Surat ul Ahzaab

Surah: 33

Verse: 5

سورة الأحزاب

اُدۡعُوۡہُمۡ لِاٰبَآئِہِمۡ ہُوَ اَقۡسَطُ عِنۡدَ اللّٰہِ ۚ فَاِنۡ لَّمۡ تَعۡلَمُوۡۤا اٰبَآءَہُمۡ فَاِخۡوَانُکُمۡ فِی الدِّیۡنِ وَ مَوَالِیۡکُمۡ ؕ وَ لَیۡسَ عَلَیۡکُمۡ جُنَاحٌ فِیۡمَاۤ اَخۡطَاۡتُمۡ بِہٖ ۙ وَ لٰکِنۡ مَّا تَعَمَّدَتۡ قُلُوۡبُکُمۡ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ غَفُوۡرًا رَّحِیۡمًا ﴿۵﴾

Call them by [the names of] their fathers; it is more just in the sight of Allah . But if you do not know their fathers - then they are [still] your brothers in religion and those entrusted to you. And there is no blame upon you for that in which you have erred but [only for] what your hearts intended. And ever is Allah Forgiving and Merciful.

لے پالکوں کو ان کے ( حقیقی ) باپوں کی طرف نسبت کر کے بلاؤ اللہ کے نزدیک پورا انصاف یہی ہے پھر اگر تمہیں ان کے ( حقیقی ) باپوں کا علم ہی نہ ہو تو وہ تمہارے دینی بھائی اور دوست ہیں ، تم سے بھول چوک میں جو کچھ ہو جائے اس میں تم پر کوئی گناہ نہیں البتہ گناہ وہ ہے جسکا تم ارادہ دل سے کرو اللہ تعالٰی بڑا ہی بخشنے والا مہربان ہے ۔

Word by Word by

Dr Farhat Hashmi

اُدۡعُوۡہُمۡ
پکارو انہیں
لِاٰبَآئِہِمۡ
ان کے باپوں کے(نام)سے
ہُوَ
وہ
اَقۡسَطُ
زیادہ انصاف والا ہے
عِنۡدَ
نزدیک
اللّٰہِ
اللہ کے
فَاِنۡ
پھر اگر
لَّمۡ
نہیں
تَعۡلَمُوۡۤا
تم جانتے
اٰبَآءَہُمۡ
ان کے باپوں کو
فَاِخۡوَانُکُمۡ
تو بھائی ہیں تمہارے
فِی الدِّیۡنِ
دین میں
وَمَوَالِیۡکُمۡ
اور دوست ہیں تمہارے
وَلَیۡسَ
اور نہیں
عَلَیۡکُمۡ
تم پر
جُنَاحٌ
کوئی گناہ
فِیۡمَاۤ
اس معاملے میں جو
اَخۡطَاۡتُمۡ
خطا کی تم نے
بِہٖ
اس میں
وَلٰکِنۡ
اور لیکن
مَّا
جو
تَعَمَّدَتۡ
ارادہ کریں
قُلُوۡبُکُمۡ
دل تمہارے
وَکَانَ
اور ہے
اللّٰہُ
اللہ
غَفُوۡرًا
بہت بخشنے والا
رَّحِیۡمًا
نہایت رحم کرنے والا
Word by Word by

Nighat Hashmi

اُدۡعُوۡہُمۡ
پکارو اُن کو
لِاٰبَآئِہِمۡ
ان کے باپوں کی نسبت سے
ہُوَ
وہ 
اَقۡسَطُ
زیادہ انصاف والا ہے
عِنۡدَ
نزدیک
اللّٰہِ
اللہ تعالیٰ کے
فَاِنۡ
چنانچہ اگر
لَّمۡ
نہیں
تَعۡلَمُوۡۤا
تم جانتے
اٰبَآءَہُمۡ
اُن کے باپوں کو
فَاِخۡوَانُکُمۡ
پھر بھائی ہیں تمہارے
فِی الدِّیۡنِ
دینی
وَمَوَالِیۡکُمۡ
اور دوست تمہارے
وَلَیۡسَ
اور نہیں
عَلَیۡکُمۡ
تم پر
جُنَاحٌ
کوئی گناہ
فِیۡمَاۤ
اس میں جو
اَخۡطَاۡتُمۡ
غلطی کی ہے تم نے
بِہٖ
اس (کے بولنے)میں
وَلٰکِنۡ
اور لیکن 
مَّا
جس کا
تَعَمَّدَتۡ
ارادہ کیا
قُلُوۡبُکُمۡ
تمہارے دلوں نے
وَکَانَ
اور(ہمیشہ سے)ہے
اللّٰہُ
اللہ تعالیٰ
غَفُوۡرًا
بے حد بخشنے والا
رَّحِیۡمًا
نہایت رحم والا
Translated by

