Surat ul Hashar

Surah: 59

Verse: 9

سورة الحشر

وَ الَّذِیۡنَ تَبَوَّؤُ الدَّارَ وَ الۡاِیۡمَانَ مِنۡ قَبۡلِہِمۡ یُحِبُّوۡنَ مَنۡ ہَاجَرَ اِلَیۡہِمۡ وَ لَا یَجِدُوۡنَ فِیۡ صُدُوۡرِہِمۡ حَاجَۃً مِّمَّاۤ اُوۡتُوۡا وَ یُؤۡثِرُوۡنَ عَلٰۤی اَنۡفُسِہِمۡ وَ لَوۡ کَانَ بِہِمۡ خَصَاصَۃٌ ؕ ۟ وَ مَنۡ یُّوۡقَ شُحَّ نَفۡسِہٖ فَاُولٰٓئِکَ ہُمُ الۡمُفۡلِحُوۡنَ ۚ﴿۹﴾

And [also for] those who were settled in al-Madinah and [adopted] the faith before them. They love those who emigrated to them and find not any want in their breasts of what the emigrants were given but give [them] preference over themselves, even though they are in privation. And whoever is protected from the stinginess of his soul - it is those who will be the successful.

اور ( ان کے لئے ) جنہوں نے اس گھر میں ( یعنی مدینہ ) اور ایمان میں ان سے پہلے جگہ بنالی ہے اور اپنی طرف ہجرت کرکے آنے والوں سے محبت کرتے ہیں اور مہاجرین کو جو کچھ دے دیا جائے اس سے وہ اپنے دلوں میں کوئی تنگی نہیں رکھتے بلکہ خود اپنے اوپر انہیں ترجیح دیتے ہیں گو خود کتنی ہی سخت حاجت ہو ( بات یہ ہے ) کہ جو بھی اپنے نفس کے بخل سے بچایا گیا وہی کامیاب ( اور با مراد ) ہے ۔

Word by Word by

Dr Farhat Hashmi

وَالَّذِیۡنَ
اور (نصار کے لیے بھی) جنہوں نے
تَبَوَّؤُ
جگہ بنائی
الدَّارَ
اس گھر(مدینہ)میں
وَالۡاِیۡمَانَ
اور ایمان میں
مِنۡ قَبۡلِہِمۡ
ان سے پہلے
یُحِبُّوۡنَ
وہ محبت رکھتے ہیں
مَنۡ
اس سے جو
ہَاجَرَ
ہجرت کرے
اِلَیۡہِمۡ
طرف ان کے
وَلَا
اور نہیں
یَجِدُوۡنَ
وہ پاتے
فِیۡ صُدُوۡرِہِمۡ
اپنے سینوں میں
حَاجَۃً
کوئی حاجت
مِّمَّاۤ
اس چیز کی جو
اُوۡتُوۡا
وہ دیئے گئے
وَیُؤۡثِرُوۡنَ
اور وہ ترجیح دیتے ہیں
عَلٰۤی اَنۡفُسِہِمۡ
اپنے نفسوں پر
وَلَوۡ
اور اگرچہ
کَانَ
ہو
بِہِمۡ
انہیں
خَصَاصَۃٌ
سخت حاجت
وَمَنۡ
اور جو کوئی
یُّوۡقَ
بچا لیا گیا
شُحَّ
بخل سے
نَفۡسِہٖ
اپنے نفس کے
فَاُولٰٓئِکَ
تو یہی لوگ ہیں
ہُمُ
وہ
الۡمُفۡلِحُوۡنَ
جو فلاح پانے والے ہیں
Word by Word by

