Surat us Saaffaat

Surah: 37

Verse: 165

سورة الصافات

وَّ اِنَّا لَنَحۡنُ الصَّآفُّوۡنَ ﴿۱۶۵﴾ۚ

And indeed, we are those who line up [for prayer].

اور ہم تو ( بندگی الٰہی میں ) صف بستہ کھڑے ہیں ۔

Tafseer Ibn-e-Kaseer by

Amam Ibn-e-Kaseer

And we (angels), we stand in rows. means, we stand in rows to worship, as we have already seen in the Ayah وَالصَّـفَّـتِ صَفَّا (By those ranged in ranks (or rows). Abu Nadrah said, "When the Iqamah had been given, Umar, may Allah be pleased with him, would turn to face the people and say: `Make your rows straight, for Allah wants you to follow the ways of the angels.' Then he would say, وَإِنَّا لَنَحْنُ الصَّافُّونَ (And verily, we stand in rows;) `Move back, O so-and-so, move forward, O so-and-so.' Then he would go forward and say `Allahu Akbar"' This was recorded by Ibn Abi Hatim and Ibn Jarir. In Sahih Muslim it is narrated that Hudhayfah, may Allah be pleased with him, said, "The Messenger of Allah said, فُضِّلْنَا عَلَى النَّاسِ بِثَلَثٍ جُعِلَتْ صُفُوفُنَا كَصُفُوفِ الْمَلَيِكَةِ وَجُعِلَتْ لَنَا الاَْرْضُ مَسْجِدًا وَتُرْبَتُهَا طَهُورًا We have been favored above mankind in three things: our rows have been made like the rows of the angels; the whole earth has been made a place of prayer for us; and its soil is a means of purification for us." وَإِنَّا لَنَحْنُ الْمُسَبِّحُونَ

Ahsan ul Bayan by

Shah Fahd Abdul Azeez (al saud)

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

وَّاِنَّا لَنَحْنُ الصَّاۗفُّوْنَ : اور ہم سب اللہ تعالیٰ کی عبادت کے لیے صفیں بنانے والے ہیں۔ جابر بن سمرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ( أَلاَ تَصُفُّوْنَ کَمَا تَصُفُّ الْمَلاَءِکَۃُ عِنْدَ رَبِّہَا ؟ فَقُلْنَا یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ ! وَکَیْفَ تَصُفُّ الْمَلاَءِکَۃُ عِنْدَ رَبِّہَا ؟ قَالَ یُتِمُّوْنَ الصُّفُوْفَ الْأُوَلَ ، وَیَتَرَاصُّوْنَ فِي الصَّفِّ ) [ مسلم، الصلاۃ، باب الأمر بالسکون في الصلاۃ۔۔ : ٤٣٠۔ أبوداوٗد : ٦٦١ ] ” تم لوگ اس طرح صفیں کیوں نہیں بناتے جس طرح فرشتے اپنے رب کے پاس صفیں بناتے ہیں ؟ “ ہم نے عرض کیا : ” اے اللہ کے رسول ! فرشتے اپنے رب کے پاس کس طرح صفیں بناتے ہیں ؟ “ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” وہ (پہلے) پہلی صفیں مکمل کرتے ہیں اور صفوں میں چونا گچ ہو کر کھڑے ہوتے ہیں۔ “

