Surat un Namal

Surah: 27

Verse: 40

سورة النمل

قَالَ الَّذِیۡ عِنۡدَہٗ عِلۡمٌ مِّنَ الۡکِتٰبِ اَنَا اٰتِیۡکَ بِہٖ قَبۡلَ اَنۡ یَّرۡتَدَّ اِلَیۡکَ طَرۡفُکَ ؕ فَلَمَّا رَاٰہُ مُسۡتَقِرًّا عِنۡدَہٗ قَالَ ہٰذَا مِنۡ فَضۡلِ رَبِّیۡ ۟ ۖ لِیَبۡلُوَنِیۡۤ ءَاَشۡکُرُ اَمۡ اَکۡفُرُ ؕ وَ مَنۡ شَکَرَ فَاِنَّمَا یَشۡکُرُ لِنَفۡسِہٖ ۚ وَ مَنۡ کَفَرَ فَاِنَّ رَبِّیۡ غَنِیٌّ کَرِیۡمٌ ﴿۴۰﴾

Said one who had knowledge from the Scripture, "I will bring it to you before your glance returns to you." And when [Solomon] saw it placed before him, he said, "This is from the favor of my Lord to test me whether I will be grateful or ungrateful. And whoever is grateful - his gratitude is only for [the benefit of] himself. And whoever is ungrateful - then indeed, my Lord is Free of need and Generous."

جس کے پاس کتاب کا علم تھا وہ بول اٹھا کہ آپ پلک جھپکائیں اس سے بھی پہلے میں اسے آپ کے پاس پہنچا سکتا ہوں جب آپ نے اسے اپنے پاس موجود پایا تو فرمانے لگے یہی میرے رب کا فضل ہے ، تاکہ وہ مجھے آزمائے کہ میں شکر گزاری کرتا ہوں یا ناشکری ، شکر گزار اپنے ہی نفع کے لئے شکر گزاری کرتا ہے اور جو ناشکری کرے تو میرا پروردگار ( بے پروا اور بزرگ ) غنی اور کریم ہے ۔

Word by Word by

Dr Farhat Hashmi

قَالَ
کہا
الَّذِیۡ
اس نے
عِنۡدَہٗ
جس کے پاس
عِلۡمٌ
علم تھا
مِّنَ الۡکِتٰبِ
کتاب کا
اَنَا
میں
اٰتِیۡکَ
میں لے آؤں گا آپ کے پاس
بِہٖ
اسے
قَبۡلَ
اس سے پہلے
اَنۡ
کہ
یَّرۡتَدَّ
لوٹے
اِلَیۡکَ
آپ کی طرف
طَرۡفُکَ
نظر آپ کی
فَلَمَّا
پھر جب
رَاٰہُ
اس نے دیکھا اسے
مُسۡتَقِرًّا
رکھا ہوا
عِنۡدَہٗ
اپنے پاس
قَالَ
اس نے کہا
ہٰذَا
یہ
مِنۡ فَضۡلِ
فضل سے ہے
رَبِّیۡ
میرے رب کے
لِیَبۡلُوَنِیۡۤ
تا کہ وہ آزمائے مجھے
ءَاَشۡکُرُ
کیا میں شکر کرتا ہوں
اَمۡ
یا
اَکۡفُرُ
میں ناشکری کرتا ہوں
وَمَنۡ
اور جس نے
شَکَرَ
شکر کیا
فَاِنَّمَا
تو یقیناً
یَشۡکُرُ
وہ شکر کرے گا
لِنَفۡسِہٖ
اپنی ہے لیے
وَمَنۡ
اور جس نے
کَفَرَ
کفر کیا
فَاِنَّ
تو یقیناً
رَبِّیۡ
میرا رب
غَنِیٌّ
بہت بے نیاز ہے
کَرِیۡمٌ
نہایت عزت والا ہے
Word by Word by