Juna Garhi

Call them by [the names of] their fathers; it is more just in the sight of Allah . But if you do not know their fathers - then they are [still] your brothers in religion and those entrusted to you. And there is no blame upon you for that in which you have erred but [only for] what your hearts intended. And ever is Allah Forgiving and Merciful.

لے پالکوں کو ان کے ( حقیقی ) باپوں کی طرف نسبت کر کے بلاؤ اللہ کے نزدیک پورا انصاف یہی ہے پھر اگر تمہیں ان کے ( حقیقی ) باپوں کا علم ہی نہ ہو تو وہ تمہارے دینی بھائی اور دوست ہیں ، تم سے بھول چوک میں جو کچھ ہو جائے اس میں تم پر کوئی گناہ نہیں البتہ گناہ وہ ہے جسکا تم ارادہ دل سے کرو اللہ تعالٰی بڑا ہی بخشنے والا مہربان ہے ۔

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

ان (منہ بولے بیٹوں) کو ان کے باپوں کے نام سے پکارا کرو۔ اللہ کے ہاں یہی انصاف کی بات ہے۔ اور اگر تمہیں ان کے باپوں (کے نام) کا علم نہ ہو تو وہ تمہارے دینی بھائی اور تمہارے دوست ہیں۔ اور کوئی بات تم بھول چوک کی بنا پر کہہ دو تو اس میں تم پر کوئی گرفت نہیں، مگر جو دل کے ارادہ سے کہو (اس پر ضرورگرفت ہوگی۔ ) اللہ تعالیٰ یقینا معاف کرنے والا ہے، رحم کرنے والا ہے۔

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

منہ بولے بیٹوں کو اُن کے باپوں کی نسبت سے پکارو،یہی اﷲ تعالیٰ کے نزدیک زیادہ انصاف والا (طریقہ) ہے ، چنانچہ اگرتم اُن کے باپوں کو نہیں جانتے تو وہ تمہارے دینی بھائی اور تمہارے دوست ہیں اورتم پرکوئی گناہ نہیں جس میں تم نے غلطی کی ہے لیکن جس کا تمہارے دلوں نے ارادہ کیا اوراﷲ تعالیٰ ہمیشہ سے بے حدبخشنے والا،نہایت رحم والا ہے۔

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

Call them by (the name of) their (real) fathers; It is more equitable in the sight of Allah. And if you do not know their fathers, then they are your brothers in faith and your friends. And there is no sin on you in the mistake you make, but in that which you do with intention of your heart and Allah is Most-Forgiving, Very-Merciful.

پکارو لے پالکوں کو ان کے باپ کی طرف نسبت کر کے یہی پورا انصاف ہے اللہ کے یہاں پھر اگر نہ جانتے ہو ان کے باپ کو تو تمہارے بھائی ہیں دین میں اور رفیق ہیں اور گناہ نہیں تم پر جس چیز میں چوک جاؤ پر وہ جو دل سے ارادہ کرو اور ہے اللہ بخشنے والا مہربان۔

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

(لہٰذا) انہیں پکارا کرو ان کے باپوں کی نسبت سے یہ زیادہ مبنی بر انصاف ہے اللہ کے نزدیک۔ اور اگر تمہیں ان کے باپوں کے بارے میں پتا نہ ہو تو وہ تمہارے دینی بھائی اور رفیق ہیں۔ اور اس معاملے میں تم سے جو خطا ہوئی ہے اس پر تم سے کوئی مواخذہ نہیں لیکن تم لوگ جو کچھ اپنے دلوں کے ارادے سے کرو گے (اس کا ضرور احتساب ہوگا) اور اللہ بہت بخشنے والا نہایت رحم کرنے والا ہے۔

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

Call your adopted sons after their true fathers; that is more equitable in the sight of Allah. But if you do not know their true fathers, then regard them as your brethren in faith and as allies. You will not be taken to task for your mistaken utterances, but you will be taken to task for what you say deliberately. Allah is Most Forgiving, Most Compassionate.

