ موڑ کر ( پھر کفر کی طرف ) چل دیتا ہے ۔ ( ٧ ) ایسے شخص نے دنیا بھی کھوئی ، اور آخرت بھی ۔ یہی تو کھلا ہوا گھاٹا ہے ۔

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

اور لوگوں میں سے کوئی ایسا بھی ہے جو اللہ 9 تعالیٰ کو ایک کنارے رہ کر پوجتا ہے پھر جو اس کا بھلا ہوا کچھ فائدہ ملا مال متاع ہاتھ آیا) تو اپنے دین پر جما رہا اور جو کوئی مصیبت اس پر آن پڑی تو جدھر 10 سے آیا تھا ادھر ہی لوٹ گیا اس (کمبخت) نے اپنی دنیا اور آخرت (دونو) کھوئے یہی کھلا گھاٹا ہے 1

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

اور لوگوں میں بعض ایسا بھی ہے جو اللہ کی عبادت (ایسے طور پر) کرتا ہے (جیسے کسی چیز کے) کنارے پر (کھڑا ہو) پھر اگر اس کو کوئی (دنیا کا) نفع پہنچ گیا تو اس کے سبب مطمئن ہوگیا اور اگر اس کو کوئی آزمائش آگئی تو منہ اٹھا کر (کفر کی طرف) چل دیا اس نے دنیا میں (بھی) نقصان اٹھایا اور آخرت میں (بھی) یہی تو کھلا نقصان ہے

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

لوگوں میں تو کوئی ایسا ہے جو ایک کنارے پر اللہ کی عبادت و بندگی کرتا ہے۔ اگر اسے کوئی بھلائی پہنچ گئی تو اس سے مطمئن ہوگیا اور اگر اسے کوئی آزمائش پہنچ گئی تو پھر وہ الٹا پھرجاتا ہے اور (ایسا آدمی) دنیا اور آخرت میں گھاٹے میں رہتا ہے۔ یہ ایک کھلا ہوا نقصان ہے۔

Translated by

Fateh Muhammad Jalandhari

اور لوگوں میں بعض ایسا بھی ہے جو کنارے پر (کھڑا ہو کر) خدا کی عبادت کرتا ہے۔ اگر اس کو کوئی (دنیاوی) فائدہ پہنچے تو اس کے سبب مطمئن ہوجائے اور اگر کوئی آفت پڑے تو منہ کے بل لوٹ جائے (یعنی پھر کافر ہوجائے) اس نے دنیا میں بھی نقصان اٹھایا اور آخرت میں بھی۔ یہی تو نقصان صریح ہے

Translated by

Abdul Majid Daryabadi

And of mankind is he who worshippeth Allah as on edge; if there befalleth him good, he in contented therewith, and if there befalleth him a trial, he turneth round on his face; he loseth the world and the Hereafter: that indeed is a loss manifest!

اور انسانوں میں کوئی ایسا بھی ہوتا ہے جو اللہ کی پرستش کنارہ پر (کھڑا ہوکر) کرتا ہے پھر اگر اسے کوئی نفع پہنچ گیا (تو) وہ اس پر جما رہا اور اگر (کہیں) اس پر کوئی آزمائش آپڑی تو وہ منہ اٹھا کر واپس چل دیا ۔ (یعنی) دنیا وآخرت (دونوں) کو کھو بیٹھا یہی انتہائی محرومی ہے

Translated by

Amin Ahsan Islahi

اور لوگوں میں کچھ ایسے بھی ہیں ، جو خدا کی بندگی ایک کنارے پر کھڑے ہوکر کرتے ہیں ۔ اگر ان کو کوئی فائدہ پہنچا ، تب تو ان کا دل خدا پر جمتا ہے اور اگر کوئی آزمائش پیش کی گئی تو اوندھے ہوجاتے ہیں ۔ انہوں نے دنیا بھی کھوئی اور آخرت بھی! کھلا ہوا خسارہ درحقیقت یہی ہے!