Nighat Hashmi

قَالَ
کہا
الَّذِیۡ
اس شخص نے
عِنۡدَہٗ
جس کے پاس تھا
عِلۡمٌ
ایک علم
مِّنَ الۡکِتٰبِ
کتاب میں سے
اَنَا
میں
اٰتِیۡکَ
لے آتا ہوں آپ کے پاس
بِہٖ
اُس کو
قَبۡلَ
پہلے
اَنۡ
اس سے کہ
یَّرۡتَدَّ
لوٹے
اِلَیۡکَ
آپ کی طرف
طَرۡفُکَ
نظر آپ کی
فَلَمَّا
چنانچہ جب
رَاٰہُ
اس نے دیکھا اس کو
مُسۡتَقِرًّا
رکھا ہوا ہے
عِنۡدَہٗ
اس کے پاس
قَالَ
اُس نے کہا
ہٰذَا
یہ
مِنۡ
فضل سے ہے
فَضۡلِ رَبِّیۡ
میرے رب کے
لِیَبۡلُوَنِیۡۤ
تاکہ وہ آزمائے مجھے
ءَاَشۡکُرُ
کیا میں شکر کرتا ہوں
اَمۡ
یا
اَکۡفُرُ
میں ناشکری کرتا ہوں
وَمَنۡ
اور جو کوئی
شَکَرَ
شکر کرے
فَاِنَّمَا
تو یقیناً
یَشۡکُرُ
وہ شکر کرتا ہے
لِنَفۡسِہٖ
اپنے لیے
وَمَنۡ
اور جو کوئی
کَفَرَ
نا شکری کرے
فَاِنَّ
تو یقیناً
رَبِّیۡ
میرا رب
غَنِیٌّ
بڑا بے نیاز ہے
کَرِیۡمٌ
بڑا کرم کرنے والا ہے
Translated by

Juna Garhi

Said one who had knowledge from the Scripture, "I will bring it to you before your glance returns to you." And when [Solomon] saw it placed before him, he said, "This is from the favor of my Lord to test me whether I will be grateful or ungrateful. And whoever is grateful - his gratitude is only for [the benefit of] himself. And whoever is ungrateful - then indeed, my Lord is Free of need and Generous."

جس کے پاس کتاب کا علم تھا وہ بول اٹھا کہ آپ پلک جھپکائیں اس سے بھی پہلے میں اسے آپ کے پاس پہنچا سکتا ہوں جب آپ نے اسے اپنے پاس موجود پایا تو فرمانے لگے یہی میرے رب کا فضل ہے ، تاکہ وہ مجھے آزمائے کہ میں شکر گزاری کرتا ہوں یا ناشکری ، شکر گزار اپنے ہی نفع کے لئے شکر گزاری کرتا ہے اور جو ناشکری کرے تو میرا پروردگار ( بے پروا اور بزرگ ) غنی اور کریم ہے ۔

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

پھر ایک اور شخص، جس کے پاس کتاب کا علم تھا، کہنے لگا : میں یہ تخت آپ کو آپ کی نگاہ لوٹانے سے پہلے ہی لائے دیتا ہوں پھر جب سلیمان نے اس تخت کو اپنے پاس رکھا ہوا دیکھا تو پکار اٹھے : یہ میرے پروردگار کا فضل ہے تاکہ وہ مجھے آزمائے کہ میں شکر کرتا ہوں یا ناشکری ؟ اور جو شکر کرتا ہے تو اس کا شکر اس کے اپنے ہی لئے مفید ہے۔ اور اگر کوئی ناشکری کرے تو میرا پروردگار (اس کے شکر سے) بےنیاز ہے اور اپنی ذات میں بزرگ ہے۔

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

جس شخص کے پاس کتاب کاعلم تھااُس نے کہا: ’’میں اُسے آپ کے پاس اس سے پہلے لے آتاہوں کہ آپ کی نظرآپ کی طرف لوٹے چنانچہ جب اُس نے تخت کواپنے پاس رکھا ہوادیکھا۔‘‘تو کہا: ’’یہ میرے رب کے فضل میں سے ہے تاکہ وہ مجھے آزمائے کہ میں شکرکرتا ہوں یاناشکری؟اورجوکوئی شکرکرے تویقیناوہ اپنے ہی لیے شکرکرتاہے اور جو کوئی ناشکری کرے تویقینامیرارب بڑا بے پروا،بڑا کرم کرنے والا ہے۔

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

Said the one who had the knowledge of the book, |"I will bring it to you before your glance returns to you.|" So when he saw it (the throne) well-placed before him, he said, &This is by the grace of my Lord, so that He may test me whether I am grateful or ungrateful. And whoever is grateful is grateful for his own benefit, and whoever is ungrateful, then my Lord is Need-Free, Bountiful|".