Nighat Hashmi

وَالَّذِیۡنَ
اورجن لوگوں نے 
تَبَوَّؤُ
جگہ بنالی
الدَّارَ
گھرمیں
وَالۡاِیۡمَانَ
اورایمان میں
مِنۡ قَبۡلِہِمۡ
ان سے پہلے 
یُحِبُّوۡنَ
وہ محبت کرتے ہیں
مَنۡ
جو
ہَاجَرَ
ہجرت کرکے آئے
اِلَیۡہِمۡ
ان کے پاس 
وَلَا
اورنہیں
یَجِدُوۡنَ
وہ پاتے
فِیۡ صُدُوۡرِہِمۡ
اپنے سینوں میں
حَاجَۃً
کوئی تنگی
مِّمَّاۤ
اس میں سے جو
اُوۡتُوۡا
انہیں دیاجاتاہے
وَیُؤۡثِرُوۡنَ
اوروہ ترجیح دیتے ہیں
عَلٰۤی اَنۡفُسِہِمۡ
اپنے اوپر
وَلَوۡ
اوراگرچہ
کَانَ
ہوتی ہے 
بِہِمۡ
ان کو
خَصَاصَۃٌ
سخت ضرورت
وَمَنۡ
اورجسے
یُّوۡقَ
بچالیاگیا
شُحَّ
بخل سے
نَفۡسِہٖ
اس کے دل کے 
فَاُولٰٓئِکَ
تووہی لوگ 
ہُمُ الۡمُفۡلِحُوۡنَ
وہی فلاح پانے والے ہیں
Translated by

Juna Garhi

And [also for] those who were settled in al-Madinah and [adopted] the faith before them. They love those who emigrated to them and find not any want in their breasts of what the emigrants were given but give [them] preference over themselves, even though they are in privation. And whoever is protected from the stinginess of his soul - it is those who will be the successful.

اور ( ان کے لئے ) جنہوں نے اس گھر میں ( یعنی مدینہ ) اور ایمان میں ان سے پہلے جگہ بنالی ہے اور اپنی طرف ہجرت کرکے آنے والوں سے محبت کرتے ہیں اور مہاجرین کو جو کچھ دے دیا جائے اس سے وہ اپنے دلوں میں کوئی تنگی نہیں رکھتے بلکہ خود اپنے اوپر انہیں ترجیح دیتے ہیں گو خود کتنی ہی سخت حاجت ہو ( بات یہ ہے ) کہ جو بھی اپنے نفس کے بخل سے بچایا گیا وہی کامیاب ( اور با مراد ) ہے ۔

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

اور (ان لوگوں کے لیے بھی) جو ان (کے آنے) سے پہلے ایمان لاچکے تھے اور یہاں (دارالہجرت میں) مقیم تھے۔ جو بھی ہجرت کرکے ان کے پاس آئے وہ اس سے محبت کرتے ہیں اور جو کچھ انہیں (مال فے) سے دیا جائے وہ اپنے دلوں میں اس کی کوئی حاجت نہیں پاتے اور ان (مہاجرین) کو اپنی ذات پر ترجیح دیتے ہیں خواہ خود فاقہ سے ہوں اور جو شخص اپنے نفس کی حرص سے بچا لیا گیا تو ایسے ہی لوگ کامیاب ہیں۔

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

اور جن لوگوں نے ان سے پہلے دارِہجرت میں اور ایمان میں جگہ بنالی ہے وہ اُن سے محبت کرتے ہیں جو ہجرت کرکے اُن کے پاس آئے ہیں اورجوکچھ بھی مہاجرین کودیاجاتاہے وہ اُس بارے میں اپنے سینوں میں کوئی تنگی نہیں پاتے۔ اور وہ اُنہیں اپنے پرترجیح دیتے ہیں اگرچہ خود اُن کوسخت ضرورت ہوتی ہے اورجسے اس کے دل کے بخل سے بچالیا گیاتووہی لوگ فلاح پانے والے ہیں۔

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

And (fai& is also for) those who established themselves in the homeland (of Madinah) and in faith before the former ones (arrived in Madinah), who have love for those who emigrated to them, and do not feel in their hearts any need for what is given to the former ones (from fai& ), and give preference to them over themselves, even though they are in poverty. And whoever is saved from the greed of his soul, then such people are the successful.