منہ بولے بیٹوں کو ان کے باپوں کی نسبت سے پکارو ، یہ اللہ کی نزدیک زیادہ منصفانہ بات ہے 8 اور اگر تمہیں معلوم نہ ہو کہ ان کے باپ کون ہیں تو وہ تمہارے دینی بھائی اور رفیق ہیں 9 نادانستہ جو بات تم کہو اس کے لیے تم پر کوئی گرفت نہیں ہے ، لیکن اس بات پر ضرور گرفت ہے جس کا تم دل سے ارادہ کرتے کرو 10 اللہ درگزر کرنے والا اور رحیم ہے 11

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

تم ان ( منہ بولے بیٹوں ) کو ان کے اپنے باپوں کے نام سے پکارا کرو ۔ ( ٤ ) یہی طریقہ اللہ کے نزدیک پورے انصاف کا ہے ۔ اور اگر تمہیں ان کے باپ معلوم نہ ہوں تو وہ تمہارے دینی بھائی اور تمہارے دوست ہیں ۔ ( ٥ ) اور تم سے جو غلطی ہوجائے اس کی وجہ سے تم پر کوئی گناہ نہیں ہوگا ، البتہ جو بات تم اپنے دلوں سے جان بوجھ کر کرو ، ( اس پر گناہ ہے ) بیشک اللہ بہت بخشنے والا ، بڑا مہربان ہے ۔ ( ٦ )

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

لے پالکوں کو ان کے (اصلی) باپوں کے نام سے پکارو اللہ کے نزدیک یہ بات زیادہ انصاف کی 6 ہے پھر اگر تم کو ان کے اصلی بابوں کے نامع معلوم نہ ہوں تو وہ تمہارے دینی بھائی اور رفیق ہیں 7 اور بھول چوک اگر تم سے ہوجائے تو تم پر کچھ گناہ نہیں 8 البتہ اگر قصداً ایسا کرو تو گناہگار ہو گے) اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

تم ان کو ان کے (اصلی) باپوں کے نام سے پکارا کرو کہ اللہ کے نزدیک یہی درست بات ہے پھر اگر تم کو ان کے باپوں کے نام معلوم نہ ہوں تو وہ تمہارے دینی بھائی اور تمہارے دوست ہیں۔ اور اس میں جو بھول چوک ہوجائے اس پر تمہیں گناہ نہ ہوگا و لیکن جو تم دلی ارادے سے کرو (اس پر مواخذہ ہوگا) ۔ اور اللہ بخشنے والے رحم کرنے والے ہیں

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

انہیں ان کے حقیقی باپ کی طرف سے منسوب کر کے پکارو۔ یہ بات اللہ کے نزدیک سب سے بہتر ہے ۔ پھر اگر تم ان کے باپ دادا کو نہیں جانتے تو وہ تمہارے دینی بھائی اور دوست ہیں۔ تم سے جو بات بھول چوک میں ہوجائے اس پر گناہ نہیں ہے البتہ وہ بات جو تم دل کے ارادے سے کرتے ہو (اس پر گرفت ہے) اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔

Translated by

Fateh Muhammad Jalandhari

مومنو! لےپالکوں کو اُن کے (اصلی) باپوں کے نام سے پکارا کرو۔ کہ خدا کے نزدیک یہی بات درست ہے۔ اگر تم کو اُن کے باپوں کے نام معلوم نہ ہوں تو دین میں وہ تمہارے بھائی اور دوست ہیں اور جو بات تم سے غلطی سے ہوگئی ہو اس میں تم پر کچھ گناہ نہیں۔ لیکن جو قصد دلی سے کرو (اس پر مواخذہ ہے) اور خدا بخشنے والا مہربان ہے

Translated by

Abdul Majid Daryabadi

Call them by their fathers: that will be most equitable in the sight of Allah. And if ye know not their fathers then they are your brethren in religion and your friends. And there is no fault upon you in regard to the mistake ye have made therein, but in regard to that which your hearts intend purposely. And Allah is ever Forgiving, Merciful.