معتبر بولا وہ شخص جس کے پاس تھا ایک علم کتاب کا میں لائے دیتا ہوں تیرے پاس اس کو پہلے اس سے کہ پھر آئے تیری طرف تیری آنکھ، پھر جب دیکھا اس کو دھرا ہوا اپنے پاس کہا یہ میرے رب کا فضل ہے میرے جانچنے کو کہ میں شکر کرتا ہوں یا ناشکری، اور جو کوئی شکر کرے سو شکر کرے اپنے واسطے اور جو کوئی ناشکری کرے سو میرا رب بےپروا ہے کرم والا

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

کہنے لگا وہ شخص جس کے پاس کتاب کا علم تھا کہ میں اسے آپ کے پاس لے آتا ہوں اس سے قبل کہ آپ ( علیہ السلام) کی نگاہ پلٹ کر آپ ( علیہ السلام) کی طرف آئے پھر جب اس نے دیکھا اسے اپنے سامنے رکھا ہوا اس ( علیہ السلام) نے کہا کہ یہ میرے رب ہی کے فضل سے ہے تاکہ وہ مجھے آزمائے کہ کیا میں شکر ادا کرتا ہوں یا نا شکری کرتا ہوں اور جو کوئی شکر کرتا ہے وہ اپنے ہی (بھلے کے) لیے کرتا ہے اور جو کوئی نا شکری کرتا ہے تو میرا رب یقیناً بےنیاز ہے بہت کرم کرنے والا

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

جس شخص کے پاس کتاب کا ایک علم تھا وہ بولا ” میں آپ کی پلک جھپکنے سے پہلے اسے لائے دیتا ہوں ۔ ” 47 جونہی کہ سلیمان ( علیہ السلام ) نے وہ تخت اپنے پاس رکھا ہوا دیکھا ، وہ پکار اٹھا ” یہ میرے رب کا فضل ہے تاکہ وہ مجھے آزمائے کہ میں شکر کرتا ہوں یا کافر نعمت بن جاتا ہوں ۔ 48 اور جو کوئی شکر کرتا ہے اس کا شکر اس کے اپنے ہی لیے مفید ہے ، ورنہ کوئی ناشکری کرے تو میرا رب بے نیاز اور اپنی ذات میں آپ بزرگ ہے ۔ ”49

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

جس کے پاس کتاب کا علم تھا ، وہ بول اٹھا : میں آپ کی آنکھ جھپکنے سے پہلے ہی اسے آپ کے پاس لے آتا ہوں ۔ ( ١٤ ) چنانچہ جب سلیمان نے وہ تخت اپنے پاس رکھا ہوا دیکھا تو کہا : یہ میرے پروردگار کا فضل ہے ، تاکہ وہ مجھے آزمائے کہ میں شکر کرتا ہوں یا ناشکری؟ اور جو کوئی شکر کرتا ہے تو وہ اپنے ہی فائدے کے لیے شکر کرتا ہے ، اور اگر کوئی ناشکری کرے تو میرا پروردگار بے نیاز ہے ، کریم ہے ۔

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

وہ شخص جو اللہ تعالیٰ کتاب کا علم رکھتا تھا بول اٹھا میں اس تخت کو تیرے پلک جھپکنے سے پہلے یات یری نگاہ تجھ تک لوٹ آنے سے پہلے تیرے پاس منگوائے دیتا ہوں جب سلیمان نے دیکھا تخت اس کے سامنے دھرا ہوا ہے تو کہنے لگا یہ 11 یہ تخت کا اتنی جلد اس طرح چلے آنا میرے مالک کا احسان ہے اس لئے کہ مجھ کو آزمائے میں اس کے احسان کا شکر کرتا ہوں اور جو کوئی اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کا شکر کریگا وہ اپنی ہی بھلائی کے لئے شکر کریگا اور جو کوئی ناشکری کرے تو میرے مالک کا کچھ نقصان نہیں میرا مالک بےپروا کرم والاف 12 ہے

