Surat ul Ehkaaf

Surah: 46

Verse: 15

سورة الأحقاف

وَ وَصَّیۡنَا الۡاِنۡسَانَ بِوَالِدَیۡہِ اِحۡسٰنًا ؕ حَمَلَتۡہُ اُمُّہٗ کُرۡہًا وَّ وَضَعَتۡہُ کُرۡہًا ؕ وَ حَمۡلُہٗ وَ فِصٰلُہٗ ثَلٰثُوۡنَ شَہۡرًا ؕ حَتّٰۤی اِذَا بَلَغَ اَشُدَّہٗ وَ بَلَغَ اَرۡبَعِیۡنَ سَنَۃً ۙ قَالَ رَبِّ اَوۡزِعۡنِیۡۤ اَنۡ اَشۡکُرَ نِعۡمَتَکَ الَّتِیۡۤ اَنۡعَمۡتَ عَلَیَّ وَ عَلٰی وَالِدَیَّ وَ اَنۡ اَعۡمَلَ صَالِحًا تَرۡضٰہُ وَ اَصۡلِحۡ لِیۡ فِیۡ ذُرِّیَّتِیۡ ۚ ؕ اِنِّیۡ تُبۡتُ اِلَیۡکَ وَ اِنِّیۡ مِنَ الۡمُسۡلِمِیۡنَ ﴿۱۵﴾

And We have enjoined upon man, to his parents, good treatment. His mother carried him with hardship and gave birth to him with hardship, and his gestation and weaning [period] is thirty months. [He grows] until, when he reaches maturity and reaches [the age of] forty years, he says, "My Lord, enable me to be grateful for Your favor which You have bestowed upon me and upon my parents and to work righteousness of which You will approve and make righteous for me my offspring. Indeed, I have repented to You, and indeed, I am of the Muslims."

اور ہم نے انسان کو اپنے ماں باپ کے ساتھ حسن سلوک کرنے کا حکم دیا ہے اس کی ماں نے اسے تکلیف جھیل کر پیٹ میں رکھا اور تکلیف برداشت کرکے اسے جنا ۔ اس کے حمل کا اور اس کے دودھ چھڑانے کا زمانہ تیس مہینے کا ہے یہاں تک کہ جب وہ اپنی پختگی اور چالیس سال کی عمر کو پہنچا تو کہنے لگا اے میرے پروردگار مجھے توفیق دے کہ میں تیری اس نعمت کا شکر بجا لاؤ ں جو تو نے مجھ پر اور میرے ماں باپ پر انعام کی ہے اور یہ کہ میں ایسے نیک عمل کروں جن سے تو خوش ہو جائے اور تو میری اولاد کو بھی صالح بنا ۔ میں تیری طرف رجوع کرتا ہوں اور میں مسلمانوں میں سے ہوں ۔

Word by Word by

Dr Farhat Hashmi

وَوَصَّیۡنَا
اور تاکید کی ہم نے
الۡاِنۡسَانَ
انسان کو
بِوَالِدَیۡہِ
ساتھ اپنے والدین کے
اِحۡسٰنًا
احسان کرنے کی
حَمَلَتۡہُ
اٹھایا اسے
اُمُّہٗ
اس کی ماں نے
کُرۡہًا
تکلیف سے
وَّوَضَعَتۡہُ
اور اس نے جنم دیا اسے
کُرۡہًا
تکلیف سے
وَحَمۡلُہٗ
اور حمل اس کا
وَفِصٰلُہٗ
اور دودھ چھڑانا اس کا
ثَلٰثُوۡنَ
تیس
شَہۡرًا
ماہ ہے
حَتّٰۤی
یہاں تک کہ
اِذَا
جب
بَلَغَ
وہ پہنچ گیا
اَشُدَّہٗ
اپنی جوانی کو
وَبَلَغَ
اور وہ پہنچا
اَرۡبَعِیۡنَ
چالیس
سَنَۃً
سال کو
قَالَ
اس کے کہا
رَبِّ
اے میرے رب
اَوۡزِعۡنِیۡۤ
توفیق دے مجھے
اَنۡ
کہ
اَشۡکُرَ
میں شکر ادا کروں
نِعۡمَتَکَ
تیری نعمت کا
الَّتِیۡۤ
وہ جو
اَنۡعَمۡتَ
انعام کی تو نے
عَلَیَّ
مجھ پر
وَعَلٰی وَالِدَیَّ
اور میرے والدین پر
وَاَنۡ
اور یہ کہ
اَعۡمَلَ
میں عمل کروں
صَالِحًا
نیک
تَرۡضٰہُ
تو راضی ہو جائے جس سے
وَاَصۡلِحۡ
اور اصلاح کر دے
لِیۡ
میرے لیے
فِیۡ ذُرِّیَّتِیۡ
میری اولاد میں
اِنِّیۡ
بےشک میں
تُبۡتُ
توبہ کی میں نے
اِلَیۡکَ
طرف تیرے
وَاِنِّیۡ
اور بےشک میں
مِنَ الۡمُسۡلِمِیۡنَ
مسلمانوں میں سے ہوں
Word by Word by