اور جو لوگ جگہ پکڑ رہے ہیں اس گھر میں اور ایمان میں ان سے پہلے سے وہ محبت کرتے ہیں اس سے جو وطن چھوڑ کر آئے ان کے پاس اور نہیں پاتے اپنے دل میں تنگی اس چیز سے جو ان (مہاجرین) کو دی جائے اور مقدم رکھتے ہیں ان کو اپنی جان سے اور اگرچہ ہو اپنے اوپر فاقہ اور جو بچایا گیا اپنے جی کے لالچ سے تو وہی لوگ ہیں مراد پانے والے

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

اور (اس مال میں ان کا بھی حق ہے) جو آباد تھے اپنے گھروں میں اور جن کے پاس ایمان بھی تھا ان (مہاجرین کی آمد) سے پہلے وہ محبت کرتے ہیں ان سے جنہوں نے ہجرت کی ان کی طرف اور وہ نہیں پاتے اپنے سینوں میں کوئی حاجت اس بارے میں کہ جو کچھ ان (مہاجرین) کو دیا جاتا ہے اور وہ تو خود پر ترجیح دیتے ہیں دوسروں کو خواہ ان کے اپنے اوپر تنگی ہو۔ اور جو کوئی بھی بچالیا گیا اپنے جی کے لالچ سے تو وہی لوگ ہیں فلاح پانے والے۔

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

It also belongs to those who were already settled in this abode (of Hijrah) having come to faith before the (arrival of the) Muhajirun (Emigrants). They love those who have migrated to them and do not covet what has been given them; they even prefer them above themselves though poverty be their own lot. And whosoever are preserved from their own greed, such are the ones that will prosper.

۔ ( اور وہ ان لوگوں کے لیئے بھی ہے ) جو ان مہاجرین کی آمد سے پہلے ہی ایمان لا کر دارالہجرت میں مقیم تھے 17 ۔ یہ ان لوگوں سے محبت کرتے ہیں جو ہجرت کر کے ان کے پاس آئے ہیں اور جو کچھ بھی ان کو دے دیا جائے اس کی کوئی حاجت تک یہ اپنے دلوں میں محسوس نہیں کرتے اور اپنی ذات پر دوسروں کو ترجیح دیتے ہیں خواہ اپنی جگہ خود محتاج ہوں 18 ۔ حقیقت یہ ہے کہ جو لوگ اپنے دل کی تنگی سے بچا لیئے گئے وہی فلاح پانے والے ہیں 19 ۔

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

۔ ( اور یہ مال فیئ ) ان لوگوں کا حق ہے جو پہلے ہی سے اس جگہ ( یعنی مدینہ میں ) ایمان کے ساتھ مقیم ہیں ۔ ( ٧ ) جو کوئی ان کے پاس ہجرت کے آتا ہے یہ اس سے محبت کرتے ہیں ، اور جو کچھ ان ( مہاجرین ) کو دیا جاتا ہے ، یہ اپنے سینوں میں اس کی کوئی خواہش بھی محسوس نہیں کرتے ، اور ان کو اپنے آپ پر ترجیح دیتے ہیں ، چاہے ان پر تنگ دستی کی حالت گذر رہی ہو ۔ ( ٨ ) اور جو لوگ اپنی طبیعت کے بخل سے محفوظ ہوجائیں ، وہی ہیں جو فلاح پانے والے ہیں ۔

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

اور ان (نصار) کا بھی (حق) ہے جنہوں نے مہاجرین سے پہلے مدینہ میں اپنا ٹھکانا مقرر کیا اور ایمان لائے جو کوئی (مسلمانوں میں سے) ان کے پاس ہجرت کر کے آتا تو اس سے محبت کرتے اور مہاجرین کو (لوٹ کے مال میں سے 8) جو دیاء جائے اس سے ان کے دلوں میں حسد نہیں ہوتا اور (مہاجرین کو آرام پہونچانا) اپنے آرام پر مقدم رکھتے ہیں گو ان کو تنگی ہی کیوں نہ ہو 9 اور جو شخص اپنے نفس کی بخیلی اور لالچ سے بچایا گیا تو ایسے ہی لوگ مراد کو پہنچونچیں گے