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

جس کے پاس کتاب (الٰہی) کا علم تھا اس نے کہا میں آپ کی آنکھ جھپکنے سے پہلے اسے آپ کے پاس حاضر کیے دیتا ہوں۔ پس جب انہوں نے اس (تخت) کو اپنے پاس رکھا ہوا دیکھا تو فرمایا یہ میرے پروردگار کا فضل ہے تاکہ مجھے آزمائے کہ میں شکر ادا کرتا ہوں یا ناشکری کرتا ہوں۔ اور جو شخص شکر ادا کرتا ہے تو وہ اپنے ہی نفع کے لئے کرتا ہے اور جو ناشکری کرتا ہے تو یقینا میرا پروردگار بےنیاز (اور) کرم کرنے والا ہے

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

ایک شخص نے جس کے پاس کتاب کا علم تھا کہا کہ میں اس تخت کو آپ کی خدمت میں آپ کی پلک جھپکنے سے پہلے حاضر کرسکتا ہوں۔ پس جب سلیمان (علیہ السلام) نے (اچانک) اس (تخت) کو اپنے پاس رکھا ہوا دیکھا تو کہا یہ سب کچھ میرے رب کے فضل وکرم سے ہے۔ تاکہ وہ مجھے آزمائے کہ میں اس کا شکریہ ادا کرتا ہوں یا نا شکری کرتا ہوں۔ کیونکہ جس نے شکر ادا کیا اس نے اپنے ہی فائدے کے لئے شکرادا کیا۔ اور جس نے نا شکری کی تو بیشک میرا پروردگار بےنیاز ہے اور کرم کرنے والا ہے۔

Translated by

Fateh Muhammad Jalandhari

ایک شخص جس کو کتاب الہیٰ کا علم تھا کہنے لگا کہ میں آپ کی آنکھ کے جھپکنے سے پہلے پہلے اسے آپ کے پاس حاضر کئے دیتا ہوں۔ جب سلیمان نے تخت کو اپنے پاس رکھا ہوا دیکھا تو کہا کہ یہ میرے پروردگار کا فضل ہے تاکہ مجھے آزمائے کہ میں شکر کرتا ہوں یا کفران نعمت کرتا ہوں اور جو شکر کرتا ہے تو اپنے ہی فائدے کے لئے شکر کرتا ہے اور جو ناشکری کرتا ہے تو میرا پروردگار بےپروا (اور) کرم کرنے والا ہے

Translated by

Abdul Majid Daryabadi

The one who had some knowledge of the Book said: I shall bring it unto thee ere thy eye twinkleth. Then when he saw it placed before him, he said: this is of the grace of my Lord that he may prove me whether I give thanks or am ungrateful. Whosoever giveth thanks he only giveth thanks for his own soul; and whosoever is ungrateful then verily my Lord is Self-sufficient, Munificent.

(اور) اس نے کہا جسے علم کتاب حاصل تھا ۔ کہ میں اسے تیرے پاس لے آؤں گا قبل اس کے کہ تیری پلک جھپکے پھر جب (سلیمان (علیہ السلام) نے) اسے اپنے پاس رکھا دیکھا تو بولے یہ بھی میرے پروردگار کا ایک فضل ہے تاکہ میری آزمائش کرے کہ آیا میں شکر کرتا ہوں اور جو کوئی شکر کرتا ہے وہ اپنے نفع ہی کے لئے شکر کرتا ہے اور جو کوئی ناشکری کرتا ہے تو میرا پروردگار غنی ہے کریم ہے ۔

Translated by

Amin Ahsan Islahi

جس کے پاس کتاب کا علم تھا ، اس نے کہا: میں اس کو آپ کے سامنے پلک جھپکنے سے پہلے حاضر کردوں گا! پس اس نے اس کو اپنے سامنے موجود دیکھا تو اس نے کہا: یہ میرے رب کا فضل ہے! تاکہ وہ میرا امتحان کرے کہ میں شکر کرتا ہوں یا ناشکری کرتا ہوں اور جو شکر کرتا ہے تو اپنے ہی نفع کیلئے شکر کرتا ہے اور جس نے ناشکری کی تو میرا رب بے نیاز وکریم ہے ۔

Translated by

Mufti Naeem

اس شخص نے جس کو کتابِ ( الٰہی ) کا علم عطا کیا گیا تھا ، کہا میں اس کو آپ کے پاس لے آؤں گا اس سے پہلے کہ آپ کی آنکھ ( پلک ) جھپکے ، پس جب آپ ( علیہ السلام ) نے اسکو اپنے پاس رکھا ہوا دیکھا ( تو ) فرمایا یہ میرے رب کا کرم ہے تاکہ میری آزمائش کرے کہ کیا میں شکر کرتا ہوں یا کفر ( ناشکری ) کرتا ہوں اور جو شخص شکر کرتا ہے تو وہ اپنے ہی ( فائدے ) کے لیے شکر کرتا ہے اور جو کفر ( ناشکری ) کرے پس میرا رب بے نیاز ار کرم کرنے والا ہے ۔