Nighat Hashmi

وَوَصَّیۡنَا
اور تاکید کی ہم نے
الۡاِنۡسَانَ
انسان کو
بِوَالِدَیۡہِ
اپنے والدین کے ساتھ
اِحۡسٰنًا
حسنِ سلوک کی
حَمَلَتۡہُ
پیٹ میں رکھا اس کو
اُمُّہٗ
اس کی ماں نے
کُرۡہًا
ناگواری کی حالت میں
وَّوَضَعَتۡہُ
اور جنم دیا اس کو
کُرۡہًا
ناگواری کی حالت میں
وَحَمۡلُہٗ
اور حمل اس کا
وَفِصٰلُہٗ
اور اس کے دودھ چھڑانے کا(زمانہ)
ثَلٰثُوۡنَ
تیس
شَہۡرًا
ماہ ہے
حَتّٰۤی
یہاں تک کہ
اِذَا
جب
بَلَغَ
وہ پہنچا
اَشُدَّہٗ
اپنی پوری طاقت کو
وَبَلَغَ
اور پہنچا وہ
اَرۡبَعِیۡنَ
چالیس
سَنَۃً
سال کی عمر کو
قَالَ
کہا اس نے
رَبِّ
اے میرے رب
اَوۡزِعۡنِیۡۤ
توفیق دے مجھے
اَنۡ
یہ کہ
اَشۡکُرَ
میں شکرادا کروں
نِعۡمَتَکَ
تیری نعمت کا
الَّتِیۡۤ
جو
اَنۡعَمۡتَ
تو نے انعام فرمائی
عَلَیَّ
مجھ پر
وَعَلٰی
اور اوپر
وَالِدَیَّ
میرے والدین کے
وَاَنۡ
اور یہ کہ
اَعۡمَلَ
میں عمل کروں
صَالِحًا
۔ (ایسے)نیک
تَرۡضٰہُ
جس سے تو راضی ہو جائے
وَاَصۡلِحۡ
اور تو اصلاح کر دے
لِیۡ
میرے لیے
فِیۡ ذُرِّیَّتِیۡ
میری اولاد کی
اِنِّیۡ
بلا شبہ میں نے
تُبۡتُ
توبہ کی
اِلَیۡکَ
تیری طرف
وَاِنِّیۡ
اور یقیناً میں
مِنَ الۡمُسۡلِمِیۡنَ
مسلمانوں میں سے ہوں
Translated by

Juna Garhi

And We have enjoined upon man, to his parents, good treatment. His mother carried him with hardship and gave birth to him with hardship, and his gestation and weaning [period] is thirty months. [He grows] until, when he reaches maturity and reaches [the age of] forty years, he says, "My Lord, enable me to be grateful for Your favor which You have bestowed upon me and upon my parents and to work righteousness of which You will approve and make righteous for me my offspring. Indeed, I have repented to You, and indeed, I am of the Muslims."

اور ہم نے انسان کو اپنے ماں باپ کے ساتھ حسن سلوک کرنے کا حکم دیا ہے اس کی ماں نے اسے تکلیف جھیل کر پیٹ میں رکھا اور تکلیف برداشت کرکے اسے جنا ۔ اس کے حمل کا اور اس کے دودھ چھڑانے کا زمانہ تیس مہینے کا ہے یہاں تک کہ جب وہ اپنی پختگی اور چالیس سال کی عمر کو پہنچا تو کہنے لگا اے میرے پروردگار مجھے توفیق دے کہ میں تیری اس نعمت کا شکر بجا لاؤ ں جو تو نے مجھ پر اور میرے ماں باپ پر انعام کی ہے اور یہ کہ میں ایسے نیک عمل کروں جن سے تو خوش ہو جائے اور تو میری اولاد کو بھی صالح بنا ۔ میں تیری طرف رجوع کرتا ہوں اور میں مسلمانوں میں سے ہوں ۔

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

ہم نے انسان کو حکم دیا کہ وہ اپنے والدین سے اچھا سلوک کرے۔ اس کی ماں نے مشقت اٹھا کر اسے پیٹ میں رکھا اور مشقت اٹھا کر ہی جنا ۔ اس کے حمل اور دودھ چھڑانے میں تیس ماہ لگ گئے۔ یہاں تک کہ وہ اپنی بھرپور جوانی کو پہنچا اور چالیس سال کا ہوگیا تو اس نے کہا : میرے پروردگار ! مجھے توفیق دے کہ میں تیرے اس احسان کا شکر ادا کروں جو تو نے مجھ پر اور میرے والدین پر کیا ہے اور یہ بھی کہ میں ایسے اچھے عمل کروں جو تجھے پسند ہوں اور میری خاطر میری اولاد کی اصلاح کر میں تیرے حضور توبہ کرتا ہوں اور بلاشبہ میں فرمانبردار ہوں۔

