55 According to the initial part of this story as related in Surah Hud, the Prophet Abraham at first was perturbed to see the angels in human shape, for he knew that the coming of the angels in human shape was always a prelude to some dangerous mission. Then, when they gave him the good news, his fear wasallayed and he came to know that they had been sent to the people of Lot. Then he began making... entreaties of mercy for those people (Hud: 7475), but his entreaties were not granted, and it was said: "Do not plead for them any more: your Lord's decree has been issued, and the punishment now cannot be averted." (v. 76) After this answer, when the Prophet Abraham lost all hope of any increase in the respite of Lot's people, he became anxious about the Prophet Lot himself, and said, what has been related here: "There is Lot in it." That is, "If the torment comes down when Lot is there, how will he and his household retrain safe from it?"
56 According to Surah Tahrim: 10, this woman was not faithful to the Prophet Lot. Tha is why it was decreed that she too, would be afflicted with the torment in spite of being a Prophet's wife. Most probably when the Prophet Lot had come to Jordan after the migration and settled there, he might have married among the ,people living there. But the woman did not believe even after spending a lifetime with him, and her sympathies remained with her own people. As Allah has no consideration for relationships and brotherhoods and every person's case is decided on the basis of his own faith and morality, even being a Prophet's wife did not profit her in any way and she met her doom along with her own people with whom she had remained attached in faith and morality. Show more
سورة العنکبوت حاشیہ نمبر : 55
سورہ ہود میں اس قصے کا ابتدائی حصہ یہ بیان کیا گیا ہے کہ سب سے پہلے تو حضرت ابراہیم فرشتوں کو انسانی شکل میں دیکھ کر ہی گھبرا گئے ، کیونکہ اس شکل میں فرشتوں کا آنا کسی خطرناک مہم کا پیش خیمہ ہوا کرتا ہے ۔ پھر جب انہوں نے آپ کو بشارت دی اور آپ کی گھبراہٹ دور ہوگئی اور... آپ کو معلوم ہوا کہ یہ مہم قوم لوط کی طرف جارہی ہے تو آپ اس قوم کے لیے بڑے اصرار کے ساتھ رحم کی درخواست کرنے لگے فَلَمَّا ذَهَبَ عَنْ اِبْرٰهِيْمَ الرَّوْعُ وَجَاۗءَتْهُ الْبُشْرٰي يُجَادِلُنَا فِيْ قَوْمِ لُوْطٍ ۔ اِنَّ اِبْرٰهِيْمَ لَحَلِيْمٌ اَوَّاهٌ مُّنِيْبٌ ۔ مگر یہ درخواست قبول نہ ہوئی اور فرمایا گیا کہ اس معاملہ میں اب کچھ نہ کہو ، تمہارے رب کا فیصلہ ہوچکا ہے اور یہ عذاب اب ٹلنے والا نہیں ہے ۔ يٰٓـــاِبْرٰهِيْمُ اَعْرِضْ عَنْ ھٰذَا ۚ اِنَّهٗ قَدْ جَاۗءَ اَمْرُ رَبِّكَ ۚ وَاِنَّهُمْ اٰتِيْهِمْ عَذَابٌ غَيْرُ مَرْدُوْدٍ ۔ اس جواب سے جب حضرت ابراہیم کو یہ امید باقی نہ رہی کہ قوم لوط کی مہلت میں کوئی اضافہ ہوسکے گا ، تب انہیں حضرت لوط کی فکر لاحق ہوئی اور انہوں نے وہ بات عرض کی جو یہاں نقل کی گئی ہے کہ وہاں تو لوط موجود ہے ۔ یعنی یہ عذاب اگر لوط کی موجودگی میں نازل ہوا تو وہ اور ان کے اہل و عیال اس سے کیسے محفوظ رہیں گے ۔
سورة العنکبوت حاشیہ نمبر : 56
اس عورت کے متعلق سورہ تحریم ( آیت 10 ، میں بتایا گیا ہے کہ یہ حضرت لوط کی وفادار نہ تھی ، اسی وجہ سے اس کے حق میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ وہ بھی ایک نبی کی بیوی ہونے کے باوجود عذاب میں مبتلا کردی جائے ۔ اغلب یہ ہے کہ حضرت لوط ہجرت کے بعد جب اردن کے علاقے میں آکر آباد ہوئے ہوں گے تو انہوں نے اسی قوم میں شادی کرلی ہوگی ۔ لیکن ان کی صحبت میں ایک عمر گزار دینے کے بعد بھی یہ عورت ایمان نہ لائی اور اس کی ہمدردیاں اور دلچسپیاں اپنی قوم ہی کے ساتھ وابستہ رہیں ۔ چونکہ اللہ تعالی کے ہاں رشتہ داریاں اور برادریاں کوئی چیز نہیں ہیں ، ہر شخص کے ساتھ معاملہ اس کے اپنے ایمان و اخلاق کی بنیاد پر ہوتا ہے ، اس لیے پیغمبر کی بیوی ہونا اس کے لیے کچھ بھی نافع نہ ہوسکا اور اس کا انجام اپنے شوہر کے ساتھ ہونے کے بجائے اپنی اس قوم کے ساتھ ہوا جس کے ساتھ اس نے اپنا دین و اخلاق وابستہ کر رکھا تھا ۔ Show more