Translated by

Muhtrama Riffat Ijaz

اس نے کہا جس کے پاس کتاب کا علم تھا کہ میں آپ کی آنکھ جھپکنے سے پہلے پہلے اسے آپ کے پاس حاضر کیے دیتا ہوں، جب سلیمان نے تخت کو اپنے پاس رکھے ہوئے دیکھا تو کہا کہ ” یہ میرے رب کا فضل ہے تاکہ مجھے آزمائے کہ میں شکر کرتا ہوں یا کفران نعمت کرتا ہوں اور جو شکر کرتا ہے تو اپنے ہی فائدے کے لیے شکر کرتا ہے اور جو ناشکری کرتا ہے تو میرا رب بےپرواہ اور کرم کرنے والا ہے۔

Translated by

Mulana Ishaq Madni

اس کے برعکس اس شخص نے جس کے پاس علم تھا کتاب الٰہی کا اس نے کہا کہ میں تو اسے آپ کے پاس آپ کی پلک جھپکنے سے بھی پہلے لائے دیتا ہوں، چناچہ جب سلیم نے پل بھر میں اس کو اپنے پاس رکھا ہوا دیکھا تو وہ خوشی و مسرت میں جھوم کر شکر نعمت کے طور پر پکار اٹھے کہ یہ سب کچھ فضل و کرم ہے میرے رب کا، تاکہ وہ مجھے آزمائے کہ میں شکر کرتا ہوں یا ناشکری اور جو کوئی شکر کرتا ہے تو وہ اپنے ہی بھلے کے لیے شکر کرتا ہے اور جو کوئی ناشکری کرتا ہے تو وہ بھی اپنا ہی نقصان کرتا ہے کیونکہ میرا رب تو قطعی طور پر اور ہر طرح سے بےنیاز اور بڑا ہی کرم والا ہے

Translated by

Noor ul Amin

پھرایک اور شخص جس کے پاس کتاب کاعلم تھاکہنے لگا:’’میں یہ تخت آپ کو آپ کی پلک جھپکنے سے پہلے ہی لائے دیتاہوں ‘‘پھرجب سلیمان نے اس تخت کو اپنے پاس رکھا ہوادیکھاتوپکاراٹھا:’’یہ میرے رب کافضل ہے تاکہ وہ مجھے آزمائے کہ میں شکرکرتا ہوں یاناشکری؟‘‘ اورجو کوئی شکرکرے تو اس کاشکراس کے لئے اپنے ہی لئے مفیدہے اور اگر کوئی ناشکری کرے تومیرارب بے نیاز اور کریم ہے

Kanzul Eman by

Ahmad Raza Khan

اس نے عرض کی جس کے پاس کتاب کا علم تھا ( ف٦۲ ) کہ میں اسے حضور میں حاضر کردوں گا ایک پل مارنے سے پہلے ( ف٦۳ ) پھر جب سلیمان نے تخت کو اپنے پاس رکھا دیکھا کہ یہ میرے رب کے فضل سے ہے ، تاکہ مجھے آزمائے کہ میں شکر کرتا ہوں یا ناشکری ، اور جو شکر کرے وہ اپنے بھلے کو شکر کرتا ہے ( ف٦٤ ) اور جو ناشکری کرے تو میرا رب بےپرواہ ہے سب خوبیوں والا ،

Translated by

Tahir ul Qadri

۔ ( پھر ) ایک ایسے شخص نے عرض کیا جس کے پاس ( آسمانی ) کتاب کا کچھ علم تھا کہ میں اسے آپ کے پاس لا سکتا ہوں قبل اس کے کہ آپ کی نگاہ آپ کی طرف پلٹے ( یعنی پلک جھپکنے سے بھی پہلے ) ، پھر جب ( سلیمان علیہ السلام نے ) اس ( تخت ) کو اپنے پاس رکھا ہوا دیکھا ( تو ) کہا: یہ میرے رب کا فضل ہے تاکہ وہ مجھے آزمائے کہ آیا میں شکر گزاری کرتا ہوں یا نا شکری ، اور جس نے ( اللہ کا ) شکر ادا کیا سو وہ محض اپنی ہی ذات کے فائدہ کے لئے شکر مندی کرتا ہے اور جس نے ناشکری کی تو بیشک میرا رب بے نیاز ، کرم فرمانے والا ہے