انہیں ان کے باپوں کی طرف منسوب کرو کہ یہی اللہ کے نزدیک راستی کی بات ہے ۔ اور اگر تم ان کے باپوں کو نہ جانتے ہو تو (آخر) وہ تمہارے دین کے تو بھائی ہی ہیں اور تمہارے دوست ۔ تمہارے اوپر اس کا کوئی گناہ نہیں جو تم سے بھول چوک ہوجائے ہاں (گناہ تو اس پر ہے) جو تم دل سے ارادہ کرکے کہو اور اللہ بڑا مغفرت والا ہے بڑا رحمت والا ہے ۔

Translated by

Amin Ahsan Islahi

منہ بولے بیٹوں کو ان کے باپوں کی نسبت کے ساتھ پکارو ، یہی اللہ کے نزدیک قرین عدل ہے اور اگر تم کو ان کے باپوں کا پتا نہ ہو تو وہ تمہارے دینی بھائی اور تمہارے شریک قبیلہ کی حیثیت رکھتے ہیں اور اس باب میں تم سے جو غلطی ہوئی ، اس پر تم سے کوئی مواخذہ نہیں ، البتہ تمہارے دلوں نے جس بات کا عزم کرلیا ( اس پر مواخذہ ہے ) اور اللہ بخشنے والا ، مہربان ہے ۔

Translated by

Mufti Naeem

ان ( منہ بولے بیٹوں ) کو ان کے باپوں ( کے ناموں ) سے پکارو یہی اللہ ( تعالیٰ ) کی نظر میں زیادہ انصاف ( کا طریقہ ) ہے پس اگر تم ان کے باپوں ( کے ناموں ) کو نہیں جانتے تو وہ تم لوگوں کے دینی بھائی اور تمہارے دوست ہیں اور جن ( امور ) میں تم سے غلطی ہوجائے تم لوگوں پر ( اس کا ) کوئی گناہ نہیں اور لیکن جن باتوں کا تمہارے دل قصد ( وارادہ ) کریں ( ان پر گناہ ہے ) اور اللہ ( تعالیٰ ) مغفرت کرنے والے رحم کرنے والے ہیں

Translated by

Muhtrama Riffat Ijaz

مومنو ! لے پالکوں کو ان کے اصلی باپوں کے نام سے پکارا کرو کہ اللہ کے نزدیک یہی بات درست ہے۔ اگر تم کو ان کے باپوں کے نام معلوم نہ ہوں تو دین میں وہ تمہارے بھائی اور دوست ہیں اور جو بات تم سے غلطی سے ہوگئی ہو اس میں تم پر کچھ گناہ نہیں لیکن جو جان بوجھ کر ارادے سے کرے اس پر مواخذہ (پوچھ) ہے۔ اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے “۔

Translated by

Mulana Ishaq Madni

تم لوگ ان (اپنے منہ بولے بیٹوں) کو ان کے اصلی باپوں کی نسبت سے ہی پکارا کرو اللہ کے یہاں یہ پورے انصاف کی بات ہے پھر اگر تم کو ان کے باپ معلوم نہ ہوں تو وہ تمہارے دینی بھائی اور دوست ہیں اور تم پر اس صورت میں کوئی گناہ نہیں کہ تم سے (بھول) چوک ہوجائے لیکن جو بات تم اپنے دل کے ارادہ سے کہو اور اللہ پاک بڑا ہی بخشنے والا انتہائی مہربان ہے