Translated by

Mufti Naeem

اور لوگوں میں کوئی تو ایسا ہے جو ایک کنارے پر اللہ ( تعالیٰ ) کی عبادت کرتا ہے پس اگر اسے بھلائی پہنچے تو اس پر مطمئن ہوجاتا ہے اور اگر اسے کوئی آزمائش پہنچے تو چہرے کے بل لوٹ جاتا ہے ، دنیا اور آخرت میں خسارہ میں رہ گیا ، یہی ہے واضح خسارا ۔

Translated by

Muhtrama Riffat Ijaz

اور لوگوں میں کوئی ایسا بھی ہے جو کنارے پر کھڑا ہو کر (شک و شبہ میں) اللہ کی عبادت کرتا ہے اگر اس کو کوئی دنیاوی فائدہ پہنچے تو مطمئن ہوجائے اور اگر کوئی آفت آپڑے تو منہ کے بل لوٹ جائے (اللہ سے منکر ہوجائے) ( یعنی) پھر کافر ہوجائے تو اس نے دنیا میں بھی نقصان اٹھایا اور آخرت میں بھی ‘ یہی صریح نقصان ہے۔

Translated by

Mulana Ishaq Madni

اور کچھ لوگ ایسے ہیں جو اللہ کی بندگی کرتے ہیں ایک کنارے پر رہ کر پھر اگر ان کو کوئی دنیاوی فائدہ مل گیا تو مطمئن ہوگئے اور اگر کوئی آزمائش آگئی تو یہ منہ اٹھا کر چل دئیے اس طرح وہ اپنی دنیا بھی کھو بیٹھتے ہیں اور آخرت بھی اور دنیا وآخرت دونوں کا یہ خسارہ ہی کھلا ہوا خسارہ ہے

Translated by

Noor ul Amin

اور لوگوں میں سے کوئی ایسابھی ہےجو کنارے پر کھڑاہوکراللہ کی عبادت کرتا ہے اگراسے کچھ فائدہ ہوتو ( اسلام سے ) مطمئن ہوجاتا ہے اور اگرکوئی مصیبت پڑجائے تو الٹا پھر جاتا ہے ایسے شخص نے دنیاکابھی نقصان اٹھایااورآخرت کا بھی یہی کھلا خسارہ ہے

Kanzul Eman by

Ahmad Raza Khan

اور کچھ آدمی اللہ کی بندگی ایک کنارہ پر کرتے ہیں ( ف۳۰ ) پھر اگر انھیں کوئی بھلائی پہنچ گئی جب تو چین سے ہیں اور جب کوئی جانچ آکر پڑی ( ف۳۱ ) منہ کے بل پلٹ گئے ، ( ف۳۲ ) دنیا اور آخرت دونوں کا گھاٹا ( ف۳۳ ) یہی ہے صریح نقصان ( ف۳٤ )

Translated by

Tahir ul Qadri

اور لوگوں میں سے کوئی ایسا بھی ہوتا ہے جو ( بالکل دین کے ) کنارے پر ( رہ کر ) اﷲ کی عبادت کرتا ہے ، پس اگر اسے کوئی ( دنیاوی ) بھلائی پہنچتی ہے تو وہ اس ( دین ) سے مطمئن ہو جاتا ہے اور اگر اسے کوئی آزمائش پہنچتی ہے تو اپنے منہ کے بل ( دین سے ) پلٹ جاتا ہے ، اس نے دنیا میں ( بھی ) نقصان اٹھایا اور آخرت میں ( بھی ) ، یہی تو واضح ( طور پر ) بڑا خسارہ ہے

Translated by

Hussain Najfi

اور لوگوں میں کوئی ایسا بھی ہوتا ہے جو کنارہ پر رہ کر خدا کی عبادت کرتا ہے ۔ سو اگر اسے کوئی فائدہ پہنچ جائے تو وہ اس سے مطمئن ہو جاتا ہے اور اگر اسے کوئی آزمائش پیش آجائے ( یا کوئی مصیبت پہنچ جائے ) تو فوراً ( اسلام سے ) منہ موڑ لیتا ہے ۔ اس نے دنیا و آخرت کا گھاٹا اٹھایا اور یہ کھلا ہوا خسارہ ہے ۔

Translated by

Abdullah Yousuf Ali

There are among men some who serve Allah, as it were, on the verge: if good befalls them, they are, therewith, well content; but if a trial comes to them, they turn on their faces: they lose both this world and the Hereafter: that is loss for all to see!