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

اورہم نے انسان کواپنے والدین کے ساتھ حسن سلوک کی تاکید کی،اُس کی ماں نے ناگواری کی حالت میں اُس کوپیٹ میں رکھا اور ناگواری کی حالت میں ہی اُس کوجنم دیااوراُس کے حمل کا اور اس کے دودھ چھڑانے کا زمانہ تیس ماہ کاہے، یہاں تک کہ جب وہ اپنی پوری طاقت کو پہنچا اور چالیس سال کی عمر کو پہنچ گیا،اُس نے کہا: اے میرے رب!مجھے توفیق دے کہ میں تیری اُس نعمت کا شکرادا کروں جوتونے مجھ پر اور میرے والدین پرانعام فرمائی اوریہ کہ میں ایسے نیک عمل کروں جس سے توراضی ہوجائے اورمیرے لیے میری اولادکی اصلاح کر دے، بلاشبہ میں نے تیری طرف توبہ کی اور یقیناًمیں مسلمانوں میں سے ہوں۔

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

And We have enjoined upon man to do good to his parents. His mother carried him with toil and delivered him with toil. And his carrying and his weaning is (in) thirty months, until when he attains his maturity, and reaches forty years, he says, |"My Lord, grant me that I offer gratitude for the favor You have bestowed upon me and upon my parents, and that I do righteous deeds that You like. And grant for my benefit goodness in my progeny. Of course, I repent to you, and truly I am one of those who submit to You.|"

اور ہم نے حکم کردیا انسان کو اپنے ماں باپ سے بھلائی کا پیٹ میں رکھا اس کو اس کی ماں نے تکلیف سے اور جنا اس کو تکلیف سے اور حمل میں رہنا اس کا اور دودھ چھوڑنا تیس مہینے میں ہے یہاں تک کہ جب پہنچا اپنی قوت کو اور پہنچ گیا چالیس برس کو کہنے لگا اے رب میرے میری قسمت میں کر کہ شکر کروں تیرے احسان کا جو تو نے مجھ پر کیا اور میرے ماں باپ پر اور یہ کہ کروں نیک کام جس سے تو راضی ہو اور مجھ کو دے نیک اولاد میری، میں نے توبہ کی تیری طرف اور میں ہوں حکمبردار

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

اور ہم نے تاکید کی انسان کو اس کے والدین کے بارے میں حسن سلوک کی۔ اور فیصلہ کردیا ہے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے رب نے کہ تم نہیں عبادت کرو گے کسی کی سوائے اس کے اور والدین کے ساتھ احسان (کروگے) ۔ اگر پہنچ جائیں تمہارے پاس بڑھاپے کو ان میں سے کوئی ایک یا دونوں تو مت کہو ان کو اف بھی اور مت جھڑکو ان کو اور بات کرو ان سے نرمی کے ساتھ۔ اس کی ماں نے اسے اٹھائے رکھا (پیٹ میں) تکلیف جھیل کر اور اسے جنا تکلیف کے ساتھ۔ اور اس کا یہ حمل اور دودھ چھڑانا ہے (لگ بھگ) تیس مہینے میں یہاں تک کہ جب وہ اپنی پوری قوت کو پہنچتا ہے اور چالیس برس کا ہوجاتا ہے وہ کہتا ہے : اے میرے پروردگار ! مجھے توفیق دے کہ میں شکر کرسکوں تیرے انعامات کا جو تو نے مجھ پر اور میرے والدین پر فرمائے۔ اور یہ کہ میں ایسے اعمال کروں جنہیں تو پسند کرے اور میرے لیے میری اولاد میں بھی اصلاح فرما دے۔ } میں تیری جناب میں توبہ کرتا ہوں اور یقینا میں (تیرے) فرمانبرداروں میں سے ہوں۔

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

We have enjoined man to be kind to his parents. In pain did his mother bear him and in pain did she give birth to him. The carrying of the child to his weaning is a period of thirty months. And when he is grown to full maturity and reaches the age of forty, he prays: “My Lord, dispose me that I may give thanks for the bounty that You have bestowed upon me and my parents, and dispose me that I may do righteous deeds that would please You, and also make my descendants righteous. I repent to You, and I am one of those who surrender themselves to You.”

ہم نے انسان کو ہدایت کی کہ وہ اپنے والدین کے ساتھ نیک برتاؤ کرے اس کی ماں نے مشقت اٹھا کر اسے پیٹ میں رکھا اور مشقت اٹھا کر ہی اس کو جنا ، اور اس کے حمل اور دودھ چھڑانے میں تیس مہینے لگ گئے 19 ۔ یہاں تک کہ جب وہ اپنی پوری طاقت کو پہنچا اور چالیس سال کا ہو گیا تو اس نے کہا اے میرے رب ، مجھے توفیق دے کہ میں تیری ان نعمتوں کا شکر ادا کروں جو تو نے مجھے اور میرے والدین کو عطا فرمائیں ، اور ایسا نیک عمل کروں جس سے تو راضی ہو 20 ، اور میری اولاد کو بھی نیک بنا کر مجھے سکھ دے ، میں تیرے حضور توبہ کرتا ہوں اور تابع فرمان ( مسلم ) بندوں میں سے ہوں ۔