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

اور (ان لوگوں کے لئے بھی) جو ان (مہاجرین) سے پہلے (ہجرت کے) گھر میں مقیم اور ایمان میں (مستقل) رہے (اور) ان کے پاس جو ہجرت کرکے آتا ہے یہ لوگ اس سے محبت کرتے ہیں اور ان (مہاجرین) کو جو کچھ ملتا ہے اس سے یہ (انصار) اپنے دلوں میں کوئی رشک نہیں پاتے اور ان کو اپنی جانوں سے بھی پہلے رکھتے ہیں خواہ ان کو خود احتیاج ہی ہو۔ اور جو شخص اپنے نفس کی حرص سے بچا لیا گیا تو ایسے لوگ ہی مراد پانے والے ہیں

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

اس مال (فے) کے وہ بھی حق دار ہیں جو ان مہاجرین سے پہلے (مدینہ منورہ میں) ٹھکانا رکھتے تھے اور انہوں نے ایمان میں ایک ایسی جگہ پیدا کرلی ہے کہ وہ مہاجرین کے لئے اپنے دلوں میں کوئی خلش محسوس نہیں کرتے۔ اور وہ (اپنے مہاجر بھائیوں کو) اپنے سے مقدم سمجھتے ہیں اگرچہ وہ فقر و فاقہ ہی میں کیوں نہ ہوں۔ اور (درحقیقت ) جو لوگ بھی بخل اور کنجوسی سے بچ گئے وہی فلاح و کامیابی حاصل کرنے والے ہیں۔

Translated by

Fateh Muhammad Jalandhari

اور (ان لوگوں کے لئے بھی) جو مہاجرین سے پہلے (ہجرت کے) گھر (یعنی مدینے) میں مقیم اور ایمان میں (مستقل) رہے (اور) جو لوگ ہجرت کرکے ان کے پاس آتے ہیں ان سے محبت کرتے ہیں اور جو کچھ ان کو ملا اس سے اپنے دل میں کچھ خواہش (اور خلش) نہیں پاتے اور ان کو اپنی جانوں سے مقدم رکھتے ہیں خواہ ان کو خود احتیاج ہی ہو۔ اور جو شخص حرص نفس سے بچا لیا گیا تو ایسے لوگ مراد پانے والے ہیں

Translated by

Abdul Majid Daryabadi

And it is also due Unto those who are settled in the dwelling and the faith before them, loving those who have migrated Unto them, and finding in their breasts no desire for that which hath been given them, and preferring them above themselves even though there was want amongst them. And whosoever is Preserved from covetousness of his soul, then those! - they are the blissful.

اور ان لوگوں کا (بھی حق ہے) جو دارالاسلام اور ایمان میں ان کے قبل سے قرار پکڑے ہوئے ہیں اس سے جو ان کے پاس ہجرت کرکے آتا ہے اور اپنے دلوں میں کوئی رشک نہیں اس سے جو کچھ کہ انہیں ملتا ہے اپنے سے مقدم رکھتے ہیں اگرچہ خود فاقہ میں ہی ہو ۔ اور جو اپنی طبیعت کے بخل سے محفوظ رکھا جائے سو ایسے ہی لوگ تو فلاح پانے والے ہیں ۔

Translated by

Amin Ahsan Islahi

اور جو لوگ پہلے سے ٹھکانے بنائے ہوئے اور ( ایمان استوار کیے ہوئے ہیں ) وہ دوست رکھتے ہیں ان لوگوں کو جو ہجرت کرکے ان کی طرف آرہے ہیں اور جو کچھ ان کو دیا جارہا ہے ، اس سے وہ اپنے دلوں میں کوئی خلش نہیں محسوس کر رہے ہیں اور وہ ان کو اپنے اوپر ترجیح دے رہے ہیں اگرچہ انہیں خود احتیاج ہو اور جو خود غرضی سے محفوظ رکھے گئے تو درحقیقت وہی لوگ فلاح پانے والے ہیں ۔