Translated by

Muhammad Sarwar

Some people worship God to achieve worldly gains. They are confident when they are prosperous, but when they face hardships they turn away from (worship). They are lost in this life and will be lost in the life to come. Such loss is indeed destructive.

Translated by

Safi ur Rehman Mubarakpuri

And among mankind is he who worships Allah as it were upon the edge: if good befalls him, he is content therewith; but if a Fitnah strikes him, he turns back on his face. He loses both this world and the Hereafter. That is the evident loss.

Translated by

Muhammad Habib Shakir

And among men is he who serves Allah (standing) on the verge, so that if good befalls him he is satisfied therewith, but if a trial afflict him he turns back headlong; he loses this world as well as the hereafter; that is a manifest loss.

Translated by

William Pickthall

And among mankind is he who worshippeth Allah upon a narrow marge so that if good befalleth him he is content therewith, but if a trial befalleth him, he falleth away utterly. He loseth both the world and the Hereafter. That is the sheer loss.

Translated by

Moulana Younas Palanpuri

और लोगों में कोई ऐसा है, जो एक किनारे पर रहकर अल्लाह की बन्दगी करता है। यदि उसे लाभ पहुँचा तो उस से सन्तुष्ट हो गया और यदि उसे कोई आज़माइश पेश आ गई तो औंधा होकर पलट गया। दुनिया भी खोई और आख़िरत भी। यही है खुला घाटा

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

اور بعض آدمی اللہ کی عبادت (ایسے طور) کرتا ہے (جیسے کسی چیز کے) کنارے پر (کھڑا) ہو پھر اگر اس کو کوئی (دنیوی) نفع پہنچے گا تو اس کی وجہ سے (ظاہری) قرار پالیا اور اگر اس پر کوئی آزمائش ہوگئی تو منہ اٹھا کر (کفر کی طرف چل دیا) (جس سے) دنیا اور آخرت دونوں کھو بیٹھا یہی کھلا نقصان (کہلاتا) ہے۔

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

” اور لوگوں میں کوئی ایسا ہے جو کنارے پر بیٹھ کر اللہ کی بندگی کرتا ہے اگر فائدہ ہوا تو مطمئن ہوجاتا ہے اگر نقصان ہو تو الٹا پھرجاتا ہے اس کی دنیا بھی خراب ہوگئی اور آخرت بھی یہ ہے کھلا نقصان ہے۔ “ (١١)

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

اور لوگوں میں کوئی ایسا ہے جو کنارے پر رہ کر اللہ کی بندگی کرتا ہے ، اگر فائدہ ہوا تو مطمئن ہوگیا اور جو کوئی مصیبت آگئی تو الٹا پھر گیا۔ اس کی دنیا بھی گئی اور آخرت بھی ۔ یہ ہے صریح خسارہ۔

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

اور بعض لوگ ایسے ہیں جو اللہ کی عبادت اس طرح کرتے ہیں جیسے کوئی شخص کنارہ پر ہو پھر اگر اس کو کوئی بھلائی پہنچ گئی تو اس کی وجہ سے مطمئن ہوگیا اور اگر کچھ آزمائش آگئی تو اپنے چہروں کے بل پلٹ گیا وہ دنیا اور آخرت کے اعتبار سے تباہ ہوگیا۔ یہ کھلی ہوئی تباہی ہے

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

اور بعضا شخص وہ ہے کہ بندگی کرتا ہے اللہ کی کنارے پر پھر اگر پہنچی اس کو بھلائی تو قائم ہوگیا اس عبادت پر، اور اگر پہنچ گئی اس کو جانچ پھر گیا الٹا اپنے منہ پر گنوائی دنیا اور آخرت یہی ہے ٹوٹا صریح

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

اور لوگوں میں کوئی کوئی ایسا بھی ہے جو دین کے کنارے پر اللہ کی عبادت کرتا ہے پھر اگر اس کو کوئی دنیوی نفع پہنچ گیا تو اس نفع کی وجہ سے دین پر ٹھہرا رہا اور اگر اس کو کوئی آزمائش آگئی تو اپنے منہ کے بل الٹا پھر گیا وہ دنیا اور آخرت دونوں کو کھو بیٹھا یہ دونوں جہان کا نقصان یہی تو کھلا ہوا خسارہ ہے۔