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

اور ہم نے انسان کو اپنے والدین سے اچھا برتاؤ کرنے کا حکم دیا ہے ۔ ( ٩ ) اس کی ماں نے بڑی مشقت سے اسے ( پیٹ میں ) اٹھائے رکھا ، اور بڑی مشقت سے اس کو جنا ، اور اس کو اٹھائے رکھنے اور اس کے دودھ چھڑانے کی مدت تیس مہینے ہوتی ہے ( ١٠ ) یہاں تک کہ جب وہ اپنی پوری توانائی کو پہنچ گیا ، اور چالیس سال کی عمر تک پہنچا تو وہ کہتا ہے کہ یار رب ! مجھے توفیق دیجیے کہ میں آپ کی اس نعمت کا شکر ادا کروں جو آپ نے مجھے اور میرے ماں باپ کو عطا فرمائی ، اور ایسے نیک عمل کروں جن سے آپ راضی ہوجائیں ، اور میرے لیے میری اولاد کو بھی صلاحیت دے دیجیے ، میں آپ کے حضور توبہ کرتا ہوں اور میں فرمانبرداروں میں شامل ہوں ۔ ( ١١ )

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

اور ہم نے آدمی کو اپنے ماں باپ کے ساتھ نیکی کرنے کا حکم دیا ہے ماں سے تکلیف اٹھا کر (چھ مہینے یا زیادہ) اس کو پیٹ میں رکھا اور تکلیف اٹھا کر اس کو جنا اور اس کا پیٹ میں رہنا اور دودھ چھٹنا تیس مہینے میں پورا ہوتا ہے 1 یہاں تک کہ جب وہ اپنے زور کو پہونچا اور پھر چالیس برس کی عمر ہوئی تو کہنے لگا 2 مالک میرے مجھ کو ایسی توفیق دے کہ میں تیرے اس احسان کا شکر کروں جو تو نے مجھ پر اور میرے ماں باپ پر کیا اور میں ایسے نیک کام کرتا رہوں جس سے تو رضا ہو اور میری اولاد کو بھی لائق نیک کر دے میں نے تیری درگاہ میں توبہ کی اور میں تیرا فرمانبردار ہوں

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

اور ہم نے انسان کو اپنے ماں باپ کے ساتھ نیک سلوک کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس کی ماں نے بڑی مشقت کے ساتھ اس کو پیٹ میں رکھا اور تکلیف سے اس کو جنا اور اس کا پیٹ میں رکھنا اور اس کا دودھ چھڑانا تیس ماہ میں (پورا) ہوتا ہے یہاں تک کہ جب وہ خوب جوان ہوجاتا ہے اور چالیس برس کو پہنچ جاتا ہے تو کہتا ہے اے میرے پروردگار ! مجھے توفیق عطا فرما کہ آپ نے جو احسان مجھ پر اور میرے ماں باپ پر فرمائے ہیں ، ان کا شکر ادا کروں اور یہ کہ نیک کام کروں جن کو آپ پسند فرمائیں اور میری اولاد میں بھی میرے لئے صلاحیت پیدا فرمادیجئے۔ میں آپ کی بارگاہ میں توبہ کرتا ہوں اور یقینا میں فرمانبردار ہوں

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

اور ہم نے انسان کو اپنے ماں باپ کے ساتھ حسن سلوک کا حکم دیا ہے۔ اس کی ماں نے اسے بڑی مشقت سے اپنے پیٹ میں رکھا اور بری دشواری سے اسے جنا۔ اور اس کو پیٹ میں رکھنے اور دودھ چھوڑنے کی (اکثریت ) تیس (30) مہینے ہے۔ یہاں تک کہ جب وہ اپنی بھرپور جوانی کو پہنچا اور چالیس سال کی عمر کا ہوگیا ہے تو وہ کہتا ہے کہ اے میرے پروردگار مجھے اپنی نعمت کا شکر ادا کرنے کی ہمیشہ توفیق دیئے رکھئے گا۔ وہ نعمت جو آپ نے مجھ پر اور میرے ماں باپ پر کی ہے۔ اور مجھے ایسے نیک عمل کی توفیق دیجئے گا کہ جس سے آپ راضی ہوجائیں ۔ اور میرے لئے میری اولاد کو بھی نیک اعمال کی صلاحیت عطا کیجئے گا۔ میں آپ کی طرف رجوع کرتا ہوں اور (میں اقرار کرتا ہوں کہ) میں آپ کے فرماں برداروں میں سے ہوں۔

Translated by

Fateh Muhammad Jalandhari

اور ہم نے انسان کو اپنے والدین کے ساتھ بھلائی کرنے کا حکم دیا۔ اس کی ماں نے اس کو تکلیف سے پیٹ میں رکھا اور تکلیف ہی سے جنا۔ اور اس کا پیٹ میں رہنا اور دودھ چھوڑنا ڈھائی برس میں ہوتا ہے۔ یہاں تک کہ جب خوب جوان ہوتا ہے اور چالیس برس کو پہنچ جاتا ہے تو کہتا ہے کہ اے میرے پروردگار مجھے توفیق دے کہ تو نے جو احسان مجھ پر اور میرے ماں باپ پر کئے ہیں ان کا شکر گزار ہوں اور یہ کہ نیک عمل کروں جن کو تو پسند کرے۔ اور میرے لئے میری اولاد میں صلاح (وتقویٰ) دے۔ میں تیری طرف رجوع کرتا ہوں اور میں فرمانبرداروں میں ہوں

Translated by

Abdul Majid Daryabadi

And We have enjoined upon man kindness Unto the parents: with hardship his mother beareth him and with hardship she bringeth him forth, and the bearing of him and the weaning of him is thirty months, until, when he attaineth his full strength and attaineth the age of forty years, he saith: my Lord! grant me that may give thanks for the favour wherewith. Thou hast favoured me and my parents and that may work righteously such as Thou mayest approve; and be Thou good Unto me in my progeny, verily have turned Unto Thee repentant, and verily I am of those who submit.