Translated by

Mufti Naeem

اور جن لوگوں نے ان ( کے آنے ) سے پہلے دارالاسلام اور ایمان کو اپنا ٹھکانا / مسکن بنایا ہے کہ وہ جن لوگوں نے ان کی طرف ہجرت کی ان سے محبت کرتے ہیں اور ان ( مہاجرین ) کو جو کچھ دیا گیا اس کی اپنے سینوں/ دلوں میں خلش تک نہیں پاتے اور وہ ( ان کو ) اپنے آپ پر ترجیح دیتے ہیں اگرچہ خود انہیں بھی تنگی ( کا سامنا ) ہو اور جو شخص اپنے دل کے بخل سے بچالیا جائے تو وہی کامیاب ہیں

Translated by

Muhtrama Riffat Ijaz

اور ان لوگوں کے لیے بھی جو مہاجرین سے پہلے ہجرت کے گھر مدینہ میں مقیم اور ایمان میں مستقل رہے اور جو لوگ ہجرت کر کے ان کے پاس آتے ہیں ان سے محبت کرتے ہیں۔ اور جو کچھ ان کو ملا اس سے اپنے دل میں کچھ خواہش اور خلش نہیں پاتے اور ان کو اپنے آپ سے مقدم رکھتے ہیں خواہ وہ خود ضرورت مند ہوں اور جو شخص نفس کی حرص سے بچا لیا گیا تو ایسے ہی لوگ مراد پانے والے ہیں

Translated by

Mulana Ishaq Madni

نیز (یہ مال حق ہے) ان لوگوں کا جنہوں نے قرار پکڑلیا ان سے پہلے (ہجرت اور امن و سلامتی کے) اس گھر میں اور وہ پختہ کار ہوگئے اپنے ایمان (و یقین) میں وہ محبت کرتے ہیں ان سے جو ہجرت کر کے ان کے پاس آتے ہیں اور یہ اپنے دلوں میں کوئی خلش (اور تنگی) نہیں پاتے اس سے جو کچھ کہ ان کو دیا جائے اور (اس سے بھی بڑھ کر یہ کہ) وہ ان کو اپنی جانوں پر بھی ترجیح دیتے ہیں اگرچہ خود ان کو سخت محتاجی ہو اور حقیقت یہ ہے جو کوئی اپنے نفس کی تنگی سے بچالیا گیا تو (وہ کامیاب ہوگیا کہ) ایسے ہی لوگ کامیابی پانے والے ہوتے ہیں

Translated by

Noor ul Amin

اور ( وہ مال ان لوگوں کے لئے بھی ہے ) جو ان ( مکّہ کے مہاجرین کی آمد ) سے پہلے ایمان لاچکے اور یہاں ( مدینہ میں ) مقیم تھے ، ہجرت کر کے آنے والوں سے محبت کرتے ہیں اورجو کچھ انہیں دیاجائے وہ اپنے دلوں میں اس کی کوئی حاجت نہیں پاتے اور مہاجرین کو اپنی ذات پر ترجیح دیتے ہیں اگرچہ خودتنگی میں ہوں اورجو شخص اپنے نفس کی حرص سے بچارہاتوایسے ہی لوگ کامیا ب ہیں

Kanzul Eman by

Ahmad Raza Khan

اور جنہوں نے پہلے سے ( ف۲۹ ) اس شہر ( ف۳۰ ) اور ایمان میں گھر بنالیا ( ف۳۱ ) دوست رکھتے ہیں انہیں جو ان کی طرف ہجرت کرکے گئے ( ف۳۲ ) اور اپنے دلوں میں کوئی حاجت نہیں پاتے ( ف۳۳ ) اس چیز کو جو دیے گئے ( ف۳٤ ) اور اپنی جانوں پر ان کو ترجیح دیتے ہیں ( ف۳۵ ) اگرچہ انہیں شدید محتاجی ہو ( ف۳٦ ) اور جو اپنے نفس کے لالچ سے بچایا گیا ( ف۳۷ ) تو وہی کامیاب ہیں ،

