67 For comparison, See Al-A`raf: 80-84; Hud, 74-83, Al-Hijr: 57-77, Al-Anbiya': 71-75, Ash-Shu`ara': 160-174, Al-`Ankabut: 28-75, As-Saffat: 133138, Al-Qamar: 33-39.
68 This can have several meanings and probably all are implied: (1) `That you are not unaware of this act's being wicked, but you commit it knowing it to be so"; (2) "You are also not unaware that the man has not been created for the man's sex satisfaction but the woman, and the distinction between them (man and woman) is not such as you cannot perceive, yet with open eyes you commit this abominable act." (3) "You indulge in this indecency publicly when there are people watching you", as stated in Surah `Ankbut: 29, thus: " ..... and you indulge in indecencies in your assemblies."
سورة النمل حاشیہ نمبر : 67
تقابل کے لیے ملاحظہ ہو الاعراف ، آیات 80 تا 84 ، ہود 74 تا 83 ، الحجر 57 77 ، الانبیاء 71 تا 75 ، الشعراء 16 تا 174 ، العنکبوت 28 تا 75 ، الصافات 133 تا 138 ، القمر 33 تا 39
سورة النمل حاشیہ نمبر : 68
اس ارشاد کے کئی مطلب ہوسکتے ہیں ، اور غالبا وہ سب ہی مراد ہیں ، ایک یہ کہ تم اس فعل کے فحش اور کار بد ہونے سے ناواقف نہیں ہو ، بلکہ جانتے بوجھتے اس کا ارتکاب کرتے ہو ۔ دوسرے یہ کہ تم اس بات سے بھی ناواقف نہیں ہو کہ مرد کی خواہش نفس کے لیے مرد نہیں پیدا کیا گیا بلکہ عورت پیدا کی گئی ہے ، اور مرد و عورت کا فرق بھی ایسا نہیں ہے کہ تمہاری آنکھوں کو نظر نہ آتا ہو ، مگر تم کھلی آنکھوں کے ساتھ یہ جیتی مکھی نگلتے ہو ، تیسرے یہ کہ تم علانیہ یہ بے حیائی کا کام کرتے ہو جب کہ دیکھنے والی آنکھیں تمہیں دیکھ رہی ہوتی ہیں ، جیسا کہ آگے سورہ عنکبوت میں آرہا ہے: ڏوَتَاْتُوْنَ فِيْ نَادِيْكُمُ الْمُنْكَرَ ، اور تم اپنی مجلسوں میں برا کام کرتے ہو ۔ ( آیت 29 )