Translated by

Hussain Najfi

اور اس شخص نے کہا جس کے پاس کتاب کا کچھ علم تھا میں اسے آپ کے پاس لے آؤں گا اس سے پہلے کہ آپ کی آنکھ جھپکے پھر جب سلیمان نے اسے اپنے پاس رکھا ہوا دیکھا تو کہا کہ یہ میرے پروردگار کا فضل و کرم ہے تاکہ وہ مجھے آزمائے کہ میں اس کا شکر ادا کرتا ہوں یا ناشکری کرتا ہوں اور جو کوئی شکر کرتا ہے تو وہ اپنے فائدہ کیلئے شکر کرتا ہے اور جو ناشکری کرتا ہے تو وہ ( اپنا نقصان کرتا ہے ) میرا پروردگار بے نیاز اور کریم ہے ۔

Translated by

Abdullah Yousuf Ali

Said one who had knowledge of the Book: "I will bring it to thee within the twinkling of an eye!" Then when (Solomon) saw it placed firmly before him, he said: "This is by the Grace of my Lord!- to test me whether I am grateful or ungrateful! and if any is grateful, truly his gratitude is (a gain) for his own soul; but if any is ungrateful, truly my Lord is Free of all Needs, Supreme in Honour!"

Translated by

Muhammad Sarwar

The one who had knowledge from the Book said, "I can bring it to you before you even blink your eye." When Solomon saw the throne placed before him, he said, "This is a favor from my Lord by which He wants to test whether I am grateful or ungrateful. Whoever thanks God does so for his own good. Whoever is ungrateful to God should know that my Lord is Self-Sufficient and Benevolent."

Translated by

Safi ur Rehman Mubarakpuri

One with whom was knowledge of the Scripture, said: "I will bring it to you within the twinkling of an eye!" Then when he saw it placed before him, he said: "This is by the grace of my Lord -- to test me whether I am grateful or ungrateful! And whoever is grateful, truly, his gratitude is for himself; and whoever is ungrateful, certainly my Lord is Rich, Bountiful."

Translated by

Muhammad Habib Shakir

One who had the knowledge of the Book said: I will bring it to you in the twinkling of an eye. Then when he saw it settled beside him, he said: This is of the grace of my Lord that He may try me whether I am grateful or ungrateful; and whoever is grateful, he is grateful only for his own soul, and whoever is ungrateful, then surely my Lord is Self-sufficient, Honored.

Translated by

William Pickthall

One with whom was knowledge of the Scripture said: I will bring it thee before thy gaze returneth unto thee. And when he saw it set in his presence, (Solomon) said: This is of the bounty of my Lord, that He may try me whether I give thanks or am ungrateful. Whosoever giveth thanks he only giveth thanks for (the good of) his own soul; and whosoever is ungrateful (is ungrateful only to his own soul's hurt). For lo! my Lord is Absolute in independence, Bountiful.

Translated by

Moulana Younas Palanpuri

जिस व्यक्ति के पास किताब का ज्ञान था, उस ने कहा, "मैं आपकी पलक झपकने से पहले उसे आपके पास लाए देता हूँ।" फिर जब उस ने उसे अपने पास रखा हुआ देखा तो कहा, "यह मेरे रब का उदार अनुग्रह है, ताकि वह मेरी परीक्षा करे कि मैं कृतज्ञता दिखाता हूँ या कृतघ्न बनता हूँ। जो कृतज्ञता दिखलाता है तो वह अपने लिए ही कृतज्ञता दिखलाता है और वह जिस ने कृतघ्नता दिखाई, तो मेरा रब निश्चय ही निस्पृह, बड़ा उदार है।"