اور ہم نے انسان کو حکم دیا ہے کہ اپنے والدین کے ساتھ نیک سلوک کرتا رہے اس کی ماں نے اس کو بڑی مشقت کے ساتھ پیٹ میں رکھا اور بڑی مشقت کے ساتھ اسے جنا اور اس کا حمل اور اس کی دودھ بڑہائی تیس مہینوں میں ہوپاتی ہے ۔ یہاں تک کہ جب وہ اپنی پوری پختگی کو پہنچ جاتا ہے اور چالیس سال کو پہنچتا ہے تو کہتا ہے کہ اے میرے پروردگار مجھے اس پر مدوامت دے کہ تیری نعمتوں کا شکر ادا کرتارہوں جو تو نے مجھ کو اور میرے والدین کو عطا کی ہیں اور اس پر کہ میں نیک عمل کرتارہوں کہ تو خوش ہو اور میری اولاد میں بھی میرے لئے صالحیت پیدا کردے میں تیری جناب میں توبہ کرتا ہوں اور میں فرمانبرداروں میں سے ہوں ۔

Translated by

Amin Ahsan Islahi

اور ہم نے انسان کو اس کے ماں باپ کے ساتھ حسن سلوک کی ہدایت کی ۔ اس کی ماں نے دکھ کے ساتھ اس کو پیٹ میں رکھا اور دکھ کے ساتھ اس کو جنا اور اس کو پیٹ میں رکھنا اور اس کو دودھ چھڑانا تیس مہینوں میں ہوا ۔ یہاں تک کہ جب وہ پہنچ جاتا ہے اپنی پختگی کو اور پہنچ جاتا ہے چالیس سال کی عمر کو ، وہ دعا کرتا ہے: اے رب! مجھے سنبھال کہ میں تیرے اس فضل کا شکر ادا کروں جو تونے مجھ پر اور میرے ماں باپ پر فرمایا اور وہ نیک عمل کروں جو تجھے پسند ہیں! اور میری اولاد میں بھی میرے نیک بخت وارث اٹھا! میں نے تیری طرف رجوع کیا اور میں تیرے فرمانبرداروں میں سے بنتا ہوں!

Translated by

Mufti Naeem

اور ہم نے انسان کو اپنے ماں باپ کے ساتھ حسنِ سلوک کا تاکیدی حکم دیا ، وہ ( ماں ) اس کو تکلیف کے ساتھ پیٹ میں اُٹھائے رکھتی ہے اور اسے تکلیف سے جنتی ہے اور اس کا حمل اور اس کا دودھ چھڑانا تیس ماہ ( میں مکمل ہوتا ) ہے ، یہاں تک کہ جب وہ اپنی جوانی ( کے کمال ) کو پہنچتا ہے اور چالیس سال ( کی عمر ) کو پہنچ جاتا ہے تو ( دعا کرتے ہوئے ) کہتا ہے: اے میرے رب! مجھے اس بات کی ( والہانہ ) توفیق عطا فرمائیے کہ میں آپ کی اس نعمت کا شکر ادا کروں جو آپ نے مجھ پر فرمایا اور میرے ماں باپ پر فرمایا اور ( اس بات کی توفیق دیجیے ) کہ میں ایسا نیک عمل کروں جس سے آپ راضی ہوجائیں اور میرے لیے میری اولاد میں بھی اصلاح کو مقدر فرمادیجیے ، بلاشبہ میں آپ کی طرف رجوع کرتا ہوں اور بے شک میں فرماں برداروں میں سے ہوں ۔

Translated by

Muhtrama Riffat Ijaz

اور ہم نے انسان کو اپنے والدین کے ساتھ بھلائی کرنے کا حکم دیا۔ اس کی ماں نے اس کو تکلیف سے پیٹ میں رکھا اور تکلیف ہی سے جنا اس کا پیٹ میں رہنا اور دودھ چھوڑنا ڈھائی برس میں ہوتا ہے۔ یہاں تک کہ جب خوب جوان ہوتا اور چالیس برس کو پہنچ جاتا ہے تو کہتا ہے کہ اے میرے رب مجھے توفیق دے کہ تو نے جو احسان مجھ پر اور میرے ماں باپ پر کئے ان کیلئے شکر کروں اور یہ کہ نیک کام کروں جن کو آپ پسند کریں اور میرے لیے میری اولاد میں اصلاح اور تقویٰ دے میں تیری طرف رجوع کرتا ہوں اور میں فرمانبرداروں میں ہوں۔