Translated by

Noor ul Amin

منہ بولے بیٹوں کو ان کے باپوں کے نا م سے پکارا کرو ، اللہ کے ہاں یہی انصاف کی بات ہے اور اگرتمہیں ان کے باپوں ( کے نام ) کاعلم نہ ہوتو وہ تمہارے دینی بھائی اور تمہارے دوست ہیں ، ہاں اگر کوئی بات بھول چک میں ہو جائے تواس میں تم پر کوئی گناہ نہیں ، البتہ گناہ وہ ہے جس کاتم ارادہ ( جان بوجھ کر ) دل سے کرواللہ تعالیٰ یقینامعاف کرنے والا رحم کرنے والا ہے

Kanzul Eman by

Ahmad Raza Khan

انہیں ان کے باپ ہی کا کہہ کر پکارو ( ف۹ ) یہ اللہ کے نزدیک زیادہ ٹھیک ہے پھر اگر تمہیں ان کے باپ معلوم نہ ہوں ( ف۱۰ ) تو دین میں تمہارے بھائی ہیں اور بشریت میں تمہارے چچا زاد ( ف۱۱ ) اور تم پر اس میں کچھ گناہ نہیں جو نادانستہ تم سے صادر ہوا ( ف۱۲ ) ہاں وہ گناہ ہے جو دل کے قصد سے کرو ( ف۱۳ ) اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے ،

Translated by

Tahir ul Qadri

تم اُن ( منہ بولے بیٹوں ) کو ان کے باپ ( ہی کے نام ) سے پکارا کرو ، یہی اللہ کے نزدیک زیادہ عدل ہے ، پھر اگر تمہیں ان کے باپ معلوم نہ ہوں تو ( وہ ) دین میں تمہارے بھائی ہیں اور تمہارے دوست ہیں ۔ اور اس بات میں تم پر کوئی گناہ نہیں جو تم نے غلطی سے کہی لیکن ( اس پر ضرور گناہ ہوگا ) جس کا ارادہ تمہارے دلوں نے کیا ہو ، اور اللہ بہت بخشنے والا بہت رحم فرمانے والا ہے

Translated by

Hussain Najfi

ان ( منہ بولے بیٹوں ) کو ان کے ( حقیقی ) باپوں کے نام سے پکارا کرو ۔ یہ بات اللہ کے نزدیک زیادہ قرینِ انصاف ہے اور اگر تمہیں ان کے ( حقیقی ) باپوں کا علم نہ ہو تو پھر وہ تمہارے دینی بھائی اور تمہارے دوست ہیں اور تم سے جو بھول چوک ہو جائے اس کا تم پر کوئی گناہ نہیں ہے ۔ ہاں البتہ ( گناہ اس پر ہے ) جو تم دل سے ارادہ کرکے کرو ۔ اور اللہ بڑا بخشنے والا ( اور ) رحم کرنے والا ہے ۔

Translated by

Abdullah Yousuf Ali

Call them by (the names of) their fathers: that is juster in the sight of Allah. But if ye know not their father's (names, call them) your Brothers in faith, or your maulas. But there is no blame on you if ye make a mistake therein: (what counts is) the intention of your hearts: and Allah is Oft-Returning, Most Merciful.

Translated by

Muhammad Sarwar

Call them sons of their own fathers. It is more just in the eyes of God. If you do not know their fathers, they are your brothers and friends in religion. You will not be responsible for your mistakes, but you will be responsible for what you do intentionally. God is All-forgiving and All-merciful.

Translated by

Safi ur Rehman Mubarakpuri

Call them by their fathers, that is more just with Allah. But if you know not their father's, your brothers in faith and Mawalikum (your freed servants). And there is no sin on you concerning that in which you made a mistake, except in regard to what your hearts deliberately intend. And Allah is Ever Oft-Forgiving, Most Merciful.

Translated by

Muhammad Habib Shakir

Assert their relationship to their fathers; this is more equitable with Allah; but if you do not know their fathers, then they are your brethren in faith and your friends; and there is no blame on you concerning that in which you made a mistake, but (concerning) that which your hearts do purposely (blame may rest on you), and Allah is Forgiving, Merciful.

Translated by

William Pickthall

Proclaim their real parentage. That will be more equitable in the sight of Allah. And if ye know not their fathers, then (they are) your brethren in the faith, and your clients. And there is no sin for you in the mistakes that ye make unintentionally, but what your hearts purpose (that will be a sin for you). Allah is ever Forgiving, Merciful.