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

جس کے پاس کتاب (2) کا علم تھا (غرض) اس (علم والے) نے (اس جن سے) کہا کہ میں اس کو تیرے سامنے تیری آنکھ جھپکنے سے پہلے لا کھڑا کرسکتا ہوں (3) جب سلیمان (علیہ السلام) نے اس کو رو برو دیکھا تو (خوش ہو کر شکر کے طور پر) کہنے لگے کہ یہ بھی میرے پروردگار کا ایک فضل ہے تاکہ وہ میری آزمائش کرے کہ میں شکر ادا کرتا ہوں یا (خدانخواستہ) ناشکری کرتا ہوں اور (ظاہر ہے کہ) جو شخص شکر کرتا ہے وہ اپنے ہی نفع کے لیے شکر ادا کرتا ہے (الله تعالیٰ کا کوئی نفع نہیں اور (اسی طرح) جو ناشکری کرتا ہے میرا رب غنی ہے کریم ہے۔

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

” جس شخص کے پاس کتاب کا علم تھا وہ بولا میں آپ کے پلک جھپکنے سے پہلے اس کا تخت لے آتا ہوں جونہی سلیمان نے ملکہ کا تخت اپنے پاس رکھا ہوا دیکھا۔ تو پکار اٹھے یہ میرے رب کا فضل ہے تاکہ وہ مجھے آزمائے کہ میں شکر کرتا ہوں یا ناشکری کرتا ہوں۔ اور جو کوئی شکر کرتا ہے اس کے شکر کا اسے ہی فائدہ ہے اور جو کوئی ناشکری کرے تو میرا رب بےنیاز اور بزرگ ہے۔ (٤٠)

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

جس شخص کے پاس کتاب کا ایک علم تھا وہ بولا میں آپ کی پلک جھپکنے سے پہلے اسے لائے دیتا ہوں۔ جونہی کہ سلیمان (علیہ السلام) نے وہ تخت اپنے پاس رکھا ہوا دیکھا ، وہ پکار اٹھا یہ میرے رب کا فضل ہے تاکہ وہ مجھے آزمائے کہ میں شکر کرتا ہوں یا کافر نعمت بن جاتا ہے اور جو کوئی شکر کرتا ہے اس کا شکر اس کے اپنے ہی لئے مفید ہے ورنہ کوئی ناشکری کرے تو میرا رب بےنیاز اور اپنی ذات میں آپ بزرگ ہے۔

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

اس شخص نے کہا جس کے پاس کتاب کا علم تھا کہ میں اسے آپ کے پاس اس سے پہلے لے آؤنگا کہ آپ کی آنکھ جھپکے، سو جب اسے اپنے پاس دھرا ہوا دیکھا تو کہنے لگے کہ یہ میرے رب کا ایک فضل ہے تاکہ وہ میری آزمائش کرے کہ میں شکر کرتا ہوں یا نا شکری، اور جو شخص شکر کرتا ہے اپنی ہی جان کے لیے شکر کرتا ہے، اور جو شخص ناشکری کرے اس میں شک نہیں کہ میرا رب غنی ہے کریم ہے،

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

بولا وہ شخص جس کے پاس تھا ایک علم کتاب کا میں لائے دیتا ہوں تیرے پاس اس کو پہلے اس سے کہ پھر آئے تیری طرف تیری آنکھ پھر جب دیکھا اس کو دھرا ہوا اپنے پاس کہا یہ میرے رب کا فضل ہے میرے جانچنے کو کہ میں شکر کرتا ہوں یا ناشکری اور جو کوئی شکر کرے، سو شکر کرے اپنے واسطے اور جو کوئی ناشکری کرے، سو میرا رب بےپروا ہے کرم والا

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

ایک شخص نے جس کے پاس کتاب کا علم تھا عرض کیا کہ میں اس تخت کو آپ کی خدمت میں آپ کی پلک جھپکنے سے پہلے یعنی جسم زدن میں حاضر کئے دیتا ہوں پھر جب سلیمان (علیہ السلام) نے اس تخت کو اپنے روبرو رکھا ہوا دیکھا تو کہا یہ بھی میرے پروردگار کا ایک فضل ہے تاکہ وہ مجھ کو آزمائے کہ میں شکر کرتا ہوں یا ناشکری کرتا ہوں اور جو شخص شکر کرتا ہے تو وہ اپنے ہی فائدے کے لئے شکر کرتا ہے اور جو شخص ناسپاس کی روش اختیار کرتا ہے تو میرا رب بےپروا اور کرم کرنے والا ہے