Translated by

Tahir ul Qadri

۔ ( یہ مال اُن انصار کے لئے بھی ہے ) جنہوں نے اُن ( مہاجرین ) سے پہلے ہی شہرِ ( مدینہ ) اور ایمان کو گھر بنا لیا تھا ۔ یہ لوگ اُن سے محبت کرتے ہیں جو اِن کی طرف ہجرت کر کے آئے ہیں ۔ اور یہ اپنے سینوں میں اُس ( مال ) کی نسبت کوئی طلب ( یا تنگی ) نہیں پاتے جو اُن ( مہاجرین ) کو دیا جاتا ہے اور اپنی جانوں پر انہیں ترجیح دیتے ہیں اگرچہ خود اِنہیں شدید حاجت ہی ہو ، اور جو شخص اپنے نفس کے بُخل سے بچا لیا گیا پس وہی لوگ ہی بامراد و کامیاب ہیں

Translated by

Hussain Najfi

۔ ( اور یہ مال ) ان کیلئے بھی ہے جو ان ( مہاجرین ) سے پہلے ان دیار ( دارالہجرت مدینہ ) میں ٹھکانا بنائے ہوئے ہیں اور ایمان لائے ہوئے ہیں اور جو ہجرت کرکے ان کے پاس آتا ہے وہ اس سے محبت کرتے ہیں اور جو کچھ ان ( مہاجرین ) کو دیا جائے وہ اس کی اپنے دلوں میں کوئی ناخوشی محسوس نہیں کرتے اور وہ اپنے اوپر دوسروں کو ترجیح دیتے ہیں اگرچہ خود ضرورت مند ہوں ( فاقہ میں ہوں ) اور جسے اپنے نفس کے حرص سے بچا لیا گیا وہی فلاح پانے والے ہیں ۔

Translated by

Abdullah Yousuf Ali

But those who before them, had homes (in Medina) and had adopted the Faith,- show their affection to such as came to them for refuge, and entertain no desire in their hearts for things given to the (latter), but give them preference over themselves, even though poverty was their (own lot). And those saved from the covetousness of their own souls,- they are the ones that achieve prosperity.

Translated by

Muhammad Sarwar

Those who established a community center and embraced the faith before the arrival of the immigrants love those who have come to their town. They are not jealous of what is given to the immigrants. They give preference to them over themselves - even concerning the things that they themselves urgently need. Whoever controls his greed will have everlasting happiness.

Translated by

Safi ur Rehman Mubarakpuri

And (it is also for) those who, before them, had homes and had adopted the faith, love those who emigrate to them, and have no jealousy in their breasts for that which they have been given, and give them preference over themselves even though they were in need of that. And whosoever is saved from his own greed, such are they who will be the successful.

Translated by

Muhammad Habib Shakir

And those who made their abode in the city and in the faith before them love those who have fled to them, and do not find in their hearts a need of what they are given, and prefer (them) before themselves though poverty may afflict them, and whoever is preserved from the niggardliness of his soul, these it is that are the successful ones.

Translated by

William Pickthall

Those who entered the city and the faith before them love those who flee unto them for refuge, and find in their breasts no need for that which hath been given them, but prefer (the fugitives) above themselves though poverty become their lot. And whoso is saved from his own avarice - such are they who are successful.

Translated by

Moulana Younas Palanpuri

और उन के लिए जो उन से पहले ही से हिजरत के घर (मदीना) में ठिकाना बनाए हुए हैं और ईमान पर जमे हुए हैं, वे उन से प्रेम करते हैं जो हिजरत करके उन के यहाँ आए हैं और जो कुछ भी उन्हें दिया गया उस से वे अपने सीनों में कोई खटक नहीं पाते और वे उन्हें अपने मुक़ाबले में प्राथमिकता देते हैं, यद्यपि अपनी जगह वे स्वयं मुहताज ही हों। और जो अपने मन के लोभ और कृपणता से बचा लिया जाए ऐसे लोग ही सफल हैं

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

اور (نیز) ان لوگوں کا (یہی حق ہے) جو دار الاسلام (یعنی مدینہ) میں ان (مہاجرین) کے (آنے کے) قبل سے قرار پکڑے ہوئے ہیں جو ان کے پاس ہجرت کرکے آتا ہے اس سے یہ لوگ محبت کرتے ہیں اور مہاجرین کو جو کچھ ملتا ہے اس سے یہ (انصار) اپنے دلوں میں کوئی رشک نہیں پاتے اور اپنے سے مقدم رکھتے ہیں اگرچہ ان پر فاقہ ہی ہو ․(2) اور (واقعی) جو شخص اپنی طبیعت کے بخل سے محفوظ رکھا جاوے ایسے ہی لوگ فلاح پانے والے ہیں۔ (3)

