Perfect Tense | Imperfect Tense | Imperative | Active Participle | Passive Participle | Noun Form |
زَاغَ |
يَزِيْغُ |
زِغْ |
زَائِغ |
مَزِيْغ |
زَيْغ |
اَلزَّیْغُ: کے معنیٰ حالت استقامت سے ایک جانب مائل ہوجانا کے ہیں اور اَلتَّزایُغُ کے معنیٰ تَمَایُلٌ یعنی بہت زیادہ مائل ہوجانا ایک دوسرے سے مائل ہونا۔ رَجُلٌ زَائِغٌ: مائل ہونے والا۔ اس کی جمع زَاغَۃٌ وَزَائِغُونَ آتی ہے۔ زَاغَتِ الشَّمْسُ: سوج مائل بزوال ہوگیا۔ زَاغَ الْبَصَرُ: نگاہ نے علطی کی ایک طرف ہٹ گئی۔ اور آیت کریمہ: (وَ اِذۡ زَاغَتِ الۡاَبۡصَارُ) (۳۳:۱۰) کے یہ معنی بھی ہوسکتے ہیں کہ خوف و ہراس کی وجہ سے انہیں کچھ نظر نہیں آئے گا اور یہ بھی کہ یہ آیت: (َّرَوۡنَہُمۡ مِّثۡلَیۡہِمۡ رَاۡیَ الۡعَیۡنِ) (۳:۱۳) کے ہم معنیٰ ہو یعنی نگاہیں صحیح طور پر کسی چیزکا ادراک نہیں کرسکیں گی۔ نیز فرمایا: (مَا زَاغَ الۡبَصَرُ وَ مَا طَغٰی) (۵۳:۱۷) نظر نہ تو حقیقت سے ایک طرف ہٹی اور نہ ہی اس نے حد سے تجاوز کیا۔ (مِنۡۢ بَعۡدِ مَا کَادَ یَزِیۡغُ ) (۹:۱۱۷) اس کے بعد کہ … پھر جانے کو تھے۔ اور آیت کریمہ: (فَلَمَّا زَاغُوۡۤا اَزَاغَ اللّٰہُ قُلُوۡبَہُمۡ) (۶۱:۵) کے معنیٰ یہ ہیں کہ جب وہ ازخود صحیح راہ سے ہٹ گئے تو اﷲ تعالیٰ نے بھی ان کے دلوں کو اسی طرف جھکادیا۔
Surah:3Verse:7 |
ٹیڑھ ہے۔ کجی ہے
(is) perversity
|