Translated by

Mulana Ishaq Madni

اور ہم نے تاکید کردی انسان کو کہ وہ حسن سلوک کا معاملہ کرتا رہے اپنے ماں باپ کے ساتھ اس کی ماں نے اس کو پیٹ میں رکھا (مشقت پر) مشقت اٹھا کر اور اس کو جنا تو بھی (مشقت پر) مشقت اٹھا کر اور اس کے حمل اور اس کے دودھ چھڑانے کی مدت تیس مہینے ہے (پھر وہ برابر نشوونما پاتا رہا) یہاں تک کہ جب وہ اپنی (جوانی کی) بھرپور قوتوں کو پہنچ گیا اور چالیس سال کا ہوگیا تو اس نے کہا اے میرے رب مجھے توفیق دے کہ میں شکر ادا کرسکوں تیری ان نعمتوں کا جو تو نے (محض اپنے کرم سے) مجھ پر اور میرے ماں باپ پر فرمائی ہیں اور (اس کی بھی توفیق نصیب فرما کہ) میں ہمیشہ ایسے نیک عمل کروں جو تجھے پسند ہوں اور میرے (سکھ اور چین کے) لئے میری اولاد کو بھی نیک بنا دے میں (صدق دل سے) توبہ کرتا ہوں جناب کے حضور اور میں یقینا فرمانبرداروں میں سے ہوں

Translated by

Noor ul Amin

ہم نے انسان کو حکم دیا کہ وہ اپنے والدین سے اچھاسلوک کرے اس کی ماں نے تکلیف اٹھاتے ہوئے اسے پیٹ میں رکھااور تکلیف کے ساتھ اسے جنااس کے حمل اور دودھ چھڑانے میں تیس مہینے لگے حتیٰ کہ جب وہ اپنی بھرپورجوانی کو پہنچااور چالیس سال کاہوا توکہنے لگا میرے رب! مجھے توفیق دے کہ میں تیرے احسان کاشکراداکروںجو تونے مجھ پر اور میرے والد ین پر کیا ہے اور یہ کہ میں اچھے عمل کروںجو تجھے پسندہوں اور میری خاطرمیری اصلاح کرمیں تیرے حضور توبہ کرتا ہوں اور بلاشبہ میں مسلمانوں میں سے ہوں

Kanzul Eman by

Ahmad Raza Khan

اور ہم نے آدمی کو حکم کیا اپنے ماں باپ سے بھلائی کرے ، اس کی ماں نے اسے پیٹ میں رکھا تکلیف سے اور جنا اس کو تکلیف سے ، اور اسے اٹھائے پھرنا اور اس کا دودھ چھڑانا تیس مہینے میں ہے ( ف۳۷ ) یہاں تک کہ جب اپنے زور کو پہنچا ( ف۳۸ ) اور چالیس برس کا ہوا ( ف۳۹ ) عرض کی اے میرے رب! میرے دل میں ڈال کہ میں تیری نعمت کا شکر کروں جو تو نے مجھ پر اور میرے ماں باپ پر کی ( ف٤۰ ) اور میں وہ کام کروں جو تجھے پسند آئے ( ف٤۱ ) اور میرے لیے میری اولاد میں صلاح ( نیکی ) رکھ ( ف٤۲ ) میں تیری طرف رجوع لایا ( ف٤۳ ) اور میں مسلمان ہوں ( ف٤٤ )

Translated by

Tahir ul Qadri

اور ہم نے انسان کو اپنے والدین کے ساتھ نیک سلوک کرنے کاحکم فرمایا ۔ اس کی ماں نے اس کو تکلیف سے ( پیٹ میں ) اٹھائے رکھا اور اسے تکلیف کے ساتھ جنا ، اور اس کا ( پیٹ میں ) اٹھانا اور اس کا دودھ چھڑانا ( یعنی زمانۂ حمل و رضاعت ) تیس ماہ ( پر مشتمل ) ہے ۔ یہاں تک کہ وہ اپنی جوانی کو پہنچ جاتا ہے اور ( پھر ) چالیس سال ( کی پختہ عمر ) کو پہنچتا ہے ، تو کہتا ہے: اے میرے رب: مجھے توفیق دے کہ میں تیرے اس احسان کا شکر ادا کروں جو تو نے مجھ پر اور میرے والدین پر فرمایا ہے اور یہ کہ میں ایسے نیک اعمال کروں جن سے تو راضی ہو اور میرے لئے میری اولاد میں نیکی اور خیر رکھ دے ۔ بیشک میں تیری طرف رجوع کرتا ہوں اور میں یقیناً فرمانبرداروں میں سے ہوں