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

جو ان مہاجرین کی آمد سے پہلے ایمان لا کر دارالہجرت میں مقیم ہیں یہ ان لوگوں سے محبت کرتے ہیں جو ہجرت کر کے ان کے پاس آتے ہیں۔ اور جو کچھ بھی ان کو دے دیا جائے۔ اس کی کوئی حاجت اپنے دلوں میں نہیں پاتے اور اپنی ذات پر دوسروں کو ترجیح دیتے ہیں حالانکہ اپنی جگہ ضرورت مند ہوتے ہیں، حقیقت یہ ہے کہ جو لوگ اپنے دل کی کنجوسی، بخل سے بچا لیے گئے وہی کامیاب ہونے والے ہیں

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

(اور وہ ان لوگوں کے لئے بھی ہے) جو ان مہاجرین کی آمد سے پہلے ہی ایمان لاکر دارالہجرت میں مقیم تھے۔ یہ ان لوگوں سے محبت کرتے ہیں جو ہجرت کرکے ان کے پاس آئے ہیں اور جو کچھ بھی ان (مہاجرین) کو دے دیا جائے اس کی کوئی حاجت تک یہ اپنے دلوں میں محسوس نہیں کرتے اور اپنی ذات پر دوسروں کو ترجیح دیتے ہیں۔ خواہ اپنی جگہ خود محتاج ہوں۔ حقیقت یہ ہے کہ جو لوگ اپنے دل کی تنگی سے بچا لیے گئے وہی فلاح پانے والے ہیں۔

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

اور ان لوگوں کے لئے ہیں جنہوں نے ان سے پہلے دار کو اور ایمان کو ٹھکانہ بنالیا، جو شخص ان کی طرف ہجرت کر کے آئے اس سے محبت کرتے ہیں اور اپنے سینوں میں اس مال کی وجہ سے کوئی حاجت محسوس نہیں کرتے جو مہاجرین کو دیا جائے، اور وہ اپنی جانوں پر ترجیح دیتے ہیں اگرچہ خود انہیں حاجت ہو، اور جو شخص اپنے نفس کی کنجوسی سے بچا دیا گیا سو یہ وہ لوگ ہیں جو کامیاب ہونے والے ہیں

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

اور جو لوگ جگہ پکڑ رہے ہیں اس گھر میں اور ایمان میں ان سے پہلے سے وہ محبت کرتے ہیں اس سے جو وطن چھوڑ کر آئے ان کے پاس اور نہیں پاتے اپنے دل میں تنگی اس چیز سے جو مہاجرین کو دی جائے، اور مقدم رکھتے ہیں ان کو اپنی جان سے اور اگرچہ ہو اپنے اوپر فاقہ اور جو بچایا گیا اپنے جی کے لالچ سے سو وہی لوگ ہیں مراد پانے والے

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

اور اس مال فئے کے وہ لوگ بھی مستحق ہیں جو ان مہاجرین کے پہلے سے مدینہ میں ٹھکانا رکھتے ہیں اور انہوں نے ایمان میں اپنی ایک جگہ پیدا کرلی ہے جو شخص ان کے پاس ہجرت کرکے آتا ہے وہ اس سے محبت کرتے ہیں اور مہاجرین کو جو کچھ دیا جاتا ہے اس سے یہ لوگ اپنے دلوں میں کوئی خلش محسوس نہیں کرتے اور خواہ ان کو کتنا ہی فقروفاقہ کیوں نہ ہو وہ ان مہاجرین کو اپنی ذات پر مقدم رکھتے ہیں اور جو شخص اپنے طبعی بخل وحرص سے بچا لیا گیا تو ایسے ہی لوگ فلاح پانے والے ہیں۔