55 Obviously there is a contradiction between the question posed by the disbelievers and the assertion made by them about their deities. The question was meant to bring the Holy Prophet into contempt, as if to say, "You are making a claim that is far above your low position." On the other hand, their assertion shows that ,they indirectly admitted the force of the arguments and the high character of the Holy Prophet and were even afraid of the effectiveness and success of his Message, because, according to them, it was going to turn them away from their false gods.
سورة الْفُرْقَان حاشیہ نمبر :55
کفار کی یہ دونوں باتیں ایک دوسرے سے متضاد ہیں ۔ پہلی بات سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ آپ کو حقیر سمجھ رہے ہیں ور مذاق اڑا کر آپ کی قدر گرنا چاہتے ہیں ، گویا ان کے نزدیک آنحضرت نے اپنی حیثیت سے بہت اونچا دعویٰ کر دیا تھا ۔ دوسری بات سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ آپ کے دلائل کی قوت اور آپ کی شخصیت کا لوہا مان رہے ہیں اور بے ساختہ اعتراف کرتے ہیں کہ اگر ہم تعصب اور ہٹ دھرمی سے کام لے کر اپنے خداؤں کی بندگی پر جم نہ گئے ہوتے تو یہ شخص ہمارے قدم اکھاڑ چکا ہوتا ۔ یہ متضاد باتیں خود بتا رہی ہیں کہ اسلامی تحریک نے ان لوگوں کو کس قدر بوکھلا دیا تھا ۔ کھسیانے ہو کر مذاق بھی اڑاتے تھے تو احساس کمتری بلا ارادہ ان کی زبان سے وہ باتیں نکلوا دیتا تھا جن سے صاف ظاہر ہو جاتا تھا کہ دلوں میں وہ اس طاقت سے کس قدر مرعوب ہیں ۔