Perfect Tense | Imperfect Tense | Imperative | Active Participle | Passive Participle | Noun Form |
حَلَفَ |
يَحْلِفُ |
اِحْلِفْ |
حَالِفْ |
مَحْلُوْف |
حَلْف |
اَلْحِلْفُ: عہد و پیمان جو لوگوں کے درمیان ہو۔ اَلْمَحَالَفَۃُ: (مفاعلہ) معاہدہ بمعنیٰ باہم عہدوپیمان کرنے کو کہتے ہیں۔ پھر محالفت سے لزوم کے معنیٰ لے کر کہا جاتا ہے فُلَانٌ حِلْفٌ کَرَمٌ وَحِلْفُ کرمٍ یعنی وہ کرم سے جدا نہیں ہوتا۔ حَلِیفٌ جس کے ساتھ عہدوپیمان کیا گیا ہو اس کی جمع اَحْلَافٌ (وحُلَفَائُ) آتی ہے۔ شاعر نے کہا ہے (1) (الطویل) (۱۲۰) تَدَارَکْتُمَا الْاحْلَاف قَدْ ثُلَّ عَرْشُھَا تم نے ان حلیفوں کا تدارک کردیا جن کے پائے ثبات متزلزل ہوچکے تھے۔ اَلْحِلْفُ اصل میں اس قسم کو کہتے ہیں جس کے ذریعہ ایک دوسرے سے عہدوپیمان کیا جائے اس کے بعد عام قسم کے معنیٰ میں استعمال ہونے لگا ہے۔ قرآن پاک میں ہے: (وَ لَا تُطِعۡ کُلَّ حَلَّافٍ مَّہِیۡنٍ ) (۶۸:۱۰) یہ خدا کی قسمیں کھاتے ہیں کہ انہوں نے (تو کچھ) نہیں کہا۔ (یَحۡلِفُوۡنَ بِاللّٰہِ لَکُمۡ لِیُرۡضُوۡکُمۡ) (۹:۶۲) یہ لوگ تمہارے سامنے خدا کی قسمیں کھاتے ہیں تاکہ تم کو خوش کردیں۔ شَیْئٌ مُحْلِفٌ (مشکوک چیز) جس کے ثابت کرنے کے لئے قسم کی ضرورت ہو۔ کُمَیْتُ مُحْلِفٌ: گھوڑا جس کے کمیت اور اشقر ہونے میں شک ہوا۔ ایک قسم کھائے کہ یہ کمیت ہے اور دوسرا حلف اٹھائے کہ یہ اشقر یعنی سرخ ہے اَلْمَحَالَفَۃُ کے اصل معنیٰ تو ایک دوسرے کے سامنے قسم کھانا کے ہیں اس سے یہ لفط محض لزوم کے معنیٰ میں استعمال ہونے لگا ہے اور جو کسی سے الگ نہ ہوتا ہو اسے اس کا حِلْفٌ یا حَلِیْفٌ کہا جاتا ہے حدیث میں ہے (2) (۹۶) لَاحِلْفَ فِی الْاِسْلَامِ: اسلام میں زمانہ جاہلیت ایسے معاہدے نہیں ہیں۔ فُلَانٌ حَلِیْفٌ اللِّسَانِ: فلاں چرب زبان ہے گویا اس نے بولنے سے عہد کررکھا ہے اور اس سے ایک لمحہ نہیں رکتا حَلِیفُ الْفَصَاحَۃِ: وہ فصیح ہے۔
Surah:58Verse:18 |
پھر وہ قسمیں کھائیں گے
then they will swear
|
|
Surah:58Verse:18 |
وہ قسمیں کھاتے ہیں
they swear
|