Translated by

Hussain Najfi

اور ہم نے انسان کو اپنے والدین کے ساتھ نیک سلوک کرنے کا حکم دیا ہے اس کی ماں نے زحمت کے ساتھ اسے پیٹ میں رکھا اور زحمت کے ساتھ اسے جنم دیا اور اس کا حمل اور دودھ چھڑانا تیس مہینوں میں ہوا ۔ یہاں تک کہ جب وہ اپنی پوری طاقت کو پہنچا ( جوان ہوا ) اور پورے چالیس سال کا ہوگیا تو اس نے کہا اے میرے پروردگار! تو مجھے توفیق عطا فرما کہ میں تیرے اس احسان کاشکر ادا کروں جو تو نے مجھ پر اور میرے والدین پر کیا ہے اور یہ کہ میں ایسا نیک عمل کروں جسے تو پسند کرتا ہے اور میرے لئے میری اولاد میں بھی صالحیت پیدا فرما میں تیری بارگاہ میں توبہ ( رجوع ) کرتا ہوں اور میں مسلمانوں ( فرمانبرداروں ) میں سے ہوں ۔

Translated by

Abdullah Yousuf Ali

We have enjoined on man kindness to his parents: In pain did his mother bear him, and in pain did she give him birth. The carrying of the (child) to his weaning is (a period of) thirty months. At length, when he reaches the age of full strength and attains forty years, he says, "O my Lord! Grant me that I may be grateful for Thy favour which Thou has bestowed upon me, and upon both my parents, and that I may work righteousness such as Thou mayest approve; and be gracious to me in my issue. Truly have I turned to Thee and truly do I bow (to Thee) in Islam."

Translated by

Muhammad Sarwar

We have advised the human being to be kind to his parents; his mother bore him with hardship and delivered him while suffering a great deal of pain. The period in which his mother bore and weaned him lasted for thirty months. When he grew-up to manhood and became forty years old, he then said, "Lord, inspire me to give You thanks for the bounties you have granted to me and my parents, and to act righteously to please You. Lord, make my offspring virtuous. Lord I turn to you in repentance; I am a Muslim".

Translated by

Safi ur Rehman Mubarakpuri

And We have enjoined on man to be dutiful and kind to his parents. His mother bears him with hardship. And she delivers him with hardship. And (the period of) his gestation and the weaning of him is thirty months, till when he attains full strength and reaches forty years, he says: "My Lord! Grant me the power and ability that I may be grateful for Your favor which You have bestowed upon me and upon my parents, and that I may do righteous good deeds, such as please You, and make my offspring good. Truly, I have turned to You in repentance, and truly, I am one of the Muslims."

Translated by

Muhammad Habib Shakir

And We have enjoined on man doing of good to his parents; with trouble did his mother bear him and with trouble did she bring him forth; and the bearing of him and the weaning of him was thirty months; until when he attains his maturity and reaches forty years, he says: My Lord! grant me that I may give thanks for Thy favor which Thou hast bestowed on me and on my parents, and that I may do good which pleases Thee and do good to me in respect of my offspring; surely I turn to Thee, and surely I am of those who submit.

Translated by

William Pickthall

And We have commended unto man kindness toward parents. His mother beareth him with reluctance, and bringeth him forth with reluctance, and the bearing of him and the weaning of him is thirty months, till, when he attaineth full strength and reacheth forty years, he saith: My Lord! Arouse me that I may give thanks for the favour wherewith Thou hast favoured me and my parents, and that I may do right acceptable unto Thee. And be gracious unto me in the matter of my seed. Lo! I have turned unto Thee repentant, and lo! I am of those who surrender (unto Thee).

Translated by

Moulana Younas Palanpuri

हम ने मनुष्य को अपने माँ-बाप के साथ अच्छा व्यवहार करने की ताकीद की। उस की माँ ने उसे (पेट में) तकलीफ़ के साथ उठाए रखा और उसे जना भी तकलीफ़ के साथ। और उस के गर्भ की अवस्था में रहने और दूध छुड़ाने की अवधि तीस माह है, यहाँ तक कि जब वह अपनी पूरी शक्ति को पहुँचा और चालीस वर्ष का हुआ तो उस ने कहा, "ऐ मेरे रब! मुझे सम्भाल कि मैं तेरी उस अनुकम्पा के प्रति कृतज्ञता दिखाऊँ, जो तुने मुझ पर और मेरे माँ-बाप पर की है। और यह कि मैं ऐसा अच्छा कर्म करूँ जो तुझे प्रिय हो और मेरे लिए मेरी संतति में भलाई रख दे। मैं तेरे आगे तौबा करता हूँ और मैं मुस्लिम (आज्ञाकारी) हूँ।"

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

اور ہم نے انسان کو اپنے ماں باپ کے ساتھ نیک سلوک کرنے کا حکم دیا ہے اسکی ماں نے اسکو بڑی مشقت کیساتھ پیٹ میں رکھا اور بڑی مشقت کیساتھ اسکو جنا اور اسکو پیٹ میں رکھنا اور دودھ چھڑانا تیس مہینے (میں پورا ہوتا ہے) یہاں تک کہ جب وہ اپنی جوانی کو (4) پہنچ جاتا ہے اور چالیس برس کو پہنچتا ہے تو کہتا ہے اے میرے پروردگار مجھ کو اسپر مداومت دیجئے کہ میں آپ کی ان نعمتوں کا شکر کیا کروں جو آپ نے مجھ کو اور میرے ماں باپ کو عطا فرمائی ہیں اور میں نیک کام کروں جس سے آپ خوش ہوں اور میری اولاد میں بھی میرے لئے صلاحیت پیدا کردیجئے میں آپ کی جناب میں توبہ کرتا ہوں اور میں فرمانبردار ہوں۔ (5)