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

وَّاِنَّا لَنَحْنُ الصَّاۗفُّوْنَ۝ ١٦٥ۚ صف الصَّفُّ : أن تجعل الشیء علی خط مستو، کالناس والأشجار ونحو ذلك، وقد يجعل فيما قاله أبو عبیدة بمعنی الصَّافِّ «1» . قال تعالی:إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الَّذِينَ يُقاتِلُونَ فِي سَبِيلِهِ صَفًّا[ الصف/ 4] ، ثُمَّ ائْتُوا صَفًّا [ طه/ 64] ، يحتمل أن يكون مصدرا، وأن يكون بمعنی الصَّافِّينَ ، وقال تعالی: وَإِنَّا لَنَحْنُ الصَّافُّونَ [ الصافات/ 165] ، وَالصَّافَّاتِ صَفًّا[ الصافات/ 1] ، يعني به الملائكة . وَجاءَ رَبُّكَ وَالْمَلَكُ صَفًّا صَفًّا [ الفجر/ 22] ، وَالطَّيْرُ صَافَّاتٍ [ النور/ 41] ، فَاذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ عَلَيْها صَوافَ [ الحج/ 36] ، أي : مُصْطَفَّةً ، وصَفَفْتُ كذا : جعلته علی صَفٍّ. قال : عَلى سُرُرٍ مَصْفُوفَةٍ [ الطور/ 20] ، وصَفَفْتُ اللّحمَ : قدّدته، وألقیته صفّا صفّا، والصَّفِيفُ : اللّحمُ المَصْفُوفُ ، والصَّفْصَفُ : المستوي من الأرض كأنه علی صفٍّ واحدٍ. قال : فَيَذَرُها قاعاً صَفْصَفاً لا تَرى فِيها عِوَجاً وَلا أَمْتاً [ طه/ 106] ، والصُّفَّةُ من البنیان، وصُفَّةُ السَّرج تشبيها بها في الهيئة، والصَّفُوفُ : ناقةٌ تُصَفُّ بين مَحْلَبَيْنِ فصاعدا لغزارتها، والتي تَصُفُّ رجلَيْها، والصَّفْصَافُ : شجرُ الخلاف . ( ص ف ف ) الصف ( ن ) کے اصل معنی کسی چیز کو خط مستوی پر کھڑا کرنا کے ہیں جیسے انسانوں کو ایک صف میں کھڑا کرنا یا ایک لائن میں درخت وغیرہ لگانا اور بقول ابوعبیدہ کبھی صف بمعنی صاف بھی آجاتا ہے ۔ چناچہ آیات : ۔ نَّ اللَّهَ يُحِبُّ الَّذِينَ يُقاتِلُونَ فِي سَبِيلِهِ صَفًّا[ الصف/ 4] جو لوگ خدا کی راہ میں ایسے طور پر ) پرے جما کر لڑتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ بیشک محبوب کرو گار ہیں ۔ ثُمَّ ائْتُوا صَفًّا [ طه/ 64] پھر قطار باندھ کر آؤ ۔ وَجاءَ رَبُّكَ وَالْمَلَكُ صَفًّا صَفًّا [ الفجر/ 22] اور فرشتے قطار باندھ کر آموجود ہوں گے ۔ میں صفا مصدر بھی ہوسکتا ہے اور بمعنی صافین ( اسم فاعل ) بھی اور آیات : ۔ وَإِنَّا لَنَحْنُ الصَّافُّونَ [ الصافات/ 165] اور ہم صف باندھتے رہتے ہیں ۔ وَالصَّافَّاتِ صَفًّا[ الصافات/ 1] قسم ہے صف بستہ جماعتوں ن کی میں صافون اور صافات سے مراد فرشتے ہیں نیز فرمایا : ۔ وَالطَّيْرُ صَافَّاتٍ [ النور/ 41] اور پرند بازو پھیلائے ہوئے ۔ فَاذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ عَلَيْها صَوافَ [ الحج/ 36] تو ( قربانی کرنے کے وقت قطار میں کھڑے ہوئے اونٹوں پر خدا کا نام لو ۔ اور صففت کذا کے معنی کسیچیز کی صف لگانا کے ہیں ۔ قرآن میں ہے : ۔ عَلى سُرُرٍ مَصْفُوفَةٍ [ الطور/ 20] صف میں لگائے تختوں پر ۔ صفقت اللحم کے معنی گوشت کے پار چوں کو بریاں کرنے کے لئے سیخ کشیدہ کرنے کے ہیں اور سیخ کشیدہکئے ہوئے پار چوں کو صفیف کہا جاتا ہے : ۔ الصفصف ہموار میدان گویا وہ ایک صف کی طرح ہے ۔ قرآن میں ہے : ۔ فَيَذَرُها قاعاً صَفْصَفاً لا تَرى فِيها عِوَجاً وَلا أَمْتاً [ طه/ 106] اور زمین کو ہموار میدان کر چھوڑے گا جس میں نہ تم کجی ( اور پستی ) دیکھو گے اور نہ ٹیلا ) اور نہ بلندی ۔ الصفۃ کے معنی سایہ دار چبوتر ہ یا بر آمدہ کے ہیں اور تشبیہ کے طور پر زین کی گدی کو صفۃ السراج کہا جاتا ہے ۔ الصفوف وہ اونٹنی جو زیادہ دودھ دینے کی وجہ سے دو یا تین برتن بھرے یا وہ جو دودھ دوہنے کے وقت اپنی ٹانگوں کو ایک قطار میں رکھ کر کھڑی ہوجائے ۔ الصفصاف بید کا درخت ۔

Ahkam ul Quran by

Amam Abubakr Al Jassas

Tafseer Ibn e Abbas by

by Ibn e Abbas

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

آیت ١٦٥{ وَاِنَّا لَنَحْنُ الصَّآفُّوْنَ ” اور ہم تو سب کے سب صفیں باندھے کھڑے رہتے ہیں۔ “ ہم اللہ تعالیٰ کے حضور صف بستہ مستعد کھڑے رہتے ہیں۔

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

Ahsan ut Tafaseer by

Hafiz M. Syed Ahmed Hassan

Anwar ul Bayan by

Muhammad Ali

(37:165) الضافون : صفت سے اسم فاعل کا صیغہ جمع مذکر ہے اس کا واحد صاف ہے۔ صف مصدر جس کے معنی قطار باندھنے کے ہیں۔ بطور اسم بمعنی قطار بھی مستعمل ہے۔

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

ف 7 یعنی صف باندھے ہر آن اطاعت و حکم برداری کے لئے تیار رہتے ہیں۔ ( دیکھئے آیت 1)

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

(165) اور ہم تو صف بستہ اور قطار باندھ کر کھڑے ہونے والے ہیں۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں یعنی اپنی اپنی حد پر ہر کوئی کھڑا رہتا ہے۔ حدیث میں ملائکہ کی صفوں کا ذکر آتا ہے جیسا کہ ہم شروع سورت میں ذکر کر آئے ہیں۔