Translated by

Moulana Younas Palanpuri

उन्हें उन के बापों का बेटा करहर पुकारो। अल्लाह के यहाँ यही अधिक न्यायसंगत बात है। और यदि तुम उन के बापों को न जानते हो, तो धर्म में वे तुम्हारे भाई तो है ही और तुम्हारे सहचर भी। इस सिलसिले में तुम से जो ग़लती हुई हो उस में तुम पर कोई गुनाह नहीं, किन्तु जिस का संकल्प तुम्हारे दिलों ने कर लिया, उस की बात और है। वास्तव में अल्लाह अत्यन्त क्षमाशील, दयावान है

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

تم ان کو ان کے باپوں کی طرف منسوب کیا کرو یہ اللہ کے نزدیک راستی کی بات ہے اور اگر تم ان کے باپوں کو نہ جانتے ہو تو وہ تمہارے دین کے بھائی ہیں اور تمہارے دوست ہیں اور تم کو اس میں جو بھول چوک ہوجاوے تو اس سے تم پر کچھ گناہ نہ ہوگا لیکن ہاں دل سے ارادہ کر کے کرو اور اللہ تعالیٰ غفور رحیم ہے۔

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

منہ بولے بیٹوں کو ان کے باپوں کے نام سے پکارا کرو۔ یہ اللہ کے نزدیک زیادہ منصفانہ بات ہے، اور اگر تمہیں معلوم نہ ہو کہ ان کے باپ کون ہیں تو وہ تمہارے دینی بھائی اور ساتھی ہیں۔ نادانستہ جو بات تم کہو اس کے لیے تم پر کوئی گرفت نہیں ہے، لیکن اس بات پر ضرور گرفت ہے۔ جسے تم دل کے ارادہ سے کرتے ہو اللہ درگزر کرنے والا مہربان ہے

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

منہ بولے بیٹوں کو ان کے باپوں کی نسبت سے پکارو ، یہ اللہ کے نزدیک زیادہ منصفانہ بات ہے۔ اور اگر تمہیں معلوم نہ ہو کہ ان کے باپ کون ہیں تو وہ تمہارے دینی بھائی اور رفیق ہیں۔ نادانستہ جو بات تم کہو ، اس کے لیے تم پر کوئی گرفت نہیں ہے ، لیکن اس بات پر ضرور گرفت ہے جس کا تم دل سے ارادہ کرو ، اللہ درگزر کرنے والا اور رحیم ہے

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

تم ان کے باپوں کے نام سے پکارو، یہ اللہ کے نزدیک انصاف کی بات ہے، سو اگر تم ان کے باپوں کو نہ جانتے ہو تو وہ دین میں تمہارے بھائی ہیں اور تمہارے دوست ہیں، اور جو کچھ تم سے خطا ہوجائے اس کے بارے میں تم پر کوئی گناہ نہیں اور لیکن جس کا تمہارے دل قصداً ارادہ کرلیں، اور اللہ غفور ہے رحیم ہے۔

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

پکارو لے پالکوں کو ان کے باپ کی طرف نسبت کر کے یہی پورا انصاف ہے اللہ کے یہاں پھر اگر نہ جانتے ہو ان کے باپ کو تو تمہارے بھائی ہیں دین میں اور رفیق ہیں اور گناہ نہیں تم پر جس چیز میں چوک جاؤ پر وہ جو دل سے ارادہ کرو اور ہے اللہ بحشنے والا مہربان

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

تم لوگ ان لے پالکوں کو ان کے حقیقی باپوں کی طر منسوب کیا کرو یہی خدا کے نزدیک صحیح انصاف ہے اور اگر تم ان لے پالکوں کے حقیقی باپوں سے واقف نہ ہو تو وہ تمہارے دین کے بھائی اور دوست ہیں اور اس میں تم سیجو بھول چوک ہوجائے تو اس میں تم پر کچھ گناہ نہیں مگر ہاں جو دل سے قصد کر کے کرو تو مواخذہ ہے اور اللہ بڑا بخشنے والا نہایت مہربان ہے