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

ہم نے انسان کو وصیت کی کہ وہ اپنے والدین کے ساتھ بہترین سلوک کرے۔ اس کی ماں نے اسے تکلیف کے ساتھ اٹھا رکھا اور تکلیف کے ساتھ ہی اسے جنم دیا اور اس کے حمل اور دودھ چھڑانے میں تیس مہینے لگ گئے۔ یہاں تک کہ وہ اپنی جوانی کو پہنچا اور چالیس سال کا ہوگیا، تو اس نے کہا اے میرے رب مجھے توفیق دے کہ میں تیری ان نعمتوں کا شکر ادا کروں۔ جو تو نے مجھے اور میرے والدین کو عطا فرمائیں، اور ایسے نیک عمل کروں جس سے تو راضی ہوجائے، اور میری اولاد کو بھی نیک بنا۔ مجھے توفیق دے کہ میں تیرے حضور توبہ کرتا رہوں اور تابع دار بندوں میں شامل ہوجاؤں

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

ہم نے انسان کو ہدایت کی کہ وہ اپنے والدین کے ساتھ نیک برتاؤ کرے ۔ اس کی ماں نے مشقت اٹھا کر اسے پیٹ میں رکھا اور مشقت اٹھا کر ہی اس کو جنا ، اور اس کے حمل اور دودھ چھڑانے میں تیس مہینے لگ گئے۔ یہاں تک کہ جب وہ اپنی پوری طاقت کو پہنچا اور چالیس سال کا ہوگیا تو اس نے کہا اے میرے رب ، مجھے توفیق دے کہ میں تیری ان نعمتوں کا شکر ادا کروں جو تو نے مجھے اور میرے والدین کو عطا فرمائیں ، اور ایسا نیک عمل کروں جس سے تو راضی ہو ، اور میری اولاد کو بھی نیک بنا کر مجھے سکھ دے ، میں تیرے حضور توبہ کرتا ہوں اور تابع فرمان (مسلم) بندوں میں سے ہوں

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

اور ہم نے انسان کو تاکید کی کہ اپنے ماں باپ کے ساتھ اچھا سلوک کرے۔ اس کی ماں نے اسے مشقت کے ساتھ پیٹ میں رکھا اور مشقت کے ساتھ اس کو جنا اور اس کا حمل میں رہنا اور دودھ چھڑانا تیس ماہ کی مدت میں ہے، یہاں تک کہ وہ جب اپنی جوانی کو پہنچ گیا اور چالیس سال کی عمر کو پہنچا تو کہتا ہے کہ اے میرے رب مجھے اس بات پر قائم رکھیے کہ میں آپ کی نعمت کا شکر ادا کروں جس کا آپ نے مجھ پر اور میرے والدین پر انعام فرمایا ہے، اور اس بات پر بھی مجھے قائم رکھیے کہ میں نیک عمل کروں جس سے آپ راضی ہوں، اور میری اولاد میں بھی میرے لیے صلاحیت پیدا فرما دیجیے ! بیشک میں آپ کے حضور میں توبہ کرتا ہوں، اور بلاشبہ میں فرمانبرداروں میں سے ہوں،

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

اور ہم نے حکم کردیا انسان کو اپنے ماں باپ سے بھلائی کا پیٹ میں رکھا اس کو اس کی ماں نے تکلیف سے اور جنا اس کو تکلیف سے اور حمل میں رہنا اس کا اور دودھ چھوڑنا تیس مہینوں میں ہے یہاں تک کہ جب پہنچا اپنی قوت کو اور پہنچ گیا چالیس برس کو  کہنے لگا اے رب میرے میری قسمت میں کر کہ شکر کروں تیرے احسان کا جو تو نے مجھ پر کیا اور میرے ماں باپ پر اور یہ کہ کروں نیک کام جس سے تو راضی ہو اور مجھ کو دے نیک اولاد میری میں نے توبہ کی تیری طرف اور میں ہوں حکم بردار

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

اور ہم نے انسان کو اپنے ماں باپ کے ساتھ نیک سلوک کرنے کی تاکید کی ہے اس کی ماں نے اس کو بڑی مشقت کے ساتھ پیٹ میں رکھا اور بڑی دشواری سے اس کو جنا اور اس کو پیٹ میں رکھنے اور اس کے دودھ چھڑنے کی مدت تیس مہینے ہیں یہاں تک کہ جب وہ بچہ اپنی جوانی کو پہنچا اور چالیس کی عمر کو پہنچ گیا تو کہنے لگا اے میرے پروردگار مجھے توفیق دے کہ میں تیرے ان احسانات کا شکر بجا لائوں جو تونے مجھ پر اور میرے ماں باپ پر کئے ہیں اور نیز یہ کہ میں ایسے نیک کام کرتا رہوں جن سے تو خوش ہو اور میرے لئے میری اولاد میں صلاحیت پیدا کردے میں تیری جناب میں توبہ کرتا ہوں اور یقینا میں فرمابرداروں میں سے ہوں۔